فیکٹ چیک: کچرے کے ٹرک کا یہ ویڈیو کرناکٹ کا نہیں، بلکہ ترکی کا ہے

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ یہ ویڈیو کرناکٹ کا نہیں، بلکہ ترکی کا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر کچرا اٹھانے والی گاڑی کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں ایک شخص کو انڈرگراؤنڈ کچرے کے ڈبے کو اٹھاتےاور پھر ٹرک میں لوڈ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اسی ویڈیو کو سوشل میڈیا کے الگ الگ پلیٹ فارم پر موجود صارفین یہ کہتے ہوئے وائرل کر رہے ہیں کہ یہ کرناٹک کے بیلگام کا ویڈیو ہے۔ جب وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ یہ ویڈیو کرناکٹ کا نہیں، بلکہ ترکی کا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

وائرل ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے، ایک فیس بک صارف نے لکھا: ’’کیا سالگرہ میں کوئی نیا تجربہ ہوگا… بیلگام میونسپل کارپوریشن اختراعی تجربہ۔ زیر زمین کچرے کا کنٹینر‘‘۔

ہوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی تفتیش شروع کرتے ہوئے ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ پہلے دو سیکنڈ میں، ہمیں ‘اسکودار’ اور گاڑی کا نمبر اس پر واضح طور پر لکھا ہوا نظر آیا۔

اسی کی ورڈ کو اپنی شروعاتی بنیاد بناتے ہوئے ہم نے ہم نے پڑتال کو آگے بڑھایا اور گوگل پر ’اسکودار‘ وڈر سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں پتہ چلا یہ ترکی کے استانبول کے ایک شمال مغرب ضلع کا نام ہے۔

وائرل پوٹ میں گاڑی کا نمبر ’34اے ایف‘ لکھا ہوا نظر آرہا ہے۔ ہم نے گوگل پر ترکی کی گاڑی کی نمبر پلیٹ سرچ کرنا شروع کیا اور پایا کہ 34اے ایف پلیٹ کی گاڑی استانبول میں ہوتی ہیں۔

اب ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں ڈالا اور کچھ کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل رورس امیج سرچ کیا۔ سرچ میں ہمارے ہاتھ ایک ٹویٹ لگا۔ یہاں اسی کے ایک یوٹیوب ویڈیو کے لنک کو 19 اپریل 2021 کو ٹویٹ کیا گی ہے۔

یوٹیوب ویڈیو پر لنک کرنے پر ہمیں اسی وائرل ویڈیو کا بڑا ورژن 27 اگست 2013 کو ہائڈرو میک کے یوٹیوب چینل اپ لوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ‘زمین کے نیچے کنٹینر سسٹم کرین کے ساتھ کچرے کا ٹرک۔ ہائڈرو میک ترکی سے کچرہ کیمپیکٹر بنانے والی کمپنی ہے‘۔

وائرل ویڈیو سے جڑی تصدیق کے لئے ہم نے استانبول کے رہنے والے اسپوتنک ترکی کے صحافی ایکن انکان سے ٹویٹر کے ذریعہ رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو استانبول کا ہے۔

تفتیش کے دوسرے مرحلے میں، ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا کرناٹک کے بیلگام میونسپل کارپوریشن نے کوئی انڈرگراؤنڈ گاربیج جیسا نظام تیار کیا ہے۔ تلاش میں ہمیں ایسی کوئی خبر نہیں ملی۔ تاہم، فروری 2021 کی این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق، کرناٹک کے ہبلی میں رہنے والے ایک شخص نے زیر زمین کچرے کے ڈسٹ بن نصب کیے ہیں۔ آپ یہاں خبر دیکھ سکتے ہیں۔

ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج کو ایک ہزار سے زیادہ لوگ فالوو کرتے ہیں اور پیج کو جنوری 2021 کو بنایا گیا ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ یہ ویڈیو کرناکٹ کا نہیں، بلکہ ترکی کا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts