وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ وائرل ویڈیو 2016 کا ہے۔ اور اب اس ویڈیو کو حالیہ حالات سے جوڑتے ہوئے وائرل کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ یوکرین اور روس میں جاری جنگ سے متعلق گمراہ کن ویڈیو اور خبروں کے وائرل ہونے کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔ اسی کڑی میں ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں روسی صدر ولادمیر پوتن کو ایک وفد کے ساتھ دیکھا جا سکتاہے۔ ویڈیو میں پوتن جیسے ہی وفد سے ملنے آتے ہیں ان کے پیچھے ایک پالتو کتے کو آتے دیکھ سکتے ہیں۔ پھر پتون اسے دلار کرتے ہوئے بھی نظر آتے ہیں۔ اب اسی ویڈیو کو روس اور یوکرین کے حالیہ سرگرمیوں سے جوڑتے ہوئے وائرل کیا جا رہا ہے اور صارفین ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے دعوی کر رہے ہیں پوتن نے اپنے پالتو کتے کے ساتھ اپنے اس رویہ سے صرف جاپان کے لیے نہیں بلکہ دنیا کے ان تمام ممالک کے لیے پیغام دیا ہے جو اس وقت امریکہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جب وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ وائرل ویڈیو 2016 کا ہے۔ اور اب اس ویڈیو کو حالیہ حالات سے جوڑتے ہوئے وائرل کیا جا رہا ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’روسی صدر پیوٹن نے اپنی باڈی لینگوئج اور اندازِ سفارت کاری سے تشریف لاۓ جاپانی وفد سے اپنے کتے کے ساتھ مل کر وفد کو واضع پیغام دے دیا ہے کہ جاپان فقط امریکی کا تربیت یافتہ وفادار کتا ہے۔ اور وہ امریکہ کے ٹکڑوں پر پل رہا ہے۔ یہ پیغام صرف جاپان کے لیے نہیں بلکہ دنیا کے ان تمام ممالک کے لیے ہے جو اس وقت امریکہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جاپانی وفد کے چہرے پر شرمندگی کے آثار واضع طور پر دیکھے جاسکتے ہیں۔جاپانی وفد صدارتی محل کے ملاقاتی کمرے میں پہنچ کر صدر کا انتظار کرنے لگا ۔ حالانکہ پروٹوکول کے مطابق صدر کو پہلے سے ملاقاتی کمرے میں موجود ہونا چاہئے تھا لیکن ایسا نہیں تھا ۔ جاپانی وفد انتظار کر رہے تھے اور خفت کے مارے انکا برا حال تھا ۔ پانچ منٹ کے جاں گسل انتظار کے بعد محل کا اندرونی دروازہ کھلا اور پیوٹن اس میں سے سیٹی بجاتا ہوا برآمد ہوا ۔اس کے ہاتھ میں کتے کی سٹرنگ تھی اور ایک براؤن اور وائٹ رنگ کا خوفناک کتا بھونکتا ہوا پیچھے پیچھے آ رہا تھا ۔ کتا سٹرنگ میں بندھا ہوا نہیں تھا ۔ پیوٹن نے کتے کو اشارہ کیا تو وہ زور زور سے بھونکتا ہوا جاپان وفد کی طرف بڑھا ۔ کمرے میں موجود تمام لوگ خوف سے منجمد ہوگئے ۔انہیں لگا کہ صدر نے جاپانی وفد پر کتا چھوڑ دیا ہے ۔لیکن پیوثن نے کتے کو اشارہ کیا تو وہ واپس مڑا اور جدھر سے آیا تھا اُدھر واپس چلا گیا ۔پیوٹن نے جاپانی وفد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: میں ان ملکوں سے کیا مذاکرات کروں جو امریکی کی میرے کتے کی طرح تابعداری کرتے ہیں ۔ میں نے زندگی میں بہت نازک ترین ملاقاتیں ہوتے دیکھی ہیں لیکن ایسی ملاقات شاید ہی کبھی دیکھی ہو ۔ جاپانی وفد رویا نہیں لیکن ان کے چہرے کے تاثرات میں خفت توہین اور ندامت صاف دیکھی جا سکتی ہے ۔یہ ہے پیوثن جس سے امریکہ اور یورپ نے متھا لگا لیا ہے ۔ اب دیکھئے یہ سلسلہ کہاں تک جاتا ہے‘۔
وائرل پوسٹ کے مواد کو ویسے کا ویسا ہی لکھا گیا ہے۔ پوسٹ کے آرکائیوڈ ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول پر ویڈیو کو اپ لوڈ کیا اور اس کے متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو کینی ٹی وی نام کے ایک ویری فائڈ یوٹیبوب ہینڈل پر وائرل ویڈیو ملا۔ یہاں دیڈیو کو 18 دمسبر 2016 کو اپ لوڈ کیا گیا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’اس ہفتے کے آخر میں اپنے جاپان کے دورے سے پہلے، روسی صدر ولادیمیر پوتن اپنے کتے یوم کو جاپانی صحافیوں کے ساتھ ایک انٹرویو میں لے کر آئے۔ اس کے علاوہ پوتن کے ٹوکیو جانے سے چند دن قبل جاپانی صحافیوں نے کریملن میں پوٹن سے ملاقات کی‘۔
وائرل ویڈیو کو یورو نیوز کے آفیشیئل یوٹیوب چینل پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو 15 مئی 2016 کو اپ لوڈ کیا گیا ہے۔
مزید تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے روس کی صحافی گیبریل گبون سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ وائرل ویڈیو حالیہ نہیں بلکہ سال 2016 کا ہے۔
وائرل پوسٹ کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کرنے وای فیس بک صارف کی سوشل ا سکینگ میں ہم نے پایا کہ صارف کو 4561 لوگ فالوو کرتےہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ وائرل ویڈیو 2016 کا ہے۔ اور اب اس ویڈیو کو حالیہ حالات سے جوڑتے ہوئے وائرل کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں