وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل دعوی فرضی نکلا۔ ہندوستانی فوج نے بھی اس کی مسرد کیا ہے۔ نیپال فوج کے جوانوں کی پٹرولنگ اور آسام رائیفلس کے شہدا جوانوں کی پانچ سال پرانی تصاویر کے ذریعہ یہ جھوٹ پھیلایا گیا۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سرحد پر کشیدگی کے درمیان کچھ لوگ سوشل میڈیا پر بھی کشیدگی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پاکستان کےصارفین نے دو تصاویر کے ذریعہ یہ افواہ پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ نیپال کی فوج نے 7 ہندوستانی فجیوں کی جان لے لی۔
وشواس نیوز نے جب وائرل پوسٹ کی جانچ کی تو یہ فرضی نکلی۔ ہندوستانی فوج نے بھی اس کو مسترد کیا ہے۔ نیپال فوج کے جوانوں کی پٹرولنگ اور آسام رائیفلس کے شہدا جوانوں کی پانچ سال پرانی تصاویر کے ذریعہ یہ جھوٹ پھیلایا گیا۔
فیس بک صارف ’عقیل احمد‘ نے ایک ٹویٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کیا جس میں دو تصاویر تھی اور ساتھ میں لکھا تھا
‘Indian coward Army initiated unprovoked ceasefire violation across the India-Nepal border at Belahiya. At least 3 civilians were injured as a result of unprovoked Indian firing. In responding, Nepal Army killed 7 Indian soldiers.’
وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ میں استعمال کی گئی دونوں تصاویر کی حقیقت جاننے کے لئے الگ الگ پڑتال کی۔ سب سے پہلے ہم نے پہلی تصویر کو گوگل رورس امیج ٹول میں اپ لوڈ کر کے سرچ کیا۔ سب سے پرانی تصویر ہمیں نیپال ٹائسم ڈاٹ کام پر ملی۔ 14 جولائی 2020 کو شائع ہوئی خبر میں تصویر کا استعمال کیا تھا اس تصویر کو نیپال کی ’راشٹریا سماچار سمیتی‘ (آر ایس ایس) کے فوٹو گرافر نے کھینچی تھی۔ فوٹو کے کیپشن میں بتایا گیا کہ نیپال کی سرحد کے اندر بیاس گاؤں میں مہاکالی ندی کے کنارے پٹرولنگ کرتی ہوئے نیپال کی آرمڈ فورس۔
پہلی تصویر کی حقیقت جاننے کے بعد ہم نے دوسری فوٹو کی جانچ کی۔ اسے بھی گوگ رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا اصل تصویر ہمیں انڈیا ٹوڈے کی ویب سائٹ پر ملی۔ 3 مئی 2015 کی نیوز میں اس تصویر کا استعمال کیا گیا تھا۔ خبر کے مطابق، یہ لاشیں آسام رائفلس کے جوانوں کی ہیں۔ یعنی یہ تصویر آج سے تقریبا پانچ سال پرانی ہے۔ اس کا نیپال سے کوئی تعلق نہیں ںہے۔
وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کو لے کر ہندوستانی فوج سے رابطہ کیا۔ فوج کے ترجمان نے وائرل کئے جا رہے دعوی کو مسترد کرتے ہوئے پوسٹ کو فرضی بتایا۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی دعوی کے ساتھ شیپئر کرنے والے فیس بک صارف عقیل احمد کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل دعوی فرضی نکلا۔ ہندوستانی فوج نے بھی اس کی مسرد کیا ہے۔ نیپال فوج کے جوانوں کی پٹرولنگ اور آسام رائیفلس کے شہدا جوانوں کی پانچ سال پرانی تصاویر کے ذریعہ یہ جھوٹ پھیلایا گیا۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں