فیکٹ چیک: لبنان کے یوم عاشورہ کے ماتم کی تصویر، کشمیر کے نام سے ہوئی وائرل

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر آج کل ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک خاتون کو دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر میں خاتون کے سر سے خون نکل رہا ہے۔ پوسٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ تصویر کشمیر کی ہے۔ وشواس ٹیم نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ تصویر اصل میں 2005 کی لبنان میں یوم عاشورہ کی ہے۔

دعویٰ

فیس بک صارف ’جاوید رفیک‘ نے 13 ستمبر کو ایک پوسٹ شیئر کی۔ تصویر میں ایک خاتون کے سر سے خون نکل رہا ہے۔ پوسٹ کے ساتھ دئے گئے کیپشن میں لکھا ہے، ’’رانو منڈل کی آواز ایک
بھیکاری سے لے کر سلمان خان کے
کانوں تک چلی گئی
کشمیری بچوں کی آواز کسی تک نہیں گئی‘‘۔
#Savekashmir 

اس پوسٹ کو اب تک 161 لوگوں نے شیئر کیا ہے، وہیں خبر کی پڑتال کرنے تک 102 لوگ لائک کر چکے ہیں۔

فیکٹ چیک

اس تصویر کی پڑتال کرنے کے لئے ہم نے اس تصویر کو گوگل رورس امیج پر سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں نیجاتنگو ڈاٹ آرگ کی ایک خبر ملی جس میں اس تصویر کا استعمال کیا گیا تھا۔ یہ خبر 2 جنوری 2010 کو شائع کی گئی تھی اور اس کے مطابق، یہ تصویر لبنان کی ایک لڑکی کی ہے جب مغربی لبنان کے نبطيہ میں یوم عاشورہ (محرم) کا ماتمی جلوس نکالا گیا تھا۔

ہم نے مزید تلاش کیا تو ہمیں یہ تصویر جافریا نیوز ڈاٹ کام پر ملی۔ اس خبر کو 20 فروری 2005 کو شائع کیا گیا تھا۔ خبر کے مطابق، یہ تصویر لبنان کے نبطيہ میں یوم عاشورہ میں ہوئے ماتم کے دوران کی ہے۔

ہم نے خبر کی تصدیق کے لئے دینک جاگرن کے جموں کے سینئر ایڈیٹر راہل شرما کو یہ تصویر بھیجی۔ اس تصویر کو دیکھتے ہی انہوں نے کہا کہ یہ تصویر کشمیر کی نہیں ہے۔ تصویر میں پیچھے بورڈ پر فارسی زبان میں ’ اوسا بيت الهدی‘ لکھا ہے۔ یہ کشمیری زبان نہیں ہے۔

ہم نے مزید تصدیق کے لئے جفریا نیوز ڈاٹ کام کے یو اے ای چیف کرسپونڈینٹ احمد حمیدی سے بات کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ تصویر ان کی ویب سائٹ کی ہی ہے جسے لبنان میں عاشورہ کے دوران 2005 میں کھینچا گیا تھا۔

اب باری تھی اس تصویر کو فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کرنے والے صارف جاوید رفیک کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پروفائل سے زیادہ تر خبروں کو شیئر کیا جاتا ہے۔ وہیں اس صارف کے 2881 فالوور ہیں۔

کشمیر سے دفعہ 370 مسترد ہونے کے بعد سے فرضی خبروں کا سلسلہ جاری ہے۔ کشمیر کے نام سے فرضی ویڈیو اور تصاویر پھیلائی جا رہی ہیں۔ وشواس نیوز نے بھی ایسی متعدد خبروں کا پردہ فاش کیا ہے۔ ایسی ہی کچھ خبریں آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

نتیجہ: ہم نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ تصویر اصل میں 2005 کی ہے۔ یہ تصویر لبنان میں 2005 میں یوم عاشورہ کے ماتمی جلوس کے دوران کچھینچی گئی تھی، تصویر کا کشمیر سے کوئی لینا- دینا نہیں ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts