وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ موہن بھاگوت کے نام سے مسلمانوں کو مارنے اور پسماندہ طبقادت کے ریزرویشن کو ختم کرنے والا وائرل بیان فرضی ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے نام سے ایک فرضی پوسٹ وائرل ہو رہی ہے۔ اس میں دعوی کیا گیا ہے کہ آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے مسلمانوں اور پسماندہ طبقات کے خلاف بیان دیا ہے۔ مذکورہ مبینہ بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ انہوں نے ملک سے مسلمانوں کوختم اور دلتوں کا ریزرویشن ختم کرنے کی بات کہی ہے۔ وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ پوری طرح فرضی نکلی۔ آر ایس ایس نے ایسا کوئی بھی بیان نہیں دیا۔ اس پوسٹ میں استعمال کی گئ تصویر بھی ایڈیٹڈ ہے۔
فیس بک پیج ’نیتا جی‘ نے ایک تصویر کو اپ لوڈ کیا جس میں آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے نام سے ایک بیان لکھا ہوا ہے۔ بیان میں موہن بھاگون کے نام سے لکھا گیا ہے، ’پہلے اس ملک میں مسلمانوں کو ختم کرنا ہے پھر دلتوں (ایس ایس،ایس ٹی) کا ریزرویشن ختم کرنا ہے۔ سر پر بیٹھے ہوئے ہیں یہ آئین کی وجہ سے۔ آ ایس ایس موہن بھاگوت‘‘۔
اس طرح کے بیانات یقینی طور پر ایک بڑی سرخی بناتے ہیں، لہذا ہم نے گوگل نیوز کی تلاش سے اپنی تحقیقات کا آغاز کیا۔ ہمیں اپنی تحقیقات میں ایسا کوئی بیان نہیں ملا، جس میں موہن بھاگوت نے ملک کے مسلمانوں کو تباہ کرنے کی بات کی ہو ، پر ان کی ایک ویڈیو ضرور ملی، جس میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ایسا کوئی ہندو نہیں ہوسکتا جو مسلمانوں کی مخالفت کرے۔ ویڈیو 19 ستمبر 2018 کو نیوز 18 انڈیا کے آفیشیئل یوٹیوب اکاؤنٹ پر اپ لوڈ کی گئی تھی۔ اس بلیٹن کے ساتھ ہیڈ لائن لکھی گئی تھی: ’’مسلمان کی مخالفت کرنے والے ہندو نہیں: موہن بھاگوت‘‘۔
اپنی تفتیش میں ہمیں 19 ستمبر 2018 کو دینک جاگرن کی خبر بھی ملی ، جس میں موہن بھاگوت کے بیان کے بارے میں بتایا گیا تھا۔ اس خبر کی سرخی یہ تھی: موہن بھاگوت نے کہا ، مسلم آر ایس ایس سے ڈریں نہیں ، آکر سمجھیں اور پرکھیں‘‘۔
تحقیقات کے اگلے مرحلے میں ، اب ہمیں یہ جاننا تھا کہ موہن بھاگوت نے دلتوں کے ریزرویشن کے خلاف وائرل بیان کی طرح کچھ کہا ہے یا نہیں۔ ہماری تحقیقات میں ، ہمیں آر ایس ایس کے آفیشیئل ٹویٹر ہینڈل سے ایک ٹویٹ ملا ، جس میں کہا گیا ہے کہ آر ایس ایس پسماندہ طبقات کے ریزرویشن کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ یہ ٹویٹ 19 اگست 2019 کو کیا گیا تھا۔ اس ٹویٹ کو نیچے دیکھا جاسکتا ہے
دینک جاگرن میں 19 اگست 2019 کو شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ جو ریزرویشن کی حماعت میں ہیں اور جو اس کے خلاف ہیں ان لوگوں کے درمیان اس پر خوشگوار ماحول میں بات کی جانی چاہئے۔ بھاگوت نے کہا کہ اس سے پہلے بھی انہوں نے ریزرویشن کے بارے میں بات کی تھی ، لیکن اس سے کافی ہنگامہ برپا ہوگیا اور پوری بحث اصل معاملے سے ہٹ گئی۔
تفتیش کے اگلے مرحلے میں ، ہم نے اس پوسٹ کے سلسلے میں آر ایس ایس کے پرچارک نریندر کمار سے رابطہ کیا۔ وشواس ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ، ’’وائرل پوسٹ میں جو دعوی کیا جارہا ہے وہ فرضی ہے۔ آر ایس ایس سربراہ نے اس طرح کا کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ سنگھ نے کبھی نہیں کہا کہ مسلمانوں کو ملک سے بے دخل کردیا جائے‘‘۔
اب باری تھی فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف ’نیتا جی‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کو 1718 صارفین فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ موہن بھاگوت کے نام سے مسلمانوں کو مارنے اور پسماندہ طبقادت کے ریزرویشن کو ختم کرنے والا وائرل بیان فرضی ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں