وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو سی ڈبلو ای ریسلنگ کے تحت محض انٹرٹینمینٹ کے مقصد سے تقریبا چار سال پہلے بنایا گیا تھا۔ جسے اب لوگ گمراہ کن حوالے کے ساتھ سوشل میڈیا پر پھیلا رہے ہیں۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک چار مینٹ کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں بیچ بازار میں ایک پہلوان کو پولیس والوں کی وردی پہنے دو لوگوں کے ساتھ ہاتھا پائی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ وہیں ویڈیو کو اصل مانتے ہوئے صارفین شیئر کر رہے ہیں اور دعوی کر رہے ہیں کہ پنجابی شخص نے پولیس والے کو نقصان پہنچایا۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو سی ڈبلو ای ریسلنگ کے تحت محض انٹرٹینمینٹ کے مقصد سے تقریبا چار سال پہلے بنایا گیا تھا۔ جسے اب لوگ گمراہ کن حوالے کے ساتھ سوشل میڈیا پر پھیلا رہے ہیں۔
فیس بک صارف ’زینت خان‘ نے 7مئی کو وائرل ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’ اس پنجابی نے پولیس کو اٹھاکر زمین پے پھینک دے‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے ہم نے سب سے پہلے وائرل ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ ویڈیو میں پولیس کی وردی میں نظر آرہے دونوں ہی لوگوں کی وردی پر نام کا کوئی بیچ نہیں دکھا۔ جبکہ اصل پولیس اہلکار کی وردی پر اس کے نام کا بیچ ہوتا ہے۔ ویڈیو کی تفتیش کے لئے ہم نے ان ویڈ ٹول کی مدد سے متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یوٹیوب چینل ’سی ڈبلو ای‘ نام کے ویری فائڈ چینل پر ویڈیو ملا۔ یہ ویڈیو 29 مارچ 2017 کو اپ لوڈ کیا گیا ہے۔ سی ڈبلو ای یعنی ’کنٹی نینٹل ریسلنگ انٹرٹینمینٹ‘ اکادمی ہے۔ ویڈیو کو دیکھ کر صاف طو پر پتہ چل رہا ہے کہ یہ ڈرامائی طور پر بنایا گیا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ دئے گئے ڈسکرپشن کے مطابق یہ سی ڈبلو ای انٹرٹینمینٹ کا ویڈیو ہے اور اس میں پہلوان شینکی اور پولیس کانسٹیبل پانڈے نظر آرہے ہیں۔
سی ڈبلو ای کے چینل پر دی گئی معلومات کے مطابق یہ ایک ریلسلنگ اکادمی ہے جس کا قیام مشہور ریسلر دا گریٹ کھلی نے کیا تھا۔
مزید تصدیق کے لئے وشواس نیوز نے ویڈیو میں پولیس کی وردی میں نظر آرہے منیش دوبے سے رابطہ کیا اور ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی شیئر کیا۔ انہوں نے میں بتایا کہ ویڈیو چار سال پرانا ہے۔ اس ویڈیو میں وہ خود بھی موجود ہے۔ اور اس کو بنانے کا مقصد محض انٹرٹینمینٹ تھا۔
اب باری تھی فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج زینت خان کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف کو643,385 لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو سی ڈبلو ای ریسلنگ کے تحت محض انٹرٹینمینٹ کے مقصد سے تقریبا چار سال پہلے بنایا گیا تھا۔ جسے اب لوگ گمراہ کن حوالے کے ساتھ سوشل میڈیا پر پھیلا رہے ہیں۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں