فیکٹ چیک: پرانی تصاویر کو اتراکھنڈ کے جنگلات میں پھیلی آگ کا بتا کر کیا جا رہا ہے وائرل
ہماری تفتیش میں ہم نے پایا کہ یہ معلومات غلط ہے۔ وائرل ہونے والی تصاویر پرانی ہیں ، جن کا حال ہی میں لگی اتراکھنڈ جنگل کی آگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
- By: Pallavi Mishra
- Published: Jun 5, 2020 at 07:10 PM
- Updated: Jun 5, 2020 at 07:54 PM
نئی دہلی(وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے ، جس میں جنگل میں آگ لگنے کی 2 تصاویر ہیں۔ پوسٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ یہ دونوں تصاویر اتراکھنڈ کے جنگلات میں پھیل رہی آگ کی ہیں۔ اپنی تفتیش میں ہم نے پایا کہ یہ معلومات غلط ہے۔ غلط دعوے کے ساتھ شیئر کی جانے والی وائرل تصاویر پرانی ہیں۔
کیا وائرل ہو رہا ہے؟
سوشل میڈیا پر شیئر کی جارہی اس پوسٹ میں جنگل میں لگی آگ کی 2 تصاویر ہیں۔ پوسٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ یہ دونوں تصاویر اتراکھنڈ کے جنگلات میں پھیل رہی آگ کی تھیں۔ پوسٹ کے ساتھ دئے گئے کیپشن کے مطابق، ’’اے خدا، میری حفاظت کریں !! ’’اس وقت، پورے ملک اور ہندوستان کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ابھی بنگال میں، امفان اور پھر کسانوں پر ٹڈیوں کا حملہ سے ابھر نہیں پائے کہ اتراکھنڈ میں جنگل میں آگ لگ گئی۔ 4 دن سے اتراکھنڈ میں جل رہا ہے۔ ایشور حفاظت کیجیئے ، اب درختوں کو جانوروں اور پرندوں کو مزید تکلیف نہ دیں۔ پرندوں کی آدھی سے زیادہ نسلیں اور جنگلی حیات خطرے میں ہیں۔
پڑتال
ہم نے اپنی تفتیش شروع کرنے کے لئے پہلے ان دونوں فوٹو کی جانچ کی۔ گوگل ریورس امیج پر پہلی تصویر تلاش کرنے کے بعد ، ہمیں یہ تصویر آؤٹ لک کی ایک گیلری میں ملی۔ اس تصویر کے ساتھ کیپشن میں لکھا گیا تھا – اتراکھنڈ فائر اور انوپ ساہ فوٹوگرافی۔
ہم نے تصدیق کے لئے فوٹوگرافر اور پدما ایوارڈ سے نوازے جا چکے انوپ ساہ سے رابطہ کیا جنھوں نے یہ تصویر کھینچی تھی۔ ہم سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ، ’’یہ تصویر میں نے سال 2016 کے اتراکھنڈ جنگل میں لگی آگ کے دوران لی تھی۔ یہ تصویر ابھی موجودہ وقت کی نہیں ہے۔ اس سال جنگل میں آگ اتنی بھیانک نہیں ہے۔
اس کے بعد ہم نے دوسری تصویر کا اسکرین شاٹ لیا اور اسے گوگل ریورس امیج پر تلاش کیا۔ پہلے ہی صفحے پر ہمیں یہ تصویر میگزین کالمبیا ڈاٹ ایڈو پر ایک خبر میں ملی۔ 2017 میں شائع ہونے والی اس خبر کے مطابق، یہ تصویر امریکہ کے کیلیفورنیا میں 2017 میں لگی آگ کے دوران لی گئی تھی۔
تصدیق کے لئے ہم نے اتراکھنڈ فاریسٹ فائر چیف کنزرویٹر بی کے گینگٹے سے فون پر بات کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا ، ’’یہ دونوں تصاویر غلط دعووں کے ساتھ شیئر کی جارہی ہیں۔ اتراکھنڈ میں کچھ حصوں میں آگ لگی تھی، لیکن یہ اتنا خوفناک نہیں تھا اور یہاں صورتحال قابو میں ہے۔ ہم اس فرضی پوسٹ سے واقف ہیں۔ ہم نے جعلی/ غلط تصاویر پھیلانے کے الزام میں بھی دہرادون میں سائبر کرائم برانچ میں ایف آئی آر درج کروائی ہے۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف ’زبیر قریشی اے بی وی پی‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے ۔ ہم نے پایا کہ اس صارف صارف کو 890 صارفین فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: ہماری تفتیش میں ہم نے پایا کہ یہ معلومات غلط ہے۔ وائرل ہونے والی تصاویر پرانی ہیں ، جن کا حال ہی میں لگی اتراکھنڈ جنگل کی آگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
- Claim Review : इस समय पूरा देश व भारत भीषण परेशानियों का सामना कर रहा है कोरोना तो है ही अभी बंगाल में अम्फान और फिर किसानों पर टिड्डी दल का हमला इन से उभर ही रहे है की उत्तराखंड में जंगल मे आग लग गई 4 दिन से उत्तराखंड जल रहा है ईश्वर रक्षा करिये अब ओर पीड़ा मत दीजिये पशु पक्षी पेड़ पौधों को....
- Claimed By : FB User- Zubair Qureshi Abvp
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔