فیکٹ چیک: حجاب کو لےکر نہیں ہوئی خاتون کی پٹائی، پرانا ویڈیو غلط دعوی کے ساتھ وائرل

وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال میں تو ہم نے پایا کہ وائرل ویڈیو دو سال پرانا ترپردیش کے بلرام پور کا ہے۔ ویڈیو میں تشدد کا شکار ہو رہی خاتون مسلمان نہیں ہے اور ہی یہ معاملہ حجاب سے جڑا ہوا ہے۔ خاتون کے اہل خاندان نے ہی اس کے ساتھ تشدد کیا تھا۔ اب اسی پرانے ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کر دیا گیا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک خاتون کو کچھ لوگ پیٹتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ ویڈیو میں نظر آرہی خاتون نے حجاب اتارنے سے انکار کر دیا تو لوگوں نے اس کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا ہے۔ جب وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال میں تو ہم نے پایا کہ وائرل ویڈیو دو سال پرانا ترپردیش کے بلرام پور کا ہے۔ ویڈیو میں تشدد کا شکار ہو رہی خاتون مسلمان نہیں ہے اور ہی یہ معاملہ حجاب سے جڑا ہوا ہے۔ خاتون کے اہل خاندان نے ہی اس کے ساتھ تشدد کیا تھا۔ اب اسی پرانے ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کر دیا گیا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’نقاب اتارنے سے انکار کے بہانے مسلمان خواتین کو مار مار کر قتل کرنے کے بعد ہندوستانی سفیر کی ملک بدری ایک لازمی ضرورت بن گئی ہے۔یہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف چھپی نفرت کا ثبوت ہے۔ ہر خلا میں پکڑے گئے ہیں۔ مسلمان زندہ رہیں تو اچھا ہے‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا اور اس کے متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو لللن ٹاپ کی ویب سائٹ پر 23 مارچ 2020 کو شائع ہوئی ایک خبر میں ملا۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’بلرام پور کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں کچھ لوگ ایک خاتون کو لاٹھیوں سے مارتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ خاتون کی شکایت پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق چھ ملزمان میں سے چار کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دو کی تلاش جاری ہے‘۔ وہیں خبر میں دی گئی مزید معلومات کے مطابق، ’خاتون اپنی دو لڑکیوں اور ایک لڑکے کے ساتھ شوہر سے الگ رہتی ہے۔ بجلی کا کنیکشن لینے کی بات سے ناراض اس کے شوہر، دیور، جیٹھ اور جیٹھ کے تین لڑکوں نے ان کی پیٹائی کی تھی‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

مزید سرچ کئے جانے پر ہمیں بلرام پور پولیس کے ویری فائڈ ٹویٹر ہینڈل پر اسی معاملہ سے جڑا پولیس کا بیان بھی ملا۔ جس میں بتایا گیا کہ وائرل ویڈیو میں خاتون کو اس کے شوہر، جیٹھ اور جیٹھ کے لڑکوں نے پیٹا تھا۔ خاتون کی شکایت پر کچھ ملزمین کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔

وشواس نیوز نے تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہمارے ساتھی دینک جاگرن کے بلرام پور کے انچارج امت سریواستو سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو کئی سال پرانا ہے۔ اس کا حجاب معاملہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ خاتون ہندو تھی اور اس پر اس کے شوہر اور اس کے خاندان نے تشدد کیا تھا۔

اب باری تھی ویڈیوکو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف کو 299 لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال میں تو ہم نے پایا کہ وائرل ویڈیو دو سال پرانا ترپردیش کے بلرام پور کا ہے۔ ویڈیو میں تشدد کا شکار ہو رہی خاتون مسلمان نہیں ہے اور ہی یہ معاملہ حجاب سے جڑا ہوا ہے۔ خاتون کے اہل خاندان نے ہی اس کے ساتھ تشدد کیا تھا۔ اب اسی پرانے ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کر دیا گیا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts