فیکٹ چیک: سنی دیول کو دھکہ دے کر بھگانے والی پوسٹ فرضی ہے
- By: Umam Noor
- Published: May 17, 2019 at 10:59 AM
نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ فیس بک سے لے کر ٹویٹر تک سنی دیول کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو کے بارے میں صارفین کا دعویٰ ہے کہ سنی دیول کو دھکے مار کر بھگایا گیا۔ وشواس ٹیم کی جانچ میں ویڈیو کو لے کر کیا جا رہا دعویٰ فرضی ثابت ہوا۔ ویڈیو 2 مئی 2019 کا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں
فیس بک صارف سوارنجیت سنگ سراؤ (نیچے صارف کا نام انگریزی میں دیکھیں) نے 11 مئی کو دپہر 3 بج کر 12 منٹ پر ایک ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے دعوی کیا کہ سنی دیول کو دھکے مار کر بھگیا گیا۔ اس ویڈیو میں سنی دیول بھیڑ میں پھنسے ہوئے دکھ رہے ہیں۔ اس ویڈیو کو 358 لوگ شیئر کر چکے ہیں۔ اسے واٹس ایپ پر بھی خوب پھیلایا جا رہا ہے۔
Swaranjit Singh Sarao
پڑتال
وشواس ٹیم نے سب سے پہلے وائرل ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ ویڈیو میں سنی دیول بھیڑ میں پھنسے ہوئے دکھ رہے ہیں۔ کچھ پولیس اہلکار انہیں بھیڑ کے بیچ میں سے محفوظ لے جا رہے ہیں۔ اس پورے ویڈیو میں کہیں بھی ہمیں ایسا کچھ نہیں دکھا، جس کی بنیاد پر ہم کہہ سکیں کہ سنی دیول پر بھیڑ غصہ ہو رہی ہے۔
اس کے بعد ہمیں یہ جاننا تھا کہ یہ ویڈیو کس جگہ کا ہے۔ اس کے لئے ہم نے ان ویڈ ٹول کی مدد لی۔ ان ویڈ (نیچے انگریزی میں دیکھیں) میں ویڈیو کا لنک ڈالنے کے بعد اس کے ایک فریم کو گوگل رورس امیج کی مدد سے سرچ کیا۔
InVID
ہمیں دینک جاگرن کی ایک خبر ملی۔ اس خبر کے مطابق، سنی دیول ڈیرا بابا نانک گئے تھے۔ خبر میں استعمال کی گئی تصویر میں سنی دیول نے ویسے ہی ہلکے ہنگ کا رومال سر پر باندھا ہوا ہے، جو وائرل ویڈیو میں ہے۔ اس کے علاوہ تصویر میں نظر آرہے لوگ وائرل ویڈیو میں بھی دکھ رہے ہیں۔ پوری خبر میں کہیں بھی اس بات کا ذکر نہیں ہے کہ سنی دیول پر کسی قسم کا حملہ ہوا ہے۔ پوری خبر آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
غور طلب ہے کہ بی جے پی امیدوار سنی دیول نے 2 مئی کو گرداس پور کے ڈیرا بابا نانک گردوارے میں پہلے زیارت کی اور پھر اس کے بعد اپنی انتخابی مہم کی شروعات کی۔ اس کے بعد ہم نے یو ٹیوب پر سنی دیول روڈ شو ٹائپ کر کے سرچ کیا۔ یہاں ہمیں کئی ویڈیو ملے۔ ایک ویڈیو ہمیں دینک جاگرن کا ملا۔ 22 مئی 2019 کو اپ لوڈ یہ ویڈیو ڈیرا بابا نانک گرودوارے کا نکلا۔ پورا ویڈیو آپ یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
اس کے بعد وشواس ٹیم نے گرداس پور کے ضلع بی جے پی انچارچ بال کرشن متل سے رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ 2 مئی کو ڈیرا بابا نانک میں کوئی ہنگامہ نہیں ہوا تھا۔ بھیڑ اتنی زیادہ تھی کہ ہر کوئی سنی دیول سے ملنا چاہتا تھا، لیکن یہ کہنا پوری طرح غلط ہے کہ انہیں دھکہ مار کر بھگایا گیا۔ یہ جھوٹ ہے۔
اسٹاک اسکین (نیچے انگریزی میں دیکھیں) کی مدد سے ہم نے سنی دیول سے جڑی فرضی پوسٹ کرنے والے سورنجیت سنگھ کے فیس بک پروفائل کی سوشل اسکیننگ کی۔ اس اکاؤنٹ کو 29 ہزار لوگ فالو کرتے ہیں۔ پٹیالہ کے رہنے والے یہ فیس بک صارف ایک خاص پارٹی کے خلاف ہی پوسٹ کرتےہیں
Stalkscan
نتیجہ: وشواس ٹیم کی جانچ میں پتہ چلا کہ وائرل پوسٹ کا دعوی جھوٹا ہے۔ ویڈیو میں سنی دیول کو دھکہ دے کر نکالنے کی بات فرضی ہے۔
مکمل سچ جانیں…سب کو بتائیں
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔
- Claim Review : دعویٰ ہے کہ سنی دیول کو دھکے مار کر بھگایا گیا
- Claimed By : Swaranjit Singh
- Fact Check : جھوٹ