فیکٹ چیک: ممبئی کے نام پر وائرل ہو رہا ٹھانے میں 6 سال قبل منہدم ہوئی عمارت کا ویڈیو

نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ ممبئی کے ڈونگری میں 16 جولائی کے روز 100 سال پرانی ایک 4 منزلہ عمارت کے منہدم ہو جانے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو کے ذریعہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ویڈیو ممبئی میں منہدم ہوئی عمارت کا ہے۔ وشواس ٹیم کی پڑتال میں پتہ چلا کہ ویڈیو دراصل ممبئی کا نہیں، بلکہ 2013 میں ٹھانے کے ممبرا میں منہدم ہوئی بنو اپارٹمینٹ کا ہے۔ اس بات کی تصدیق ممبئی پولیس کے پی آر آفیسر نے بھی کی۔

کیا ہے وائرل ویڈیو میں

فیس بک صارف اکیل باٹلی والا نے 16 جون کو ایک ویڈیو اپ لوڈ کیا۔ اس کے اوپر لکھا ہے
Morning 16/07/2017 Baba Gali JJ Building Live।
اس ویڈیو کو اب تک 300 سے زیادہ بار شیئر کیا جا چکا ہے۔ اسے 9000 سے زیادہ لوگ دیکھ چکے ہیں۔

پڑتال

وشواس ٹیم نے سب سے پہلے وائرل ہو رہے ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ 30 سیکنڈ کے اس ویڈیو میں ایک عمارت زمین دوز ہوتے ہوئے نظر آئی۔ اس کے بعد ہم نے ان ویڈ ٹول کے ذریعہ اس ویڈیو کے کئی اسکرین نکالے۔ پھر ان اسکین شاٹ کو گوگل رورس امیج پر سرچ کیا۔ ہمیں یہ ویڈیو ممبئی کے الگ الگ علاقہ کے نام پر اپ لوڈ ملا۔ ایک ویڈیو ہمیں 26 ستمبر 2013 کو یو ٹیوب پر اپ لوڈ کیا ہوا ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ یہ ویڈیو 21 ستمبر 2013 کو ممبرا میں منہدم ہوئی عمارت کا ہے۔

اس کے بعد ہم نے پھر سے گوگل رورس امیج کی مدد سے اصل ویڈیو کو تلاش کرنا شروع کیا۔ ہم نے 21  ستمبر 2013 کی ٹائم لائن سیٹ کر کے ویڈیو کو سرچ کیا تو ہمیں نیوز 18 لوک مت کے یو ٹیوب چینل پر یہ ویڈیو ملا۔ اس میں بتایا گیا کہ ٹھانے کے ممبرا میں منہدم ہوئی عمارت کا یہ ویڈیو ہے۔ اس ویڈیو کو چینل نے اپنے یوٹیوب پر 21 ستمبر 2013 کو اپ لوڈ کیا تھا۔

اپنی جانچ کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے ٹھانے ممبرا عمارت جیسے کی ورڈ کا استعمال کرتے ہوئے حادثہ سے متعلق خبر کو سرچ کرنا شروع کیا۔ این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ پر ہمیں 21 ستمبر 2013 کو اپ لوڈ ایک خبر کا لنک ملا۔ خبر کے مطابق، مہاراشٹرا کے ممبرا میں ایک عمران کے منہدم ہو جانے کے سبب 42 خاندان اس میں دب گئے۔ عمارت کا نام بنو اپارٹمنٹ تھا۔ یہ عمارت 15 سال پرانی تھی۔

اس کے بعد وشواس ٹیم نے ممبئی پولیس کے پی آر آفیسر سے رابطہ کیا۔ وہاں ہماری بات آفیسر منجوناتھ شندے سے ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ ممبئی کے نام پر جو ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، وہ فرضی ہے۔ ویڈیو ابھی کا نہیں، بلکہ چھ سال پرانا ممبرا کا ہے۔

آخر میں ہم نے پرانے ویڈیو کو ممبئر کا بتا کر شیئر کرنے والے اکیل باٹلی والا کے فیس بک اکاونٹ کی سوشل اسکیننگ کی۔ ہمیں پتہ چلا کہ ممبئی کے رہنے والے اکیل کے فیس بک اکاونٹ پر ایسے متعدد ویڈیو ہیں۔

نتیجہ: وشواس ٹیم کی پڑتال میں تو پتہ چلا کہ ممبئی کے نام پر وائرل ہو رہا ویڈیو دراصل 6 سال پرانا ہے۔ 2013 میں ٹھانے کے ممبرا میں بنو اپارٹمنٹ کے انہدام کا یہ ویڈیو اب ممبئی اب نام پر وائرل ہو رہا ہے۔

مکمل سچ جانیں…سب کو بتائیں

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com 
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔

False
Symbols that define nature of fake news
Related Posts
Recent Posts