X
X

فیکٹ چیک: 10 سیکنڈ تک سانس روکنا نہیں ہے کورونا وائرس کا سیلف ٹسٹ، وائرل پوسٹ فرضی ہے

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ، 10 سیکنڈ تک سانس روکنے کورونا وائرس کا سیلف ٹسٹ نہیں ہے، یہ ایک فرضی خبر ہے۔

  • By: Urvashi Kapoor
  • Published: Jun 26, 2020 at 05:36 PM
  • Updated: Jun 27, 2020 at 02:33 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ طویل عرصہ سے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے جس میں کووڈ 19 کے سیلف ٹسٹ کی بات کی گئی ہے۔ اس میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ ایک معمولی سے سیلف ٹسٹ کے ذریعہ کورونا وائرس کا پتہ چل سکتا ہے۔ پوسٹ کے مطابق، ایک گہری سانس لینے پر اگر کسی طرح کی پریشانی محسوس نہ ہو اور سانس 10 سیکنڈ سے زیادہ وقت تک روک سکتے ہیں تو آپ کو کورونا وائرس نہیں ہے۔ وشواس نیوز نے جب وائرل پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے یہ دعوی فرضی پایا ہے۔

دعوی

ٹویٹر صارف ’یاسر محمودی‘ نے ایک ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا، ’’اپنے سانس کو 10 سیکنڈ تک روک کر رکھیں اگر آپ کو کھانسی آئی تو آپ کو کروناوآئرس ہو سکتا ہے ۔ یہ ایک فری اور مفید ٹیسٹ ہے ، کرونا وآئرس انسان کے پھیپٹروں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ جلدی کریں‘‘۔

ہم نے پایا کہ اس فرضی دعوی کو دیگر سوشل میڈیا صارفین بھی شیئر کر رہے ہیں۔

پڑتال

وشواس نیوز نے پڑتال کا آغاز کیا اور سب سے پہلے عالمی صحت ادارہ اور بیماریوں پر قابو پانے اور ان کی روک تھام کے مراکز یا ’سی ڈی سی‘ یا وزارت صحت نے عوام کے لئے اس قسم کا کوئی سیلف ٹسٹ جاری نہیں کیا ہے۔ کسی بھی ادارہ صحت کی ویب سائٹ میں مذکورہ سیلف ٹسٹ کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

سی ڈی سی کے مطابق، جن لوگوں میں کورونا وائرس کے معلوملی علامات ہیں وہ گھر پر ہی رہ کر صحتیاب ہو سکتے ہیں۔ متاثر لوگ گھر سے باہرنہ جائیں صرف ڈاکٹر کو جب دکھانا ہو سبھی باہر نکلے علاوہ ازیں عوامی مقامات پر بھی جانیں سے پرہیز کریں‘‘۔

مذکورہ دعوی کو لے کر وشواس نیوز نے دہلی کے اندرپرستھ اپولو اسپتال کریٹیکل کیئر کے پلومونولاجسٹ ڈاکٹر راجیش چاولا سے رابطہ کیا۔ انہوں نے اس دعوی کو مسترد کرتے ہوئے کہا، ’یہ غلط ہے، اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ کورونا وائرس 50 فیصد فائبروسس کی وجہ بنتا ہے اور یہ کورونا وائرس کے لئے سیف چیک ٹسٹ نہیں ہے‘‘۔

مزید تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے اندرپرستھ اپولو اسپتال کریٹیکل کیئر کے پلومونولاجسٹ ڈاکٹر نکھل مودی سے بھی رابطہ کیا اور وائرل دعوی شیئر کیا، جس پر انہوں نے کہا کہ، ’’یہ صحیح نہیں ہے۔ کورونا کی تشخیص کا ایسا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ یہ محض ایک فرضی خبر ہے‘‘۔

اب باری تھی فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے ٹویٹ صارف یاسر محمود کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کو 589 صارفین فالوو کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں مذکورہ صارف کی جانب سے زیادہ تر پوسٹ پاکستان سے جڑی شیئر کی جاتی ہیں۔

ڈس کلیمر، اعلامیہ دست برداری: وشواس نیوز کی کورونا وائرس (کووڈ-19) سے منسلک فیکٹ چیک خبروں کو پڑھتے یا اسے شیئر کرتے وقت آپ کو اس بات پر غور کرنا ہوگا کہ جن اعداد و شمار یا ریسرچ متعقلہ ڈیٹا کا استعمال کیا گیا ہے، وہ مسلسل بدل رہے ہیں۔ بدل اسلئے رہے ہیں کیوں کہ اس وبا سے جڑے اعداد و شمار (متاثرین اور ٹھیک ہونے والے مریضوں کی تعداد، اس سے ہونے والی اموات کی تعداد) میں مسلسل تبدیلیاں ہو رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اس بیماری کا ویکسین بننے سے منسلک چل رہے تمام ریسرچ کے پختہ نتائج آنے باقی ہیں، اور اس وجہ سے علاج اور بچاؤ کو لے کر فراہم کردہ اعداد و شمار میں بھی تبدیلیاں ہو سکتی ہیں۔ اسلئے ضروری ہے کہ خبر میں استعمال کئے گئے ڈیٹا کو اس کی تاریخ سے جوڑ کر دیکھا جائے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ، 10 سیکنڈ تک سانس روکنے کورونا وائرس کا سیلف ٹسٹ نہیں ہے، یہ ایک فرضی خبر ہے۔

  • Claim Review : اپنے سانس کو 10 سیکنڈ تک روک کر رکھیں اگر آپ کو کھانسی آئی تو آپ کو کروناوآئرس ہو سکتا ہے ۔ یہ ایک فری اور مفید ٹیسٹ ہے ، کرونا وآئرس انسان کے پھیپٹروں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ جلدی کریں ۔
  • Claimed By : Twitter user- yasir mehmood
  • Fact Check : جھوٹ‎
جھوٹ‎
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later