فیکٹ چیک: سیلاب میں بہتے سلنڈر کا یہ ویڈیو اتراکھنڈ کا نہیں ہے، گمراہ کن پوسٹ ہوئی وائرل

جب وشواس نیوز نے اس ویڈیو کے ساتھ کیے جانے والے دعوے کی چھان بین کی تو ہمیں یہ دعویٰ گمراہ کن معلوم ہوا۔ یہ وائرل ویڈیو اتراکھنڈ کا نہیں ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں سلنڈر سیلاب میں بہتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ اتراکھنڈ کا ویڈیو ہے۔ جب وشواس نیوز نے اس ویڈیو کے ساتھ کیے جانے والے دعوے کی تصدیق کی تو ہمیں یہ دعویٰ گمراہ کن معلوم ہوا۔ یہ وائرل ویڈیو اتراکھنڈ کا نہیں ہے۔

کیا ہےوائرل پوسٹ میں؟

وائرل ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے ایک فیس بک صارف نے لکھا، ‘اتراکھنڈ میں قدرت کی تباہی، اتراکھنڈ کے کاشی پور میں واقع انڈین گیس پلانٹ کے تمام گیس سلنڈر شدید بارش کی وجہ سے بہہ گئے۔ قدرت کی آیوشمان اسکیم‘۔

پوسٹ کےآرکائیو ورژن کویہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی تحقیقات شروع کرنے کے لیے، ہم نے پہلے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول پر اپ لوڈ کیا اور فریم نکالے اور گوگل ریورس امیج کا استعمال کرتے ہوئے انہیں تلاش کیا۔ تلاش میں، ہمیں یہ ویڈیو 6 اگست 2021 کو ‘نیوز 18 ایم پی چھتیس گڑھ’ کے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کیا ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو مدھیہ پردیش کے گنا کا بتایا گیا ہے۔

ہمیں یہ ویڈیو ای ٹی وی بھارت، ٹی وی 9بھارت ورش اور ایشینٹ نیوز کی ویب سائٹس پر بھی ملا۔ یہاں ویڈیو کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ یہ ویڈیو مدھیہ پردیش کے گنا کا ہے۔ جہاں سینکڑوں گیس سلنڈر سیلاب میں بہہ رہے ہیں۔ پانی کا سیلاب ایسا تھا کہ سلنڈر بہہ گیا۔

اطلاعات کے مطابق، یہ ویڈیو مدھیہ پردیش کے گونا کا ہے۔ تاہم وشواس نیوز اس کی تصدیق نہیں کرتا ہے۔ لیکن یہ واضح ہے کہ یہ ویڈیو 6 اگست 2021 سے سوشل میڈیا پر موجود ہے اور یہ اتراکھنڈ کا نہیں ہے۔

دینک جاگرن کی 19 اکتوبر 2021 کی خبر کے مطابق، ‘اتراکھنڈ میں اتوار کی رات سے ہونے والی بارش نے بڑی تباہی مچا دی ہے۔ کماؤن کے چھ اضلاع میں 40 افراد ہلاک ہوئے۔ منگل کماون کے لیے بہت بھاری دن تھا۔ ندی نالوں میں پانی بھرنے کے ساتھ ساتھ سڑکوں کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔

وشواس نیوز نے ویڈیو کے حوالے سے تصدیق کے لیے ہمارے ساتھی دینک جاگرن اتراکھنڈ کے رپورٹر شیلیندر گوڈیال سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو کو ان کے ساتھ شیئر کیا، انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو اتراکھنڈ کا نہیں ہے۔

گمراہ کن ویڈیو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں، ہم نے پایا، ‘یشونت کمار’ نے 2017 میں فیس بک جوائن کیا تھا اور وہ ایف بی پر کافی سرگرم رہتے ہیں۔

نتیجہ: جب وشواس نیوز نے اس ویڈیو کے ساتھ کیے جانے والے دعوے کی چھان بین کی تو ہمیں یہ دعویٰ گمراہ کن معلوم ہوا۔ یہ وائرل ویڈیو اتراکھنڈ کا نہیں ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts