نئی دہلی (وشواس ٹیم)- لوک سبھا انتخابات جوں جوں قریب آ رہے ہیں، فرضی خبروں کا بھی سیلاب آگیا ہے۔ سوشل میڈیا پر ایک فرضی خبر وائرل ہو رہی ہے۔ اس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کانگریس مسجد اور چرچ کو مفت میں بجلی فراہم کرائے گی۔ وشواس کی ٹیم کی تفتیش میں یہ خبر فرضی ثابت ہوئی۔ مفت بجلی دینے والی فرضی خبر گزشتہ سال ہوئے تلنگانہ اسمبلی انتخابات کی ہے۔ اس وقت بہت سے لوگوں نے دعویٰ کیا تھا کہ کانگریس اپنے تلنگانہ کے منشور میں مسجد اور چرچ کو مفت بجلی دے گی۔ تلنگانہ کانگریس کے اسمبلی منشور میں مسجد، چرچ کے علاوہ مندر اور دوسری عبادت گاہوں کو بھی مفت بجلی دینے کی بات کہی گئی تھی۔
فیس بک پیج ’مشن بی جے پی‘ نے 3 اپریل 2019 کو ایک اخبار کی کٹنگ پوسٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ مسجد اور چرچ کو مفت بجلی فراہم کرائی جائے گی۔ یہ خبر سوشل میڈیا کے دوسرے پلیٹ فارمس پر بھی وائرل ہو رہی ہے۔
وشواس کی ٹیم نے سب سے پہلے وائرل ہو رہے اخبار کی کٹنگ کو توجہ سے پڑھا۔ اس سے ہمیں پتہ چلا کہ خبر گزشتہ سال ہوئے تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے دوران کی ہے۔ خبر کے مطابق کانگریس نے ایسا وعدہ مبینہ طور پر تلنگانہ میں اپنے انتخابی منشور میں کیا ہے۔
وشواس کی ٹیم نے سب سے پہلے تلنگانہ کانگریس کا منشور تلاش کرنا شروع کیا۔ اس کے لئے ہم ان کی ویب سائٹ پر گئے (نیچے ویب سائٹ کا لنک دیکھیں) اور ہمیں ہوم پیج پر ہی اسمبلی انتخابات2018 کا منشور مل گیا۔ اس کو جب ہم نے پڑھنا شروع کیا تو ہمیں 33 ویں پوائنٹ میں سچائی ملی۔ اس میں واضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ تمام مندروں، مساجد، چرچ اور دوسری عبادت گاہوں کو مفت بجلی دی جائے گی۔ اس کے علاوہ اس میں پادریوں اور 643 مندروں کے ملازمین کو ایکسیڈینٹل انشورنس دینے کی بات کہی گئی ہے۔ اس میں کہیں بھی صرف مسجد اور چرچ کا ذکر نہیں ہے۔ مفت بجلی تمام مذہبی عبادت گاہوں کے لئے ہے۔ مکمل منشور آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
http://inctelangana.in/
ان ویڈ(نیچے انگریزی میں دیکھیں) کی مدد سے جب ہم نے اپنی تلاش کو اور آگے بڑھایا تو ہمیں تلنگانہ کانگریس کا ایک پرانا ٹویٹ ملا۔ اس میں انہوں نے مندر کو چھوڑ کر صرف مسجد اور چرچ کو مفت بجلی کی خبر کو فرضی بتایا تھا۔ یہ ٹویٹ تلنگانہ کانگریس نے بی جے پی کے الزامات کے بعد 2 دسمبر 2018 کو ٹویٹ کیا تھا۔
InVID
اس کے بعد وشواس کی ٹیم نے کانگریس کے قومی ترجمان راجیو تیاگی سے بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال تلنگانہ انتخابات میں ہمارے منشور کو غلط طریقے سے لیا گیا تھا۔ اگر آپ اسے احتیاط سے پڑھیں گے تو اس میں سب کا خیال رکھا گیا ہے۔ جہاں تک مفت بجلی کی بات ہے تو یہ اعلان کانگریس نے مندر، مسجد اور چرچ کے لئے بھی کی ہوئی ہے۔
اسٹاک اسکین (نیچے انگریزی میں دیکھیں) کی مدد سے وشواس ٹیم نے وائرل پوسٹ کے فیس بک پیج کا سوشل اسکین کیا۔ اس پیج کو 10 اپریل 2016 کو بنایا گیا ہے۔ اسے ایک لاکھ سے زائد افراد فالو کرتے ہیں۔ اس پیج پر سب سے زیادہ پوسٹ ایک مخصوص پارٹی کی حمایت میں ہوتی ہیں۔
StalkScan
اختتامیہ: وشواس کی ٹیم کی جانچ میں پتہ چلا کہ کانگریس کے تلنگانہ منشور میں تمام مذاہب کی عبادت گاہوں کو مفت میں بجلی دینے کی بات کہی گئی تھی۔ صرف مسجد اور چرچ کو مفت میں بجلی دینے والا پوسٹ غلط ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 –) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔