فیکٹ چیک: مدینہ منورہ میں سجدے کے دوران نہیں ہوا تھا اس شخص کا انتقال، بےہوش ہوئے شخص کی تصویر فرضی دعوی کے ساتھ وائرل

وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی فرضی ہے۔ شیئر کی جا رہی تصویر میں نظر آرہا شخص محض بےہوش ہوا تھا۔ وائرل دعوی کی تردید سعودی ریڈ کریسنٹ اتھارٹی نے بھی کی ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک شخص کو مدینہ منورہ میں سجدے میں دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے ارگ گرد گاڑڈس اور کچھ لوگ بھی کھڑے نظر آرہے ہیں۔ تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ مدینہ منورہ میں اس شخص کا سجدے کے دوران انتقال ہو گیا۔ جب ہم نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ دعوی فرضی ہے۔ وہ شخص محض بےہوش ہوا تھا۔ وائرل دعوی کی تردید سعودی ریڈ کریسنٹ اتھارٹی نے بھی کی ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل تصویر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’آج مدینہ منورہ میں نماز جمعہ کے دوران ایک شخص سجدے کی حالت میں فوت ہوا قابل رشک موت‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں اسی معاملہ سے متعلق خبر المدینہ ڈاٹ کام کی ویب سائٹ پر اپلوڈ ہوئی ملی۔ 19 مارچ 2022 کی خبر کے مطابق، ’ہلال احمر نے تصدیق کی کہ مسجد نبوی میں تعینات ایمبولینس اسکواڈ نے کل ، جمعہ کو ایک شخص کو نماز جمعہ کے دوران بیہوش پایا تھا اور اسے فورا اسپتال میں منتقل کروایا گیا۔ المدینہ المنورہ میں سعودی ہلال احمر اتھارٹی برانچ کے سرکاری ترجمان خالد السحلی نے بتایا کہ نماز جمعہ کے وقت وہ شخص بےہوش ہو گیا تھا حالاںکہ ان کے انتقال سے متعلق خبریں فرضی ہیں۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

ہمیں اسی معاملہ سے متعلق خبر سعودی ایکپاٹریئٹس اور عرب لوکل ڈاٹ کام کی ویب سائٹ پر بھی ملی۔ ان خبروں میں بھی وائرل تصویر نظر آئی اور دی گئی معلومات کے مطابق وہ شخص محض بے ہوش ہوا تھا۔

مزید سرچ میں ہمیں ہلال احمر اتھارٹی کے ترجمان خالد السهلي کا ٹویٹ بھی ملا۔ ٹویٹ میں دی گئی واضحت کے مطابق نماز جمعہ کے دوران وہ شخص بےہوش ہوا تھا۔ مکمل ٹویٹ یہاں دیکھیں۔

مزید تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے سعودی عرب کے صحافی سعد الحربی سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ، ’یہ دعوی غلط ہے۔ وہ شخص صرف بےہوش ہوا تھا اور اس کو اسپتال میں داخل کرانے کے بعد اس کی حالت بھی بہتر ہو گئی تھی‘۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کو 2357 لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی فرضی ہے۔ شیئر کی جا رہی تصویر میں نظر آرہا شخص محض بےہوش ہوا تھا۔ وائرل دعوی کی تردید سعودی ریڈ کریسنٹ اتھارٹی نے بھی کی ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts