فیکٹ چیک: جھارکھنڈ کے تبریز انصاری کے جنازے کے نام پر وائرل ہو رہا ہے 10 ماہ پرانا ویڈیو

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ جھارکھنڈ میں ماب لنچنگ کا شکار ہوئے تبریز انصانری کے جنازے کا ویڈیو ہے۔ وشواس ٹیم کی پڑتال میں یہ دعویٰ فرضی ثابت ہوا۔ ویڈیو تبریز انصاری کا نہیں، بلکہ ستمبر 2018 میں بہار میں مارے گئے تبریز عالم کا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں

فیس بک صارف محمد ثاقب ’عراقی‘ نے 27 جون 2019 کو اپنے پیج پر ایک ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے دعویٰ کیا: ’مرحوم شہید تبریز انصاری کا جنازہ‘‘۔

اللہ مرحوم تبریز بھائی جنت الفردوس میں علی مقام اتا فرمائے: آمین‘‘۔

اس ویڈیو کو اب تک ایک لاکھ سے زیادہ بار دیکھا جا چکا ہے۔ جبکہ اسے 1100 لوگ شیئر کر چکے ہیں۔

پڑتال

وشواس ٹیم نے سب سے پہلے وائرل ہو رہے ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ اس کے بعد ہم نے وائرل ہو رہے ویڈیو میں سے امیج کراپ کر کے ہم نےگوگل رورس امیج میں اپ لوٹ کیا۔ کئی پیجز کو اسکین کرنے کے بعد ہمیں ایک ویڈیو جہان آباد نیوز نام کے یو ٹیوب چینل پر ملا4:07 کے اس ویڈیو کی سرخی تھی: تبریز عالم! ماضی کو پیچھے چھوڑ لوگوں کے دل میں بنائی جگہ، جنازہ میں امڑی بھیڑ کہہ رہی پوری کہانی۔

اس ویڈیو کو جب ہم نے دیکھا تو ہمیں یہ اور وائرل ویڈیو ایک جیسا لگا۔ اصل ویڈیو اور اب وائرل ہو رہے ویڈیو میں آپ تین لوگوں کو پیلے کپڑوں میں دیکھ سکتے ہیں۔ بائیں جانب ایک شخص ویڈیو بنا رہا ہے۔ یہ دونوں ویڈیو میں موجود ہے۔ اسی طرح ویڈیو میں ان دونوں افراد کو بھی پیلے کپڑے میں دیکھ سکتے ہیں، جو بھیڑ میں ہیں۔ اس کے علاوہ ویڈیو میں ایک بس بھی دکھ رہی ہے۔ یہ بس بھی دونوں ویڈیو میں موجود ہے۔ یعنی جھارکھنڈ کے تبریز انصاری کے نام پر وائرل ہو رہا ویڈیو بہار میں مارے گئے تبریز عالم کے جنازے کا ویڈیو ہے۔

ویڈیو کے بعد ہم نے گوگل میں تبریز عالم کی ورڈ ٹائپ کر کے سرچ کیا تو ہمیں دینک جاگرن کی ویب سائٹ جاگرن ڈاٹ کام پر ایک خبر ملی۔ یہ خبر 22 ستمبر 2018 کی رات 9:29 بجے اپ لوڈ کی گئی تھی۔

اس خبر میں تفصیل میں ملزم سے لیڈر بنے تبریز عالم کے قتل کے بارے میں جانکاری دی گئی تھی۔ پوری خبر آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

جانیں تبریز عالم اور تبریز انصاری کے بارے میں

آئیے سب سے پہلے جانتے ہیں کہ تبریز عالم کے بارے میں۔ جرم کی دنیا سے سیاست کے میدان میں اترے تبریز عالم بہار کے رہنے والے تھے۔ پٹنا میں 21 ستمبر 2018 کو دن دہاڑے تبریز عالم کا قتل کر دیا گیا تھا۔

جبکہ رواں سال 22 جون کو جھاکھنڈ کے تبریز انصاری کی موت ہوئی تھی۔ جھارکھنڈ سرائے کیلا ضلع کے سرساواں میں چوری کے شبہ میں 24 سال کے تبریز انصاری کو باندھ کر کئی گھنٹوں تک پیٹا گیا۔ اس کے بعد اسے پولیس حراست میں بھیج دیا گیا تھا، جہاں 22 جون کو اس کی موت ہو گئی۔ تبریز انصاری کی موت کے بعد ملک بھر میں کافی ہنگامہ ہوا۔

اس کے بعد وشواس ٹیم نے جہان آباد کے دینک جاگرن کے آفس انچارج مدن شرما سے رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ جو ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، وہ پرانا ہے۔ جہان آباد کے تبریز عالم کی گزشتہ سال ستمبر میں پٹنا میں قتل کر دیا گیا تھا۔ اسی کا جنازہ جہان آباد میں نکلا تھا۔ ویڈیو اسی دوران کا ہے۔

آخر میں ہم فیک پر فرضی حوالے سے ساتھ ویڈیو کو وائرل کرنے والے محمد ثاقب ’عراقی‘ نام (نیچے انگریزی میں دیکھیں) کے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ کی۔ اس سے ہمیں پتہ چلا کہ اس پیج کو 4500 سے زیادہ لوگ فالو کرتے ہیں۔ پیج کو 2 مئی 2018 کو بنایا گیا۔
Mohammad Sakib “इराक़ी” (@MohammadSakib003)

نتیجہ: وشواس ٹیم کی جانچ میں پتہ چلا کہ جس ویڈیو کو جھارکھنڈ تبریز انصاری کے جنازہ کا بتا کر وائرل کیا جا رہا ہے، دراصل وہ ستمبر 2018 کو بہار کے پٹنا میں مارے گئے تبریز عالم کا ہے۔

مکمل سچ جانیں…سب کو بتائیں

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com 
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔


False
Symbols that define nature of fake news
Related Posts
Recent Posts