فیکٹ چیک: وائرل ویڈیو میں نظر آرہے شخص اسرائیل کے پی ایم نہیں بلکہ اس وقت کے سعودی کے اٹلی سفیر ہیں، رونالڈو کا ویڈیو غلط دعوی کے ساتھ وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو سعودی عرب میں ہوئے اٹلی کپ2019 کا ہے۔ ویڈیو میں جس شخص نے رونالڈو کے آگے مصافہ کے لئے ہاتھ بڑھایا وہ اسرائیل کے وزیر اعظم نہیں بلکہ سعودی میں اٹلی کے اس وقت کے سفیر لوکا فراری ہیں۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک مشہور پرتگال کے فٹ بالڈر کرسٹیانو رونالڈو کو چاندی کا میڈل اتارتے ہوئے وہ ایک شخص کو نظر اندازکرتے ہیں جو ان سے مصافہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ کرسٹیانو رونالڈو نے جس شخص سے ہاتھ نہیں ملایا وہ اسرایئل کے وزیر اعظم تھے۔ ہم نے اپنی پرتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی فرضی ہے۔ ویڈیو سعودی عرب میں ہوئے اٹلی کپ2019 کا ہے۔ ویڈیو میں جس شخص نے رونالڈو کے آگے مصافہ کے لئے ہاتھ بڑھایا وہ اسرائیل کے وزیر اعظم نہیں بلکہ سعودی میں اٹلی کے اس وقت کے سفیر لوکا فراری ہیں۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف پی ایس ایل لائو نے ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’رونالڈو نے اسرائیل کے وزیر اعظم سے مصافحہ نہیں کیا‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ان ویڈ ٹول میں ویڈیو کو اپ لوڈ کیا اور اس کے متعدد کی فریمس نکال کر اسے گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں لا رپلیکا نام کی نیوز ویب سائٹ پر وائرل ویڈیو کا کی گریب ملا۔ 23 دسمبر 2019 کو شائع خبر کے مطابق، ’سعودی عرب کے ریاد میں ہوئے اطالوی سپر کپ فنالے کے لئے ایوارڈ کی تقریب میں ، کرسٹیانو رونالڈو نے اپنا رنر اپ میڈل اتار کر اور ٹورنامنٹ کے حکام کے استقبال کا جواب نہ دیتے ہوئے ایک افسوسناک ردعمل چھوڑ دیا‘‘۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق جس سے رونالڈو نے مصافہ نہیں کیا وہ حکام تھے نہ کی اسرائیل کے وزیر اعظم۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔

مزید تفتیش میں ہمیں یہی ویڈیو بہتر کوالٹی میں فٹ بال آن بی ٹی اسپورٹس کے چینل پر بھی ملا۔ ویڈیو کو 23 دسمبر 2019 کو اپ لوڈ کیا گیا ہے۔

https://twitter.com/btsportfootball/status/1208830655666237442

اسی موقع کی ہمیں ایک تصویر یورو اسپورٹ کی ویب سائٹ پر بھی ملی۔ جس میں بظاہر دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ ویڈیو میں نظر آرہے شخص اسرایئل کے وزیر اعظم نہیں ہیں۔

اپنی تفتیش کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے یہ جاننے کی کوشش کہ یہ شخص کون ہیں جنہیں وائرل ویڈیو میں اسرایئل کا وزیر اعظم بتایا جا رہا ہے۔ سرچ میں ہمیں پتہ چلا کہ یہ اس وقت کے سعودی عرب میں موجود اٹلی کے سفیر لوکا فراری ہیں۔ انہوں نے 2016 سے 2019 کے بیچ سفیر رہے اور جون 2020 سے چین میں اٹلی کے سفیر ہیں۔

چین میں اٹلی کی امبیسی میں لوکا فراری کی دی گئی تصویر اور وائرل ویڈیو والے شخص کی تصویر کو اگر ملالئیں تو بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ دونوں ایک ہی انسان ہیں۔

مزید تصویر حاصل کرنے کے لئے ہم نے ٹائمس آف اسرائیل کی صحافی امی اسپیروس سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے کہا مجھے یہ تو نہیں معلوم کی یہ شخص کون ہے جس سے رونالڈو نے ہاتھ نہیں ملایا، لیکن یہ بالکل صاف ہے کہ یہ اسرائیل کے وزیر اعظم نہیں ہیں۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنےو الے فیس بک پیج پی ایس ایل لائو کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج پر زیادہ تر پاکستان کرکٹ سے متعلق پوسٹ کو شیئر کیا جاتا ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو سعودی عرب میں ہوئے اٹلی کپ2019 کا ہے۔ ویڈیو میں جس شخص نے رونالڈو کے آگے مصافہ کے لئے ہاتھ بڑھایا وہ اسرائیل کے وزیر اعظم نہیں بلکہ سعودی میں اٹلی کے اس وقت کے سفیر لوکا فراری ہیں۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts