راشٹرپتی بھون کے مغل گارڈن کا نام بدل کر ’اشوکا واٹیکا‘ رکھے جانے کا دعوی غلط اور فرضی ہے۔ اس سے قبل مغل گارڈن کا نام بدل کر راجیندر پرساد گارڈن رکھنے کا یہ افواہ وائرل ہوئی تھی، جو وشواس نیوز کی تحقیقات میں غلط ثابت ہوئی تھی۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر گزشتہ کچھ رو سے راشٹار پتی بھون کے احاطے میں موجود مغل گارڈ کا نام بدلنے کو لے کر افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ دعوی کیا جا رہا ہے کہ مغل گارڈن کا نام تبدیل کر ’اشوک واٹیکا‘ رکھنے کی تیاری ہے۔
وشواس نیو کی پڑتال میں یہ دعوی غلط نکلا۔ اس سے پہلے بھی مغل گارڈن کا نام بدل کر ’راجیندر پرساتد گارڈن‘ رکھے جانے کا دعوی وائرل ہوا تھا، جس کی تفتیش وشواس نیوز نے کی تھی۔ مغل گارڈن میں کسی طرح کے نام کی تبدیلی نہیں کی جانی ہیں۔
فیس بک صارف ’شارق ہاشمی ہندوستانی‘ نے لکھا ہے، ’’مغل گارڈن کا نام بدل کر اشوک واٹیکا رکھنے کی تیاری میں ہے حکومت ہمیں بالکل فرق نہیں پڑتا‘‘۔
پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
راشٹرپتی بھون کے احاطے میں واقع مغل گارڈن کی تاریخی اہمیت ہے۔ اس کے نام کی تبدیلی اپنے آپ میں ایک بڑی خبر ہوگی۔ لیکن ہمیں خبروں کی تلاش میں ایسی کوئی خبر نہیں ملی ، جس میں مغل گارڈن کا نام بدل کر ’اشوک واٹیکا‘ رکھ دیا گیا۔
دوسرے کی ورڈ الفاظ کے ساتھ تلاش کرتے ہوئے، ہمیں کچھ پرانی خبروں کا لنک ملا ، جس کے مطابق آل انڈیا ہندو مہاسبھا نے راشٹرپتی بھون کے مغل گارڈن کا نام بدل کر ‘راجندر پرساد گارڈن’ رکھنے کا مطالبہ کیا۔ این بی ٹی کی ویب سائٹ پر 20 اگست 2017 کو شائع ہونے والی خبر کے مطابق ، ہندو مہاسبھا نے صدر رام ناتھ کووند اور وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی اس مطالبے کے ساتھ ایک خط لکھا تھا۔
وشواس نیوز نے راشٹرا پتی کے پریس سکریٹری اجے کمار سنگھ سے رابطہ کیا۔ پریس سیکریٹری دفتر سے ہمیں بتایا گیا ،’’ہم کسی بھی افواہ پر تنقید نہیں کرتے ہیں۔ اس بارے میں کچھ بھی معلومات کے لئے راشٹری بھون کی ویب سائٹ کو دیکھا جانا چاہئے‘۔
اس کے بعد ہم نے راشٹر پتی بھون کی ویب سائٹ کو چیک کیا۔ راشٹری پتی بھون سرکٹ میں اہم بھون واقع ہے، جبکہ سرکٹ 2 میں عجائب گھر موجود ہے۔ وہیں، سرکٹ 3 میں کئی سارے گارڈن موجود ہیں، جس میں مغل گارڈن بھی شامل ہے۔ یہاں بھی ہمیں مغل گارڈن کے نام میں کوئی تبدیلی نہیں دکھی۔
مرکزی حکومت کی مواصلاتی ایجنسی پریس انفارمیشن بیورو نے بھی اس کی تردید کرتے ہوئے کہا ، ’’راشٹرپتی بھون کے مغل باغات کے نام میں کسی تبدیلی کا فیصلہ مرکزی حکومت نے نہیں کیا ہے۔‘‘ ان کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ نام تبدیل کرنے پر کوئی بھی دعویٰ غلط ہے۔
فیس بک صارف شارق ہاشمی ہندوستانی کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کا تعلق اترپردیش کے چاندپور سے ہے۔
نتیجہ: راشٹرپتی بھون کے مغل گارڈن کا نام بدل کر ’اشوکا واٹیکا‘ رکھے جانے کا دعوی غلط اور فرضی ہے۔ اس سے قبل مغل گارڈن کا نام بدل کر راجیندر پرساد گارڈن رکھنے کا یہ افواہ وائرل ہوئی تھی، جو وشواس نیوز کی تحقیقات میں غلط ثابت ہوئی تھی۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں