وشواس نیوز کی جانچ میں یہ دعویٰ جھوٹا نکلا۔ وائرل ویڈیو 2016 کا ہے، جب یوگی آدتیہ ناتھ نے شاہ رخ خان کے ملک میں بڑھتے عدم برداشت سے متلعق بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ان کا موازنہ دہشت گرد حافظ سعید سے کیا تھا اور کہا تھا کہ کچھ کٹر فنکاروں اور مصنفین نے سیکولرازم کے نام پر ملک مخالف بیانات دینا شروع کر دیا ہے اور بدقسمتی سے شاہ رخ خان بھی ایسے لوگوں کو سپورٹ کر رہے ہیں۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدیتہ ناتھ کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں انہیں بالی ووڈ کے اداکار شاہ رخ خان کی مخالفت کرتے ہوئے دیکھا اور سنا جا سکتا ہے۔ دعوی کیا جا رہا ہے کہ یوگی نے شاہ رخ خان کی آئندہ فلم پٹھانے کے مخالفت کی اپیل کی ہے۔
وشواس نیوز کی جانچ میں یہ دعویٰ جھوٹا نکلا۔ وائرل ویڈیو 2016 کا ہے، جب یوگی آدتیہ ناتھ نے شاہ رخ خان کے ملک میں بڑھتے عدم برداشت سے متلعق بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ان کا موازنہ دہشت گرد حافظ سعید سے کیا تھا اور کہا تھا کہ کچھ کٹر فنکاروں اور مصنفین نے سیکولرازم کے نام پر ملک مخالف بیانات دینا شروع کر دیا ہے اور بدقسمتی سے شاہ رخ خان بھی ایسے لوگوں کو سپورٹ کر رہے ہیں۔
فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’شاہ رخ خان کی پٹھان فلم نا دیکھنے کے لئے بابا جی کا حکم۔ جے ہو‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
وائرل ویڈیو میں نیوز ایجنسی اے این آئی کا لوگو نظر آرہا ہے اور یوگی آدتیہ ناتھ کا تعرف ’لیر بی جے پی‘ کے طور پر کیا گیا ہے۔ اس سے یہ بات صاف ہوتی ہے کہ یہ ویڈیو حال فی الحال کا نہیں ہے۔ ویڈیو میں یوگی آدتیہ ناتھ کے دئے گئے بیان کی بنیاد پر نیوز سرچ میں ہمیں دینک جاگرن کی ویب سائٹ پر 4 نومبر 2015 کو شائع ہوئی ایک خبر ملی جس میں انہیں بیانوں کا ذکر ہے جسے وائرل ویڈیو میں یوگی آدتیہ ناتھ کو بولتے ہوئے سنا اور دیکھا جا سکتا ہے۔
خبر کے مطابق، ’شاہ رخ خان نے اپنی 50 ویں سالگرہ پر ملک میں عدت بردشت کی بات کی تھی‘۔ ان کے اس بیان کے بعد بے جے پی کے کئی لیڈران نے ان کی مخالفت کی تھی۔ دا ہندو کی ویب سائٹ پر 24 مارچ 2016 کو شائع خبر میں بھی ذکر ہے۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’بھارتی جنتا پارٹی کے لیڈر یوگی آدیتہ ناتھ نے ملک میں عدم برداشت پر دئے گئے بیان کو لے کر شاہ رخ خان کی مخالفت کرتے ہوئے ان کا موازنہ پاکستانی دہشت گرد حافظ سعید سے کر ڈالا‘‘۔
یوگی نے کہا، ’یہ پہلی بار نہیں ہے، جب شاہ رخ خان ایسا کر رہے ہیں۔ شاہ رخ خان کو یہ یاد رکھنا چاہئے کہ ملک کا اکثریتی معشرہ ان کی فلموں کا بائکاٹ کر دےگا تو ایک عام مسلمان کی طرح ان کو بھی سڑکوں پر بھڑکنا پڑےگا۔ مدعوں پر بات ہونی چاہئے۔ ہندوستان کی بین الاقوامی امیج کو خراب کرنے کی جو سازشیں ہو رہی ہیں، اس سے سبھی کو بچنا شاہئے۔ ہندو معشرہ کو بدنام کرنے کے لئے کوئی اس طرح کے سازشوں میں شامل ہے تو اس کی تردید ہونی چاہئے اور کا بائکاٹ ہونا چاہئے۔
ویڈیو میں رپورٹر کو یہ پوچھتے ہوئہے سنا جا سکتا ہے، ’ممبی حملے کے ماسٹر مائنڈ فافظ سعید نے کہا ہے کہ اگر ایسے لوگ شاہ رخ خان یا جو مصنف ہیں، ہندوستان میں محفوظ کر رہے ہیں تو انہیں پاکستان آجانا چاہئے‘‘۔
اس کے بعد ہم نے وائرل ویڈیو کے اصل ذرائع کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو اے این آئی نیوز کے ویری فائڈ یوٹیوب چینل پر چار نومبر 2015 کو اپ لوڈ کیا ہوا بلیٹن ملا،جس میں یوگی آدتیہ ناتھ کے وائرل بیان کو دیکھا اور سنا جا سکتا ہے۔
بولیٹن کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’شاہ رخ خان کے خلاف سیاسی بیان بازی رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ بی جے پی کے پارلیمانی رکن یوگی آدتیہ ناتھ نے یہ کہتے ہوئے نیا متنازعہ شروع کر دیا کہ 2008 کے ممبئی حملوں کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید اور بالی ووڈ اداکار شاہ رخ خان کی سوچ کے بیچ کوئی فرق نہیں ہے‘۔
وائرل ویڈیو کو لے کر اے این آئی نیوز روم میں کام کرنے والے ایک صحافی نے بتایا کہ یہ 2015 کا پرانا بیان ہے، جب یوگی آدتیہ ناتھ وزیر اعلی نہیں ہوا کرتے تھے۔
سرچ میں ہمیں وہ رپورٹ بھی ملی، جس میں شاہ رخ خان کا عدم برداشت والے بیان کا ذکر ہے۔ انڈیا ٹوڈے کی ویب سائٹ پر دو نومبر 2015 کو شائع رپورٹ میں ان انٹرویو کو دیکھا جا سکتا ہے، جس میں وہ صحافی کے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہندوستان میں عدم برداشت کے حالات پیدہ ہو گئے ہیں۔
اس کے بعد شاہ رخ خان نے اپنے بیان کو لے کر صفائی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے بیان کو غلط طریقہ سے پیش کیا گیا ہے۔
وائرل ویڈیو کو شیئر کرنے والے صارف کو فیس بک پر تقریبا 36 ہزار لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی جانچ میں یہ دعویٰ جھوٹا نکلا۔ وائرل ویڈیو 2016 کا ہے، جب یوگی آدتیہ ناتھ نے شاہ رخ خان کے ملک میں بڑھتے عدم برداشت سے متلعق بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ان کا موازنہ دہشت گرد حافظ سعید سے کیا تھا اور کہا تھا کہ کچھ کٹر فنکاروں اور مصنفین نے سیکولرازم کے نام پر ملک مخالف بیانات دینا شروع کر دیا ہے اور بدقسمتی سے شاہ رخ خان بھی ایسے لوگوں کو سپورٹ کر رہے ہیں۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں