فیکٹ چیک: بہار انتخابات میں مار پیٹ کے نام پر وائرل ہوا دو سال پرانا ویڈیو

وشواس نیوز کی جانچ میں بہار میں بی جے پی لیڈران کی پٹائی کے نام سے وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ قریب دو سال پرانے ویڈیو کو بہار انتخابات سے جوڑ کر وائرل کیا گیا۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا میں ایک ویڈیو وائرل ہو رہا۔ اس میں ایک شخص بھیڑ کے ذریعہ پیٹت ہوئے دکھ رہا ہے۔ صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ ویڈیو بہار انتخابات سے جڑا ہوا ہے۔ دعوی یہاں تک کیا جا رہا ہے کہ ہندو مسلم میں نفتر پھیلانے کے وجہ بی جے پی لیڈران کی بھیڑ نے پٹائی کر دی۔

وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی جانچ کی۔ ہمیں پتہ چلا کہ وائرل پوسٹ جھوٹی ہے۔ یہ ویڈیو کم سے کم دو سال سے انٹرنیٹ پر موجود ہے۔ اس کا بہار انتخابات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف ’محمد احمر‘ نے ایک ویڈیو اپ لوڈ کیا۔ ساتھ میں دعوی کیا: ’’بہار میں کل ووٹنگ سے ٹھیک پہلے ہندو۔ مسلم کی نفتر پھیلا رہے بی جے پی کے لیڈران اور کارکنان کی ہندو اور مسلم بھائیوں نے مل کر جوتے سے پیٹا‘‘۔

پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔

پڑتال

وشواس نیوز نے سب سے پہلے وائرل ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا۔ اس سے کئی ویڈیو گریبس نکالے۔ اس کے بعد ان گریبس کو گوگل رورس امیج ٹول میں اپ لوڈ کر کے سرچ کیا۔ ہمیں سب سے پرانا اور زیادہ ٹائم کا ویڈیو ایک یوٹیوب چینل پر ملا۔ شمس الدین شمشو نام کے ایک چینل پر اس ویڈیو کو 17 اپریل 2018 کو اپ لوڈ کیا گیا تھا۔

ویڈیو کو غور سے دیکھنے پر ہمیں کچھ دکان کے نام بنگلہ میں لکھے ہوئے نظر آئے۔ مطلب صاف تھا کہ مغربی بنگال کے پرانے ویڈیو کو اب بہار انتخابات سے جوڑ کر فرضی تشہری پھیلانے میں استعمال کیا گیا۔

پڑتال کے اگلے مرحلہ میں ہم نے دینک جاگرن کے مغربی بنگال کے بیرو چیف جے کے واجپائی سے رابطہ کیا۔ انہوں نے معاملہ کو لے کر بتایا، ’’یہ بنگال کا پرانا ویڈیو ہے۔ اس کی صحیح جگہ بتایا مشکل ہے‘‘۔

پوسٹ کو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف ’محمد احمر‘ کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق دربھنگا سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز کی جانچ میں بہار میں بی جے پی لیڈران کی پٹائی کے نام سے وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ قریب دو سال پرانے ویڈیو کو بہار انتخابات سے جوڑ کر وائرل کیا گیا۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts