لاک ڈاؤن کے دوران احمد آباد میں مہاجر مزدوروں کے مظاہرے کے نام سے وائرل ہو رہا ویڈیو حیدرآباد میں ہفتہ بھر پہلے ہوئے مظاہرے کا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ لاک ڈاؤن کے دوران ملک کی متعدد ریاستوں میں مہاجر مزدوروں اور کامگاروں کی مخالفت میں مظاہروں کی خبروں کے درمیان سوشل میڈیا پر ایک ایسی ہی ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جسے لے کر دعوی کیا جا رہا ہے کہ گجرات کے احمد آباد میں مزدور سڑکوں پر مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ویڈیو کو دیکھ کر یہ گمراہیت پیدہ ہو رہی ہی کہ احمد آبادمیں مزدوروں نے آ ہی مظاہرہ کیا ہے۔
وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعویٰ گمراہ کن نکلا۔ جس ویڈیو کو گجرات کے احمد آباد میں ہوئے مزدوروں کے حالیہ مظاہرہ کا بتا کر وائرل کیا جا رہا ہے وہ حیدرآباد میں ہفتہ بھر پہلے ہوا معاملہ ہے۔
فیس بک صارف ’سلمان خان’ نے ویڈیو کو شیئر کیا جس پر لکھا تھا، ’’احمد آباد میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور کہنے لگے ہمیں کھانا دو یا گولی مار دو‘‘۔
پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔
ان ویڈ ٹول کی مدد سے ویڈیو کے کی فریمس کی فورینسک میں ہمیں ایسی فریم ملا، جس میں مظاہرے کے دوران سڑک پر موجود پولیس اہلکاروں کی وردی پر ’حیدرآباد سٹی پولیس‘ لکھا ہوا نظر آیا۔
ویڈیو کے کی فریمس کو نیوز کی ورڈ کے ساتھ رورس امیج کئے جانے پر ہمیں ’ساکشی ٹی وی‘ کے ویری فائڈ چینل پر 3 مئی 2020 کو اپ لوڈ کیا گیا ویڈیو بولیٹن ملا، جس میں اس ویڈیو کا استعمال کیا گیا ہے۔ ویڈیو بولیٹن کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، مہاجر مزدوروں نے ٹولی چوکی علاقہ میں انہیں ان کے گھر واپس بھیجے جانے کے مطالبے کے ساتھ مظاہرہ کیا۔
نیوز سرچ میں ہمیں ’ٹائمس آف انڈیا‘ کی ویب سائٹ پر 3 مئی کو نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کے حوالے سے شائع ہوئی خبر کا لنک ملا، جس میں اس معاملہ کی تفصیل ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ’تیلنگانہ سے تقیبا 1200 مزدوروں کی ٹرین سے گھر واپسی کے ایک روز بعد حیدرآباد کے دو شہروں میں مزدوروں نے مظاہرہ کیا۔ حکومت کے اسپیشل ٹرین کو چلائے جانے کی افواہ کی وجہ سے تقریبا 1000 سے زیادہ مزدور ٹولی چوکی علاقہ میں جمع ہو گئے، تاکہ وہ وہاں سے ریلوے اسٹیشن جا سکیں‘‘۔
رپورٹ میں پولیس کا بیا شامل ہے۔ اس کے مطابق، بہر، جھاکھنڈ، اترپردیش، مغربی بنگال اور کرناٹک کے مزدور خصوصی ٹرین چلائے جانے کی وجے سے ٹولی چوکی علاقہ میں جمع ہو گئے۔
وشواس نیوز نے اس معاملہ کو لے کر حیدرآباد (ویسٹ زون) کے ڈپیوٹی کمشنر آف پولیس اے آر سری نیواس سے رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا، ’وائرل ویڈیو حیدرآباد کے ٹولی چوکی علاقہ کا ہے، جب ایک ہفتہ پہلے دیگر ریاستوں کے مہاجر مزدور افواہ کی وجہ سے وہاں جمع ہو گئے۔ یہ لوگ اپنے آبائی ریاست جانے کا مطالبہ کر رہے تھے‘‘۔
سری نیواس نے ہمیں ایک ویڈیو بھی شیئر کیا، جس میں وہ مزدوروں کو سمجھاتے ہوئے نظر آرہے ہیں، ’آپ لوگوں کی دیکھ بھال کرنا ہمارے فرض ہے۔ جب ٹرین کا انتظام ہو جائے گا تب ہم آپ کو ریلوے اسٹیشن لے جانے کا بندوبست کریں گے۔ یہ ذمہ داری پولیس کی ہے‘‘۔
یعنی جس ویڈیو کو گجرات کے احمد آباد میں لاک ڈاؤن کے دوران مہاجر مزدوروں کے حالیہ مظاہرے کا بتا کر وائرل کیا جا رہا ہے ، وہ حیدرآباد میں ہفتہ بھر پہلے ہوئے مظاہرے کا ویڈیو ہے۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کرنے فیس بک صارف سلمان خان کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کا تعلق لکھنئو سے ہے۔
نتیجہ: لاک ڈاؤن کے دوران احمد آباد میں مہاجر مزدوروں کے مظاہرے کے نام سے وائرل ہو رہا ویڈیو حیدرآباد میں ہفتہ بھر پہلے ہوئے مظاہرے کا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں