وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی پڑتال میں پایا کہ تصویر میں جو شخص نظر آرہا ہے وہ یوگی آدتیہ ناتھ کے بھائی نہیں ہیں۔ وائرل پوسٹ اور اس کا دعوی دونوں ہی فرضی ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ اسے تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ یوگی آدتیہ ناتھ ک بڑا بھائی ہیں جو چائے کا سٹال چلاتے ہیں۔ وشواس نیوز نے اس پوسٹ کو چیک کیا تو ہمیں معلوم ہوا کہ تصویر میں نظر آ رہے یہ شخص یوگی آدتیہ ناتھ کے بھائی نہیں ہیں۔ وائرل پوسٹ کے ساتھ جو دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ بھی فرضی ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ کے بھائی چائے کا سٹال نہیں چلاتے۔ اس سے پہلے بھی ایک شخص کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہے جسے شیئر کرتے ہوئے صارفین کے ذریعہ یہی وائرل دعوی کیا جا رہا تھا۔ پھر اس کی فیکٹ چیک وشواس نیوز نے کیا تھا۔ فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔
فیس بک صارف نے وائرل تصویر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’یوگی جی کے بڑے بھائی ابھی بھی ایک چھوٹی سی چائے کی دکان چلاتے ہیں۔ ان کو مایا، ممتا، اکھیلیش، لالو، چدمبرم اور سونیا کے خاندانوں سے ملائیے‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل تصویر کو کے اصل ذرائع کو سرچ کرنا شروع کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ فوٹو کسی بھی قابل اعتماد ویب سائٹ پر نہیں ملی۔
پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے گوگل اوپن سرچ کے ذریعہ یوپی سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کے بھائیوں سے جڑی معلومات جمع کرنی شروع کر دی۔ سرچ میں سب سے پہلے ہمیں دا انسسٹری نام کی ایک ویب سائٹ پر یوگی آدتیہ ناتھ کا فیملی ٹری ملا۔ یہاں پر دی جانکاری کے مطابق، ان کے تین بھائی ہیں۔ سب سے بڑے بھائی منویندر موہن کسان ہیں اور دو چھوٹے بھائی ہیں، جن میں شیلیندر موہن بشٹ فوج میں ہیں اور سب سے چھوٹے بھائی مہیندر موہن بشٹ صحافی ہیں۔
نیوز سرچ کئے جانے پر ہمارے ہاتھ جاگرن کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی ایک خبر لگی، جس میں بتایا گیا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کے چھوٹے بھائی شیلیندر موہن ہندوستانی فوج میں ہیں۔
پڑتال کو ہم نے آگے بڑھایا اور ہیں اے بی پی نیوز کے آفیشیئل یوٹیوب چینل پر یوگی کے خاندان سے جڑا ایک انٹرویو ملا، جس میں ان کے بڑے بھائی اور سب سے چھوٹے بھای کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ ان میں سے کوئی بھی وائرل فوٹو والے شخص سے نہیں ملتا ہوا دکھا۔
وشواس نیوز نے تصدیق کے لئے یوگی آدتیہ ناتھ کے سب سے چھوٹے بھائی مہیندر بشت سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ یہ ان کے بھائی نہیں ہیں۔ وائرل پوسٹ کے ساتھ جو دعوی کیا جا رہاہےوہ بھی غلط ہے۔
ان باری تھی فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق بہار کے پٹنا سے ہے۔ اور اس صارف کو 35ہزار سے زیادہ لوگ فیس بک پر فالوو کرتےہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی پڑتال میں پایا کہ تصویر میں جو شخص نظر آرہا ہے وہ یوگی آدتیہ ناتھ کے بھائی نہیں ہیں۔ وائرل پوسٹ اور اس کا دعوی دونوں ہی فرضی ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں