نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ سوشل میڈیا پر آج کل خانہ کعبہ کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ایران کے ایک شہری نے غلاف کعبہ میں دودھ چڑھایا اور بولا کہ ہمارے آباؤ اجداد ہندو تھے اور یہ شیولنگ ہے۔ وشواس ٹیم نے وائرل ویڈیو کی پڑتال کی اور ہماری تفتیش میں ہم نے پایا کہ ویڈیو میں نظر آرہے شخص نے غلاف کعبہ پر دودھ نہیں پٹرول چھڑ کر خود سوزی کی کوشش کی تھی۔
فیس بک پر پریانشو پنڈت نام کے صارف نے خانہ کعبہ کے ایک ویڈیو کو 6 جولائی کے روز علی صبح 7:28 بجے اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا: ’’ایران کے شخص نے مکہ میں دودھ چڑھایا اور بولا ہمارے اجداد ہندو تھے اور یہ شیو لنگ ہے۔ جے شری رام‘‘۔ اس ویڈیو کو 6,868 صارفین شیئر کر چکے ہیں۔ وہیں اس ویڈیو کو اب تک 3,48,641 لوگوں نے دیکھا ہے۔ فیس بک پر مذکورہ ویڈیو کو اسی دعویٰ کے ساتھ لا تعداد لوگ شیئر کر رہے ہیں۔
ہم نے اپنی پڑتال کا آغاز کیا اور سب سے پہلے اس ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ ویڈیو میں ہمیں ایک شخص نظر آیا جو غلاف کعبہ پر پانی جیسا کچھ ڈالتے ہوئے دکھا۔ لیکن تبھی وہاں موجود لوگوں نے اسے پکڑا اور منتظیمن نے اسے حراست میں لے لیا۔
ہم نے سب سے پہلے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول کی مدد سے سرچ کیا۔ سرچ میں ہمارے سامنے متعدد ملتی جلتی تصاویر آئیں۔ ان تصاویر کے لنکس پر ہم گئے۔ لیکن ہمیں کوئی قابل اعتماد ویب سائٹ کا لنک نہیں ملا، حالاںکہ یہ واضح ہو گیا کہ سال 2017 میں خانہ کعبہ میں کوئی معاملہ پیش آیا تھا۔
اب ہم نے متعقلہ کی ورڈس ڈال کر گوگل پر نیوز سرچ کیا اور ہمارے ہاتھ کچھ خبروں کے لنکس لگے۔ تمام خبروں کے لنکس کو پڑھنے کے بعد ہمیں معلوم ہوا کہ 7 فروری 2017 کو سعودی عرب کے ایک شہری نے غلاف کعبہ میں پٹرول چھڑک کر خود سوزی کرنے کی کوشش کے تھی۔ معاملہ پیش آنے کے بعد اس خبر کو دنیا کے تمام بڑے میڈیا اداروں نے شائع کیا تھا۔
انگریزی اخبار ’دا نیشنل ڈاٹ اے ای‘ میں شائع خبر کے مطابق، سعودی شہری جس کا ذہنی توازن خراب تھا، اس نے غلاف کعبہ پر پٹرول چھڑک کر خود سوزی کی کوشش کی۔ حالاںکہ اسے حراست میں لے لیا گیا۔ مذکورہ شخص نے خود کو آگ لگانے کی کوشش کی تھی اور اس کی عمر تقربا 40 برس تھی۔ پوری خبر آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
ہم نے مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی اور ہمارے ہاتھ ’ڈی ڈبلو اردو‘ کی خبر کا لنک لگا۔ خبر میں مسجد الحرام کی حفاظت پر مامور پولیس کے ایک ترجمان میجر سامح السلامی کے حوالے سے بتایا گیا کہ ’’اس شخص نے’خود پر پٹرول چھڑکا اور خود کو آگ لگانے کی کوشش کی‘۔ ترجمان کے مطابق ’اس شخص کے طرزِ عمل سے لگتا ہے کہ اُس کا ذہنی توازن بگڑا ہوا ہے‘‘۔
اس خبر کو خلیج ٹائمس پر بھی دیکھ پڑھ سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں آپ گلف نیوز، ایکسپریس ڈاٹ کو ڈاٹ پی کے پر بھی متعلقہ خبر کو پڑھ سکتے ہیں۔
اس کے بعد وشواس ٹیم نے اس پوسٹ کو شیئر کرنے والے پریانشو پنڈت نام کے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ کی۔ ہمیں معلوم ہوا کہ یہ پیج 15 مارچ 2019 کو بنایا گیا تھا اور اس کو کل 2,988 صارفین فالوو کرتے ہیں۔ وہیں اس پیج کی زیادہ تر پوسٹ ایک مخصوص مذہب کے مخالف پائی گئیں۔
نتیجہ: وشواس ٹیم کی پڑتال میں خانہ کعبہ میں ایرانی شہری کی جانب سے دودھ چڑھائے جانے کا دعویٰ فرضی ثابت ہوتا ہے۔ دراصل سعودی شہری جس کا ذہنی توازن درست نہیں تھا اس نے پٹرول ڈال کر خود سوزی کی کوشش کی تھی حالاںکہ پولیس نے اسے حراست میں لے لیا۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔