فیکٹ چیک: چینی صدر کے آگے پی ایم مودی کے جھکنے کی تصویر فرضی ہے

وشواس نیوز نے پڑتال میں پتہ چلا کہ پی ایم مودی کی وائرل تصویر فرضی ہے۔ اصل تصویر سے چھیڑ چھاڑ کر کے پی ایم مودی کو چینی صدر کے آگے جھکا ہوا دکھایا گیا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا میں وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جنپنگ کی ایک فرضی تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ اس تصویر میں پی ایم کو مبینہ طور سے جنگپنگ کے آگے ہاتھ جوڑ کر دکھایا گیا ہے۔ وشواس نیوز نے پایا کہ اس تصویر سے چھیڑ چھاڑ کر کے یہ فرضی تصویر بنائی گئی ہے۔ اصل تصویر اکتوبر 2019 کی ہے۔ اس وقت چین کے صدر ہندوستانی دورہ کے دوران مہابلی پورم (ماملاپورم) پہنچے تھے۔

کیا ہو رہا ہے وائرل؟

ٹویٹ صارف ’شبیر احمد‘ 21 جون کو پی ایم مودی کی ایک فرضی تصویر کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا: ’’اس منظر کی سرحد یہ بتاتی ہے کہ ’فوج‘ پر اب ہماری سرحد کیا ہوگی‘‘۔

پڑتال

وشواس نیوز نے سب سے پہلے پی ایم مودی اور چینی صدر شی جنگپنگ کی وائرل تصویر کی سچائی جاننے کی کوشش کی۔ اس کے لئے ہم نے تصویر کو گوگل رورس امیج ٹول میں اپ لوڈ کر کے سرچ کیا۔ اصل تصویر میں ہمیں کئی ویب سائٹ پر ملی، لیکن اصل تصویر میں نریندر مودی نے سفید دھوتی، آدھے بازو کی شرٹ اور اپنے کندھے پر انگوسترم کیا ہوا تھا۔

گلف نیوز کی ویب سائٹ پر 11 اکتوبر 2019 کو اپ لوڈ کی گئی تھی۔ یہ وہی تصویر تھی، جس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر کے وزیر اعظم مودی پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ یہ تصویر اس وقت کی ہے جب چین کے صدر ہندوستانی دورہ کے دوران تملناڈو کے مہابلیپورم کے مندروں کو دیکھنے پہنچے تھے۔ ان کے ساتھ پی ایم مودی بھی تھے۔ مودی نے اس وقت جنوبی ہندوستانی لباس پہنے ہوئے تھے۔

مکمل خبر یہاں پڑھیں۔

یہی تصویر ہمیں اے بی پی کی ویب سائٹ کی فوٹو گیلری میں ملی۔ اس میں صاف صاف بتایا گیا کہ یہ فوٹو پی ٹی آئی کی ہے۔

پوری فوٹو گیلری یہاں دیکھیں۔

اس کے بعد ہم نے ان ویڈ ٹول میں ٹویٹر سرچ کے آپشن پر الگ الگ کی ورڈ ڈال کر نریندر مودی کے اکاؤنٹ پر اپ لوڈ تصاویر کو سرچ کرنا شروع کیا۔ ہمیں 11 اکتوبر 2019 کو اپ لوڈ ایک خبر ملی۔ اس میں دکھ رہی عمارت وہی تھی، جو وائرل تصویر میں دکھ رہی تھی۔

وائرل تصویر کو لے کر وشواس نیوز نے بی جے پی کے ترجمان سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ وائرل تصویر فیک ہے۔ اصل تصویرکو اگر آپ دیکھیں گے تو وزیر اعظم نے جنوبی ہندوستان کے رویاتی لباس پہنے ہوئے ہیں۔ کسی نے اصل تصویر کے ساتھ چھیڑ چھاڑا کر کے وائرل کیا ہے۔ ایسی حرکتیں کانگریس کی جانب سے کی جار ہی ہیں‘‘۔

اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی حوالے کے ساتھ شیئر کرنے والے ٹویٹر صارف شبیر احمد کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کو 43 صارفین فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے پڑتال میں پتہ چلا کہ پی ایم مودی کی وائرل تصویر فرضی ہے۔ اصل تصویر سے چھیڑ چھاڑ کر کے پی ایم مودی کو چینی صدر کے آگے جھکا ہوا دکھایا گیا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts