سرسوں کا تیل کورونا وائرس کی وبا کا علاج نہیں کر سکتا۔ حالاںکہ، اس سے دوسرے فوائد ضرور ہیں۔ وائرل پوسٹ کا دعویٰ جھوٹا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہیں۔ اس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سرسوں کا تیل کسی بھی قسم کے وائرس یہاں تک کہ کورونا وائرس کو بھی مار سکتا ہے۔ اس میں آگے دعویٰ کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کسی بھی شخص کے ناکوں کے راستے جسم میں داخل ہوتا ہے۔ ایسے میں اگر متاثر شخص کے نہانے سے پہلے سرسوں کا تیل ناک کے چھیدوں میں لگائیں تو وہ اسے کم از کم 8 گھنٹے تک وائرس سے بچاتا ہے۔ وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ کا یہ دعویٰ جھوٹ نکلا ہے۔ حالاںکہ، سرسوں کے تیل کے دوسرے فائدے ضرور ہیں۔
فیس بک صارف ’شیو نارائن بھاردواج‘ نے 21 مارچ کو ایک پوسٹ شیئر کی جس میں لکھا تھا، ’’سرسوں کا تیل کسی بھی وائرس کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ، کورون وائرس سانس سے متعلق بیماری ہے جو انسان کی کھانسی ، چھینکنے ، چھینک کے ساتھ ساتھ پانی کے ذرات ہوا سے نکلتا ہے اور وائرس اسی کورونا میں پایا جاتا ہے ہم ناک سے آلودہ ہوا کو سانس لیتے ہیں اور کورون وائرس سے متاثر ہوجاتے ہیں۔ اگر صبح نہانے سے پہلے دونوں سروں کے اندر سرسوں کا تیل لگائیں تو کم از کم آٹھ گھنٹوں تک اس وائرس سے محفوظ رہ سکتے ہیں ، کیونکہ سرسوں کا تیل ایک اینٹی وائرس کا تیل ہے جس میں وائرس ناک کی دیواروں سے چپک جاتا ہے اور مر جاتا ہے / تباہ ہوجاتا ہے۔ اور ہمارے پھیپھڑوں کو نقصان پہنچا ہے۔ تمام بھائیوں سے گزارش ہے کہ وہ فوری طور پر اس تدارک کو اپنائیں اور اپنے آپ کو کورونا وائرس سے بچائیں ، دوستوں اور رشتہ داروں کو بھی بتائیں‘‘۔
اس پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں یہ سرچ کیا کہ کیا سرسوں کا تیل کورونا وائرس کو مار سکتا ہے۔ عالمی صحت ادارہ کی ویب سائٹ اور وزارت صحت و خاندانی بہبود کی ویب سائٹ پر ایسا کوئی ذکر نہیں ملا کہ سرسوں کا تیل کورونا وائرس کو ختم کر سکتا ہے۔
حالاںکہ، ہمیں یہ ضرور ملا کہ سرسوں کے تیل کے کچھ صحت سے کچھ فوائد ضرور ہیں۔ جیسے سوجن کم کرنا، جسم سے متعلق درج میں راحت دینے جیسے فوائد ہیں، لیکن اس بات سےمنسلک کوئی رپورٹ نہیں ہے کہ سرسوں کا تیل کرونا وائرس کی وبا کا علاج کر سکتا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق – کچھ مغربی ، روایتی یا گھریلو علاج کرونا کی علامات کو دور کرسکتے ہیں۔ تاہم ، اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ موجودہ دواؤں سے اس کی روک تھام یا علاج ہوسکتا ہے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈبلیو ایچ او کورونا انفیکشن کے علاج کے لئے کسی بھی دوائی جیسے اینٹی بائیوٹکس وغیرہ لینے کی سفارش نہیں کرتا ہے۔ اس کے مطابق ، مغربی اور روایتی دوائیوں کے حوالے سے بہت سے کلینیکل ٹرائلز جاری ہیں اور جیسے ہی کوئی اہم معلومات موصول ہوں گی ، بتایا جائے گا۔
پریس انفارمیشن بیورو نے پی آئی بی فیکٹ چیک کے فیس بک پیج پر اس پوسٹ کے دعوےٰ کو فرضی بتایا ہے۔
وشواس نیوز نے وزارت آیوش کے آیوروید ڈاکٹر ومل این سے بات کی۔ انہوں نے بتایا،’’ناک میں جلن میں کبھی کبھی سرسوں کے تیل کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کے کچھ سحت سے منسلک فوائد بھی ہیں، لیکن یہ کورونا وائرس کا علاج ہے اس بات کے کوئی بھی ثبوت نہیں ہیں‘‘۔
نتیجہ: سرسوں کا تیل کورونا وائرس کی وبا کا علاج نہیں کر سکتا۔ حالاںکہ، اس سے دوسرے فوائد ضرور ہیں۔ وائرل پوسٹ کا دعویٰ جھوٹا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں