نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ اکثر، فری ریچارج یا کسی اور مالی لالچ کے نام پر جعلی لنکس سوشل میڈیا پر وائرل ہو جاتے ہیں۔ اسی تناظر میں ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ مکیش امبانی کی سالگرہ پر تمام ہندوستانی صارفین کو 719 روپے کا 84 دن کا ریچارج مفت دیا جا رہا ہے۔ اس وائرل پوسٹ میں ایک لنک بھی دیا گیا ہے، جس پر کلک کرکے آپ سے ریچارج کرنے کو کہا جا رہا ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں یہ وائرل دعویٰ فرضی پایا۔ جیو کے نام پر وائرل ہونے والی پوسٹ غلط ہے۔جیو کے ذریعے مفت ریچارج جیسی کوئی آفر نہیں دی جارہی ہے۔ ساتھ ہی سائبر ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے لنکس پر غلطی سے بھی کلک نہیں کرنا چاہیے۔
فیس بک صارف نے واٹس ایپ کا اسکرین شاٹ شیئر کیا، جس پر لکھا ہے – “امبانی برتھ ڈے* پیشکش جیو کمپنی اپنے مکیش امبانی کی سالگرہ پر دے رہی ہے۔ اس نے تمام ہندوستانی صارفین کو ₹ 719 کا 84 دن کا مفت ریچارج دینے کا وعدہ کیا ہے۔ اب نیچے دیے گئے نیلے لنک پر کلک کر کے اپنا نمبر ری چارج کریں۔
ان وائرل پوسٹس کے ساتھ مختلف جعلی لنکس شیئر کیے جا رہے ہیں۔
اپنی تحقیقات شروع کرنے کے لیے، سب سے پہلے ہم نے ایک ایک کر کے ان لنکس کو کھولا جو فری ریچارج کے نام پر ان پوسٹوں کے ساتھ شیئر کیے جا رہے ہیں۔ جب ہم نے یوآر ایل پر کلک کیا تو ہمیں ایک اکاؤنٹ بنانے کا اختیار ملا، جب کہ جیو کا آفیشل ہینڈل جیو ڈاٹ کام ہے، جس کا مطلب ہے کہ وائرل لنک جعلی یا فراڈ ویب سائٹ کا ہے۔
ہم نے اپنی تحقیقات کو آگے بڑھایا اور جیو کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ویب سائٹ کو اسکین کرنا شروع کیا۔ یہاں بھی تلاش کرنے پر ہمیں وائرل دعوے سے متعلق کوئی پوسٹ نہیں ملی۔
وقتاً فوقتاً ایسی جعلی پوسٹیں وائرل ہوتی رہتی ہیں۔ دہلی پولیس کے سائبر ایڈوائزر کسلے چودھری کا کہنا ہے کہ اس طرح کے لنکس پر کلک کرنے سے فراڈ ہو سکتا ہے۔ سائبر مجرم لوگوں کو دھوکہ دینے کے لیے اس طرح کے لنکس بناتے ہیں اور انہیں مختلف لالچ دے کر شیئر کرتے ہیں۔ اس لیے ہمیں ان مشکوک لنکس پر کلک کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔
اب جعلی پوسٹ شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی باری تھی۔ ہم نے پایا کہ صارفین نے ابھی تک جیو سے متعلق پوسٹس شیئر کی ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں وائرل دعویٰ کو فرضی پایا۔ جیو کے نام پر وائرل ہونے والی پوسٹ غلط ہے۔ جیو کے ذریعے مفت ریچارج جیسی کوئی آفر نہیں دی جارہی ہے۔ ساتھ ہی سائبر ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے لنکس پر غلطی سے بھی کلک نہیں کرنا چاہیے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں