فیکٹ چیک: مظفرنگر مہاپنچایت کی نہیں ہے یہ وائرل تصویر، پرانی فوٹو غلط دعوی کے ساتھ وائرل

وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ یہ تصویر مظفر نگر میں حال ہی میں منعقد کی گئی کسان مہا پنچایت کے نام سے وائرل ہو رہی ہے جو فروری 2021 کی شاملی کسان مہا پنچایت کی ہے۔

فیکٹ چیک: مظفرنگر مہاپنچایت کی نہیں ہے یہ وائرل تصویر، پرانی فوٹو غلط دعوی کے ساتھ وائرل

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ حال ہی میں ، مظفر نگر میں منعقدہ کسانوں کی مہا پنچایت کے نام پر ایک تصویر وائرل ہورہی ہے ، جس میں لوگوں سے بھرا ایک بڑا میدان اور درمیان میں ترنگے کو دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر شیئر کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ تصویر مظفر نگر مہا پنچایت کی ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ یہ تصویر فروری 2021 میں اترپردیش کے شاملی میں منعقد کی گئی کسان مہا پنچایت کی تصویر ہے ، جو کہ حالیہ طور پر وائرل ہو رہی ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف میراج احمد نے وائرل تصویر کو 5ستمبر کو اپلوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’مظفرنگر مہاپنچایت، کسان‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی تحقیقات شروع کرنے کے لیے ، ہم نے پہلے گوگل ریورس امیج کا استعمال کرتے ہوئے وائرل تصویر تلاش کی۔ ایک تلاش میں، ہمیں یہ تصویر 6 فروری 2021 کو ٹریبیون انڈیا کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک خبر میں ملی۔ خبر میں تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق ، یہ 5 فروری 2021 کو اترپردیش کے شاملی میں منعقدہ کسانوں کی مہا پنچایت کی تصویر ہے۔

وشواس نیوز اپنی تحقیقات کے ساتھ آگے بڑھی اور ہمیں 24 فروری 2021 کو دی نیو انڈین ایکسپریس پر شائع ہونے والے ایک مضمون میں ایسی ہی تصویر ملی۔ یہ تصویر شاملی میں منعقدہ کسانوں کی مہا پنچایت کی بھی بتائی گئی تھی۔ تصویر کے فوٹو کریڈٹس میں شیکھر یادو کا نام لکھا ہوا دیکھا گیا۔

وشواس نیوز نے وائرل تصویر کی تصدیق کے لیے شیکھر یادو سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا ، انہوں نے یہ تصویر فروری 2021 میں شاملی میں کسان مہا پنچایت کے دوران کلک کی تھی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وائرل تصویر اسی وقت کی ہے۔

قابل غور ہے کہ 5 ستمبر 2021 کو مظفر نگر، یوپی میں کسانوں کی ایک مہا پنچایت منعقد ہوئی اور کسانوں کی ایک بڑی تعداد نے اس میں حصہ لیا۔

اب فیس بک صارف معراج احمد کی سوشل سکیننگ کرنے کی باری تھی جس نے گمراہ کن پوسٹ شیئر کی۔ ہم نے پایا کہ صارف سیون ، بہار کا رہائشی ہے اور اس کے بعد 166 لوگ ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ یہ تصویر مظفر نگر میں حال ہی میں منعقد کی گئی کسان مہا پنچایت کے نام سے وائرل ہو رہی ہے جو فروری 2021 کی شاملی کسان مہا پنچایت کی ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts