وشواس نیوز نے نیتا امبانی کے نام سے وائرل ہو رہے ٹویٹ کے اسکریٹ شاٹ کی پڑتال میں پایا کہ یہ ٹویٹ ان کے نام سے بنے پیروڈی اکاؤنٹ سے کیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں اکاؤنٹ بھی اب ہو چکا ہے معطل۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ فیس بک پر نیتا امبانی کے نام سے ایک فرضی ٹویٹ کے اسکرین شاٹ کو وائرل کیا جا رہا ہے۔ ٹویٹ کے اسکرین شاٹ میں نیتا امبانی کی تصویر بنی ہوئی ہے اور اس فرضی ٹویٹ میں قبرستان سے جوڑ کر مسلمانوں کو ٹارگیٹ کیا جا رہا ہے ۔
وشواس نیوز نے جب نیتا امبانی کے نام سے وائرل کی جا رہی ٹویٹ کے اسکرین شاٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ ان کے نام سے بنے پیروڈی اکاؤنٹ کے ٹویٹ کا اسکرین شاٹ وائرل ہو رہا ہے۔ جبکہ نیتا امبانی ٹویٹر یا کسی دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال نہیں کرتی ہیں۔
فیس بک صارف آشیش پانڈے نے ایک ٹویٹ کے اسکرین شاٹ کی پوسٹ شیئر کی جس میں نیتا امبانی کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے۔ وائرل ٹویٹ میں لکھا ہے، ’’ہندوستان میں جتنی زمین پر قبرستان ہے۔ اگر اسی پر کھیتی کی جائے تو 8 کروڑ لوگوں کو کھانا مل سکتا ہے۔ ساری دانشوری ہندو لوگوں کے لئے ہی کیوں؟‘‘۔
ٹویٹ میں کئے گئے مبینہ دعوی کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے گوگل نیوز سرچ کے ذریعہ یہ پتہ لگانے کی کوشش کی کہ کیا نتیا امبانی نے ایسا کوئی بیان یا کوئی ٹویٹ کیا ہے۔ ہمیں کسی بھی قابل اعتماد ادارہ کی جانب سے شائع کی گئی ایسی کوئی خبر نہیں لگی جویہ ثابت کرتی ہو کہ نیتا امبانی نے ایسا کوئی ٹویٹ کیا ہے۔
اب ہم نے ٹویٹ کے اسکرین شاٹ میں نظر آرہی ٹویٹر آئی ڈی ایٹ نیتا امبانی_77 کو ٹویٹر پرسرچ کیا، لیکن وہاں ہمارے ہاتھ ایسا کوئی اکاؤنٹ نہیں لگا۔
مبینہ ٹویٹ کی تصدیق کے لئے ہم نے ریلائنس کمپنی کے کمیونیکیشن آفیسر سے رابطہ کیا اور ان کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ٹویٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتیا کہ، ’’یہ ایک پیروڈی اکاؤنٹ ہے، ہم نے شکایت درج کرائی تھی اور اب یہ معطل بھی ہو چکا ہے‘‘۔
اب باری تھی اس فرضی پوسٹ کو وائرل کرنے والے فیس بک صارف آشیش پانڈے کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کی جانب سے اس سے قبل بھی فرضی پوسٹ شیئر کی جا چکی ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے نیتا امبانی کے نام سے وائرل ہو رہے ٹویٹ کے اسکریٹ شاٹ کی پڑتال میں پایا کہ یہ ٹویٹ ان کے نام سے بنے پیروڈی اکاؤنٹ سے کیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں اکاؤنٹ بھی اب ہو چکا ہے معطل۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں