X
X

فیکٹ چیک: چینی شہر کے ڈیزائن کی فوٹو کو کیا جار ہا دمشق کا مستقبل کی تصویر بتاتے ہوئے وائرل

وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل تصویر شام یا دشمق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بلکہ یہ تصویر مستقبل کی چینی شہر شنڈے کی ڈیزائن ہے۔

  • By: Umam Noor
  • Published: May 21, 2022 at 06:10 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک شہر کی عکاسی ڈیزائن جس میں دریا کے قریب ایک خوبصورت شہر کی تصویر وائرل ہو رہی ہے ۔ تصویر کے ساتھ صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ متحدہ عرب امارات نے شام کی دارالحکومت دمشق کا دریائے بردی سے اپنا نو تعمیراتی کام شروع کیا ہے اور اس تصویر کو مستقبل کی دشمق کی تصویر بتاتے ہوئے شائع کیا ہے۔ جب وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل تصویر شام یا دشمق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بلکہ یہ تصویر مستقبل کی چینی شہر شنڈے کی ڈیزائن ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’ امارات نے ایک تصویر شائع کی ہے کہ دمشق میں دریائے بردہ کیا کیسا ہوا گا۔ اور تعمیر نو کا آغاز دارالحکومت دمشق سے ہو گا۔‘‘۔

پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر ایک چینی ریئل اسٹیٹ ویب سائٹ پر می۔ جس میں دی گئی معلومات کے مطابق شنڈے نیو ٹاؤن پلانگ کے انٹرنیشنل کامیٹیشن میں اس تصویر کے پروجیکٹ نے کامیابی حاصل کی ہے۔ مکمل تفصیل آرٹیکل میں پڑھی جا سکتی ہے۔

وائرل تصویر کے مختلف اینگ کی تصویر ہمیں ایک چینی ویب سائٹ پر بھی ملی۔ یہاں بھی تصویر کو چین کی شنڈے شہر کی مستقبل کی تصاویر بتایا گیا ہے۔ آرٹیکل یہاں دیکھیں۔

قابل غور ہے کہ مارچ 2022 میں پہلی بار 2011کی بعد سے شامی صدر برش اصد نے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا تھا اور ابوظہبی کے ولی عہد، امارات کے اصل حکمران شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان امن اور شام ملک کو بہتر بنانے سے متعلق باتیں ہوئی تھی۔ مکمل خبر دا ہندو کی ویب سائٹ پر پڑھی جا سکتی ہے۔

تصویر سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے شام کے صحافی عمر حج سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ امارات حکومت کی جانب سے دمشق کی کو نو تعمیر کرنے سے متعلق ایسا کوئی کام اب تک شروع نہیں ہوا ہے۔ اور نا ہی یہ تصویر یہاں کی ہے۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف شوفي مافي کو 14,315 لوگ فالوو کرتےہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل تصویر شام یا دشمق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بلکہ یہ تصویر مستقبل کی چینی شہر شنڈے کی ڈیزائن ہے۔

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later