فیکٹ چیک: سری لنکا کے سابق وزیر اعظم کی لگژری گاڑیوں میں آگ لگنے کا نہیں ہے یہ ویڈیو

وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ لگژری گاڑیاں سابق وزیر اعظم کی نہیں بلکہ اوینرا ہوٹل کی مالک سچتھ ڈے سلوا کی تھیں۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سری لنکا میں چل رہے مشعاشی بحران اور پرتشدد مظاہروں کے دورمیان سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہاہے جس میں لگژری گاڑیوں کو جلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ گاڑیاں سری لنکا کے سابق وزیر اعظم کی تھیں جنہیں مظاہرین نے جلا دیا ہے۔ جب وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ لگژری گاڑیاں سابق وزیر اعظم کی نہیں بلکہ اوینرا ہوٹل کی مالک سچتھ ڈے سلوا کی تھیں۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’بیوٹی فل کار کلیکشن‏یہ سری لنکا کے سابق وزیر اعظم کا مال مسروقہ تھا ، جو، اب راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکا ہےجلد ہی لگ رہا ہے یہ حال ن لیگ اور زرداری کا ہونے جا رہا ہے‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ غور سے دیکھے جانے پر ہم نے پایا کہ دو ویڈیو کو آپس میں مرج کیا گیا ہے۔ پہلی ویڈیو میں لگژری گاڑیوں کو صحیح سلامت حالات میں دیکھا جا سکتا ہے۔ وہیں دوسری ویڈیو میں انہیں گاڑیوں کو جلتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔ ویڈیو سے جڑی پڑتال کو شروع ہم نے ویڈیو کے متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں انہیں گاڑیوں کا ایک ویڈیو ’سپر کارس‘ نام کے یوٹویب چینل پر ملا۔ اس ویڈیو میں انہیں ساری گاڑیوں کو دیکھا جا سکتا جو وائرل ویڈیو میں نظر آرہی ہیں۔ وائرل ویڈیو کی لمبارگنی گاڑی نمبر ’سی بی بی 1331 کو بھی اس یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ ہوئی گاڑیوں میں دیکھا جا ستکا ہے۔ اپ لوڈ شدہ ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطاق، نیگومبو کے اوینرا گارڈن ہوٹل کی یہ لکزری کارس ہیہں۔ کیپشن کے مطابق ’سچتھ ڈی سلوا سری لنکا کے کروڑ پتی اور ڈریگ ریسر ہیں۔ وہ اپنے اعلیٰ طرز زندگی، سپر کار کلیکشن اور ڈریگ ریس کے لیے مشہور ہے‘۔

https://www.youtube.com/watch?v=VxGnUtngv-I

پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے ویڈیو کے دوسرے حصہ جس میں لگژری گاڑیوں کو جلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کے کی فریمس نکال کر انہیں سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں ہو بہو یہی ویڈیو نیوز کٹر نام کے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کو 9 مئی 2022 کو اپ لوڈ کیا گیا ہے۔ اور ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’ایونرا ہوٹل کے قریب لگژری گاڑیوں بشمول لیمبوروگھینی کو آگ لگا دی گئی‘۔

جلتی ہوئی گاڑیوں کا یہ ویڈیو ہمیں سری لنکا کے صحافی شیحان مداوا کے ٹویٹر ہینڈل پر بھی اپ لوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’نیگومبو ایونرا گارڈن ہوٹل کی گاڑیوں کو ایک گروپ نے آگ لگا دی‘۔

https://twitter.com/shehanmlive/status/1523682705963044865

ویڈیو سے متعلق مزید معلومات حاصل کرتے ہوئے ہم نے سری لنکا کے صحافی شیحان مداوا سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ یہ گاڑیاں سری لنکا کے شہر نیگامبو میں اوینرا گارڈن ہوٹل کے مالک کی گاڑیاں ہیں جنہیں مظاہرین کی آگ کےحوالے کر دیا تھا۔

اوینرا گارڈن ہوٹل کے مالک سچتھا ڈے سلوا کے فیس پیج پر بھی ان کی لگژری گاڑیوں کو دیکھا جا ستکا ہے۔

وائرل یوڈیو کی تصدیق سری لنکا کے صحافی منجولا بسنایکا نے بھی کی۔ انہوں نے بھی بتایا کہ یہ جلتی ہوی لگژری گاڑیاں اوینر گارڈن ہوٹل کی پراپرٹی تھی۔

ویڈیو کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ یہ پیج پاکستان سے چلایا جاتا ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ لگژری گاڑیاں سابق وزیر اعظم کی نہیں بلکہ اوینرا ہوٹل کی مالک سچتھ ڈے سلوا کی تھیں۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts