عالمی صحت ادارہ نے بیکری مصنوعات کو نہ کھانے کے لئے کوئی نوٹیفیکیشن جاری نہیں کی ہے۔ وائرل پوسٹ فرضی ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ہندوستان میں کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات کے ساتھ فیک نیوز میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے، جس میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ بیکری مصنوعات کو کھانا بند کر دینا چاہئے، کیوں کہ انہیں دھویا نہیں جا سکتا ہے اور یہ وائرس سے آسانی سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس پوسٹ کا حوالے عالمی صحت ادارہ کو بتایا گیا ہے۔ جب وشواس نیوز نے اس کی پڑتال کی تو ہم پایا کہ ڈبلو ایچ او نے ایسا کوئی نوٹیفیکیچن جاری نہیں کی ہے۔ یہ وائرل پوسٹ فرضی ہے۔
وائرل پوسٹ میں لکھا ہے: ’’بیکری کے مصنوعات کھانا بند کرو! بیکری آئٹمس کو نہ کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے، کیوں کہ انہیں دھویا نہیں جا سکتا ہے اور آسانی سے وائرس سے متاثر ہو جاتے ہیں۔ پوسٹ میں ڈبلو ایچ او کا لوگو اور کچھ بیکری مصنوعات کی تصویر ہے۔ پوسٹ کو یہاں کلک کر دیکھا جا سکتی ہے۔
عالمی صحت ادارہ کے ’ایڈوانس فار پبلک‘ پیج میں، نوول کورونا وائرس اس کے خلاف کچھ احتیاطی اقدامات کی سفارش کی گئی ہے۔ اس میں بار بار ہاتھ دھونا، سوشل ڈسٹینسنگ کو بنائے رکھنا، آنکھ ، ناک اور منہ کو چھونے سے بچنا اور کووڈ 19 کے علامات کا پتہ چلنے کے بعد جلد از جلد ڈاکٹر سے رابطہ کرنا شامل ہے۔
یونائٹڈ اسٹیٹس اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے مطابق، ’’موجودہ وقت میں اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ کھانے یا کھانے کی پیکیجنگ والے مصنوعات کووڈ 19 کی زد میں آسکتے ہیں‘‘۔
وشواس نیوز نے عالمی صحت ادارہ کے نمائندہ سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ وائرل پوسٹ ڈبلو ایچ او نے جاری نہیں کی ہے۔
عالمی صحت ادارہ سری لنکا کے آفیشیئل ٹویٹر اکاؤنٹ سے ٹویٹ کیا گیا ہے کہ ڈبلو ایچ او نے بیکری مصنوعات نہ کھانے کا مشورہ نہیں دیتا ہے۔
پوسٹ کی مکمل پڑتال یہاں پڑھیں۔
اب باری تھی اس فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج ’اردو پوئٹری اینڈ جوکس لالی پاپ‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پیج کو40,540 صارفین فالوو کرتے ہیں۔
ڈس کلیمر، اعلامیہ دست برداری: وشواس نیوز کی کورونا وائرس (کووڈ-19) سے منسلک فیکٹ چیک خبروں کو پڑھتے یا اسے شیئر کرتے وقت آپ کو اس بات پر غور کرنا ہوگا کہ جن اعداد و شمار یا ریسرچ متعقلہ ڈیٹا کا استعمال کیا گیا ہے، وہ مسلسل بدل رہے ہیں۔ بدل اسلئے رہے ہیں کیوں کہ اس وبا سے جڑے اعداد و شمار (متاثرین اور ٹھیک ہونے والے مریضوں کی تعداد، اس سے ہونے والی اموات کی تعداد) میں مسلسل تبدیلیاں ہو رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اس بیماری کا ویکسین بننے سے منسلک چل رہے تمام ریسرچ کے پختہ نتائج آنے باقی ہیں، اور اس وجہ سے علاج اور بچاؤ کو لے کر فراہم کردہ اعداد و شمار میں بھی تبدیلیاں ہو سکتی ہیں۔ اسلئے ضروری ہے کہ خبر میں استعمال کئے گئے ڈیٹا کو اس کی تاریخ سے جوڑ کر دیکھا جائے۔
نتیجہ: عالمی صحت ادارہ نے بیکری مصنوعات کو نہ کھانے کے لئے کوئی نوٹیفیکیشن جاری نہیں کی ہے۔ وائرل پوسٹ فرضی ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں