فیکٹ چیک: طالبان نے نہیں کیا ہندوستان میں جہاد کا اعلان، فرضی خط ہوا وائرل

وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتل کی تو ہم نے پایا کہ یہ خط فرضی ہے۔ طالبان نے ایسا کوئی خط جاری نہیں کیا ہے۔ اور تقریبا دو سالوں سے سوشل میڈیا پر یہ فرضی خط وائرل ہے ۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک خط کی تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ طالبان نے یہ خط جاری کرتے ہوئے ہندوستان میں جہاد کا اعلان کیا ہے۔ جب وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتل کی تو ہم نے پایا کہ یہ خط فرضی ہے۔ طالبان نے ایسا کوئی خط جاری نہیں کیا ہے۔ اور تقریبا دو سالوں سے سوشل میڈیا پر یہ فرضی خط وائرل ہے ۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے ویڈیو کو شیئر کیا ہے جس میں وائرل فرضی خط کو دیکھا جا سکتا ہے۔ خط میں لکھا ہے، ’انشاء اللہ عید الفطر کے بعد افغان طالبان باقاعدہ ہندوستان پر جہاد کا آغاز کریں گے ، جس میں عسکری حملوں کے ساتھ فدائی حملے بھی کئے جائیں گے۔ ہندوستان کے مسلمانوں کو خوشخبری ہے کہ تیار رہو ہندوستان پر ایک بار پھر اسلام غالب آنے والا ہے، اس لیے جہاد کیلئے تیار رہو‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے خط کو غور سے دیکھا۔ خط میں ہمیں کئی لفظی غلطیاں نظر آئیں۔

پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے کی ورڈ کی مدد سے گوگل نیوز سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ یس اردو ڈاٹ کام نام کی ایک ویب سائٹ پر اسی فرضی خط سے جڑی ایک خبر ملی۔ 17مئی 2020 کو خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’اس خط میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ نہ تو طالبان کی ویب سائٹ پر اور نہ ہی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد سمیت کسی اور ترجمان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایسا کوئی بیان موجود ہے۔ ذیل میں دیا گیا عکس طالبان کی آفیشل ویب سائٹ کا ہے ، یہ ویب سائٹ کے اس حصے کا سکرین شارٹ ہے جس میں طالبان کی جانب سے اعلانات یا وضاحتیں کی جاتی ہیں۔ اس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طالبان نے 14 تاریخ کو کوئی بیان ہی جاری نہیں کیا ، حالانکہ غزوہ ہند کا اعلان کے نام سے گھومنے والی تصویر پر 14 مئی 2020 کی تاریخ درج ہے‘‘۔ یہی خبر ہمیں ڈیلی پاکستان کی ویب سائٹ پر بھی ملی۔

پڑتال کو آگے بڑھاتےہوئے ہم نے طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ کے ٹویٹر ہینڈل کی اسکیننگ کی اور وہاں بھی ہمیں ایسا کوئی اعلانیہ خط نہیں ملا۔

مزید تصدیق کے لئے ہم نے دینک جاگرن میں قومی خبروں کو کوور کرنے والے سینئر صحافی جے پی رنجن سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ یہ خط مکمل طور پر فرضی ہے۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس فیس بک پیج کو 2مئی 2021 کو بنایا گیا ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتل کی تو ہم نے پایا کہ یہ خط فرضی ہے۔ طالبان نے ایسا کوئی خط جاری نہیں کیا ہے۔ اور تقریبا دو سالوں سے سوشل میڈیا پر یہ فرضی خط وائرل ہے ۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts