فیکٹ چیک: بنگلورو میں ملزم کے قتل کا ویڈیو تریپورہ کے نام پر غلط اور فرقہ وارانہ دعوی کے ساتھ ہو رہا وائرل

کرناٹک کی راجدھانی بنگلورو کے اشوک نگر میں ایک گینگسٹر کے قتل کا ویڈیو جھوٹے اور فرقہ وارانہ دعوے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے کہ یہ تریپورہ کا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ تریپورہ میں فرقہ وارانہ تشدد کے بعد سے سوشل میڈیا پر ایسی تصویریں لگاتار شیئر کی جارہی ہیں جن کا تریپورہ کے کسی بھی واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان تصاویر کو شیئر کرنے کا مقصد فرقہ وارانہ کشیدگی اور دشمنی کو ہوا دینا ہے۔ اس تناظر میں وائرل ہونے والی دو تصاویر پر دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ان کا تعلق تریپورہ میں ایک مسلمان کے قتل سے ہے۔

وشواس نیوز کی جانچ میں یہ دعویٰ جھوٹا اور فرقہ وارانہ انتشار پھیلانے والا ثابت ہوا۔ وائرل ہونے والا ویڈیو کرناٹک کے بنگلورو میں ایک مجرم کے قتل سے متعلق ہے جسے تریپورہ کے نام پر فرقہ وارانہ رنگ دے کر وائرل کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے، سوشل میڈیا صارف ‘اسماعیل ین آرے’ نے اسے تریپورہ میں مسلم قتل کے واقعے سے متعلق بتایا ہے۔

پڑتال

وائرل ویڈیو میں کچھ لوگوں کو ایک شخص کو بے دردی سے مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ان ویڈ ٹول کی مدد سے پائے جانے والے کی فریموں کی ریورس امیج سرچ پر، ہمیں 26 اپریل 2021 کو کنڑ زبان میں ای ٹی وی بھارت ڈاٹ کام کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ ملی۔

رپورٹ میں استعمال کی گئی تصویر وائرل ہونے والی ویڈیو کی فوٹیج سے ملتی ہے۔ دی گئی معلومات کے مطابق، ‘گینگسٹر رویرامن کا بنگلور کے اشوک نگر میں قتل کیا گیا تھا۔ واقعہ کو سات افراد نے انجام دیا جن میں سے پولیس نے چھ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس نے مجرم دنیش کو گرفتار کر لیا ہے جو اس معاملے کا اہم ملزم ہے۔

رپورٹ میں استعمال کیا گیا ویڈیو وہی ہے جو تریپورہ کے نام پر فرقہ وارانہ دعوے کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے۔ خبروں کی تلاش میں ہمیں ایسی بہت سی رپورٹیں ملی ہیں، جو اس بات کی تصدیق کرتی ہیں۔ 22 اپریل 2021 کو دی ہندو کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی رپورٹ میں بھی اس واقعے کا ذکر کیا گیا ہے۔

تحقیقات کے اس مرحلے سے یہ واضح ہے کہ وائرل ہونے والا ویڈیو بنگلورو کے اشوک نگر میں ایک گینگسٹر کے قتل سے متعلق ہے، جسے تریپورہ کے فرقہ وارانہ دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔ ہم نے ویڈیو کے حوالے سے تریپورہ کے مقامی چینل ٹائم 8 کے ابھیجیت ناتھ سے رابطہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وائرل ویڈیو کا تعلق تریپورہ کے کسی واقعہ سے نہیں ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ تریپورہ میں فرقہ وارانہ تشدد کے بعد تریپورہ پولیس کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے جاری ایک ویڈیو اپیل میں لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ فیس بک اور ٹویٹر پر کسی بھی قسم کی افواہیں نہ پھیلائیں۔ تاہم اس کے باوجود سوشل میڈیا پر گمراہ کن یا جھوٹے دعوؤں کے ساتھ ویڈیوز اور تصاویر شیئر کیے جانے کا رجحان کم نہیں ہوا۔

نتیجہ: کرناٹک کی راجدھانی بنگلورو کے اشوک نگر میں ایک گینگسٹر کے قتل کا ویڈیو جھوٹے اور فرقہ وارانہ دعوے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے کہ یہ تریپورہ کا ہے۔

مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts