فیکٹ چیک: یہ تصویر کیرالہ کی حاملہ ہتھنی کے آخری رسومات کی نہیں، 2015 کی ہے

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ اصل میں یہ تصویر 2015 کی ہے۔ وائرل فوٹو میں دکھ رہے آخری رسومات کی ادائگی 2015 میں سری ترلابول جدگرو مٹھ کی ایک ہتھنی کی ہے۔ گزشتہ روز کرالہ میں ختم ہوئی حاملہ ہتھنی کا نہیں۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ کیرالہ کے پلکڑمیں گزشتہ ماہ حاملہ ہتھنی کی موت کے بعد سوشل میڈیا پر اس معاملہ سے منسلک ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ تصویر میں ایک بڑے سے گڑھے کے اندر ایک ہاتھی کی لاش کو دیکھا جا سکتا ہے اور اس کے آس پاس کچھ پجاری دیکھے جا سکتے ہیں۔ یہ تصویر ایک مردہ ہتھنی کےآخری رسومات کی ادائگی کی ہے، جسے شیئر کرتے ہوئے دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ تصویر کیرالہ کی گزشتہ روز فوت ہوئی حاملہ ہتھنی کی ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ اصل میں یہ تصویر 2015 کی ہے۔ وائرل فوٹو میں دکھ رہے آخری رسومات 2015 میں سری ترال بالو جدو گرو مٹھ کی ایک ہتھنی کے ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

وائرل پوسٹ میں ایک بڑے سے گڑھے کے اندر ایک ہاتھی کی لاش ہے اور اس کے آس پاس کچھ پجاری دیکھے جا سکتے ہیں۔ یہ تصویر آخری رسومات کے آدائیگی کی ہے، جسے شیئر کرتے ہوئے دعوی کیا جا رہا ہے ’’حاملہ ہتھنی کے آخری رسومات کے تصویر‘‘۔

پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔

پڑتال

ہم نے سب سے پہلے تصویر کا اسکرین شاٹ لیا اور پھر اسے گوگل رورس امیج ٹول کی مدد سے سرچ کیا۔ کافی دیر تک سرچ کرنے پر ہمیں 12 نومبر 2015 کو تارابلاؤ جگاڑ گرو بریہن ماتھ نام کے ایک فیس بک پیج پر اپ لوڈ کی گئی یہ تصویر ملی۔ اس تصویر کی تفصیل میں کنڈ زبان میں لکھا تھا’’ ترلابلو مٹھ کی ہتھنی گوری اب نہیں رہیں‘‘۔

تلاش کرنے پر ہمیں ترلابلو مٹھ کی ہتھنی کی موت کی خبر 13 نومبر 2015 کو کنڈ اوون انڈیا ڈاٹ کام پر شائع ہوئی ملی۔

ہم نے اس موضوع میں مزید تصدیق حاصل کرنے کے لئے ترلابلو مٹھ میں فون کیا۔ ہماری بات مٹھ کے مینیجر سری کانت سے ہوئی۔ سری کانت نے ہمیں بتایا، ’’یہ تصویر ترلابلو مٹھ کی ہتھنی گووری کے 2015 میں ہوئے آخری رسومات کی ہے۔ گووری کو گوری نام سے بھی جانا جاتا تھا۔ گوری نے ناگبھرن کے ذریعہ ہدایت کاری میں بنی فلم ’کلاری پھول‘ میں بھی کردار ادا کیا تھا، جس کی وجہ سے وہ بہت مشہور تھی‘‘۔

اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف ’سبھاجیت پال‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کا تعلق کلکتہ سے ہے علاوہ ازیں مذکورہ صارف کو 2087 صارفین فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ اصل میں یہ تصویر 2015 کی ہے۔ وائرل فوٹو میں دکھ رہے آخری رسومات کی ادائگی 2015 میں سری ترلابول جدگرو مٹھ کی ایک ہتھنی کی ہے۔ گزشتہ روز کرالہ میں ختم ہوئی حاملہ ہتھنی کا نہیں۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts