فیکٹ چیک: دہلی بی جے پی کے نام سے وائرل ہو رہا ٹویٹ فرضی ہے

نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ سوشل میڈیا پر آج کل ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک اسکرین شاٹ نظر آرہا ہے۔ وائرل ٹویٹ دکھنے میں دہلی بی جے پی کے ٹویٹر ہینڈل سے کیا ہوا نظر آتا ہے۔ ٹویٹ میں لکھا ہے، ’’دہلی میٹرو میں خواتین کے مفت سفر سے میٹرو جھگی والی خواتین سے بھر جائےگی۔ رکشے پر چلنے والی خواتین میٹرو سے جائیں گی۔ موجودہ وقت میں میٹرو کا کرایہ بڑھنا چاہئے تاکہ محدود لوگوں کے لئے میٹرو کا استعمال ہو‘‘۔ ہماری پڑتال میں ہم نے پایا کہ یہ ٹویٹ فرضی ہے۔ دہلی بی جے پی نے کبھی بھی ایسا ٹویٹ نہیں کیا۔ آن لائن ٹولس کا استعمال کر کے یہ فرضی ٹویٹ بنایا گیا ہے۔

دعویٰ

اس پوسٹ میں ایک ٹویٹ کا اسکرین شاٹ ہے جس کو دہلی بی جے پی کے ہینڈل سے ٹویٹ کیا ہوا دکھایا گیا ہے۔ ٹویٹ دکھنے میں دہلی بی جے پی کے ٹویٹر ہینڈل سے کیا ہوا نظر آتا ہے۔ وائرل ٹویٹ کا یوزر نیم اور ٹویٹر ہینڈل بھی دہلی بی جے پی کے اوریجنل ٹویٹر ہینڈل جیسا ہی دکھ رہا ہے اور یہ اکاؤنٹ ویری فائڈ بھی نظر آرہا ہے۔ پوسٹ میں لکھا ہے، ’’دہلی میٹرو میں خواتین کے مفت سفر سے میٹرو جھگ والی خواتین سے بھر جائےگی۔ رکشے پر چلنے والی خواتین میٹرو سے جائیں گی۔ موجودہ وقت میں میٹرو کا کرایہ بڑھنا چاہئے تاکہ محدود تعداد میں لوگوں کے لئے میٹرو کا استعمال ہو‘‘۔

فیکٹ چیک

ہم نے اس سلسلہ میں سب سے پہلے اس ٹویٹ کا اچھے سے تجزیہ کیا۔ اس ٹویٹ کو صحیح سے دیکھنے پر صاف نظر آتا ہے کہ یہ فرضی ہے۔ وائرل ٹویٹ میں دکھ رہا فانٹ اصل ٹویٹر فانٹ سے بالکل مختلف ہے۔ اگر آپ کوئی ٹویٹ کھولتے ہیں تو اسکرین کی دائیں جانب فالو یا فالووئنگ لکھا ہوا آتا ہے جو کہ وائرل ٹویٹ میں نطر نہیں آرہا ہے۔ ساتھ ہی، وائرل ٹویٹ میں ٹائمس اور ڈیٹ بھی نہیں ہے۔ مثال کے طور پر ہم نے ایک اصل ٹویٹ نیچے لگایا ہے جس میں آپ یہ سب دیکھ سکتے ہیں۔



پڑتال کے لئے ہم نے بی جے پی کے ویری فائڈ ٹویٹر ہینڈل کی بھی اچھے سے تفتیش کی لیکن وہاں ہیمں کہیں بھی یہ ٹویٹ نہیں ملا۔

ہم نے مزید تصدیق کے لئے دہلی بی جے پی کے صدر منوج تیواری سے فون پر بات کی جنہوں نے اس وائرل ٹویٹ کو فرضی بتایا اور کہا کہ دہلی بی جے پی کے آفیشیئل ٹویٹر ہینڈل کے ذریعہ ایسا ٹویٹ کبھی نہیں کیا گیا اور دہلی بی جے پی کے ذریعہ کئے گئے سارے ٹویٹ ویری فائڈ ٹویٹر ہینڈل پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ یہ پوسٹ فرضی ہے۔

آئیے اب آپ کو بتاتے ہیں کہ یہ فرضی ٹویٹ کو بنایا کیسے گیا۔ ہم نے یہ سمجھنے کے لئے گوگل پر سرچ کیا تو پایا کہ بہت سے ایسے آن لائن ٹولس ہیں جن سے ایسے ٹویٹس کو بنایا جا سکتا ہے۔ ایسی ہی ایک ویب سائٹ ہے ٹویٹ گن ڈاٹ کام اس ویب سائٹ پر آپ کسی کا بھی یوزر نیم، ٹویٹر ہینڈل ڈال کر کسی کے بھی نام سے کوئی بھی ٹویٹ بنا سکتے ہیں۔ ایسے ہی کسی آن لائن ٹول کا استعمال کر کے دہلی بی جے پی کے نام سے بھی یہ فرضی ٹویٹ بنایا گیا تھا۔

اب باری تھی اس پوسٹ کو شیئر کرنے والے صارف تیج بہادر یادو کی سوشل اسکیننگ کی۔ ہمیں پتہ چلا کہ کہ تیج بہادر کے کل 75327 فالوورز ہیں۔ یہ اکاؤنٹ ویری فائڈ نہیں ہے اسلئے یہ بتا پانا مشکل ہے کہ یہ سچ میں تیج بہادر یادو کا ہیں یا نہیں۔

فیکٹ چیک: ہماری پڑتال میں ہم نے پایا کہ یہ ٹویٹ فرضی ہے۔ دہلی بی جے پی نے کبھی بھی ایسا ٹویٹ نہیں کیا۔ آن لائٹ ٹولس کا استعمال کر کے یہ فرضی ٹویٹ بنایا کیا گیا ہے۔

مکمل سچ جانیں…سب کو بتائیں

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com 
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔

False
Symbols that define nature of fake news
Related Posts
Recent Posts