فیکٹ چیک: بہار میں انتخابی مہم کے لئے راہل گاندھی کے جہاز کو لینڈنگ کی اجازت نہیں دئے جانے کا دعوی غلط

بہار اسمبلی انتخابات کے دوران انتخابی مہم کے لئے بہار کے گئے راہل گاندھی کے جہاز کو لیڈنگ کی اجازت نہیں دکئے جانے کا دعوی غلط ہے۔ محض تکنیکی وجوہات کے سبب ان کی لینڈنگ روٹ کو ڈائورٹ کیا گیا تھا۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ بہار اسمبلی انتخابات کے دوران راہل گاندھی کے بہار دورہ کو لے کر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ایک پوسٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ ریاستی حکومت نے راہل گاندھی کے جہاز کو بہار میں اترنے کی اجازت نہیں دی۔

وشواس نیوز کی جانب سے یہ دعوی غلط نکلا۔ راہل گاندھی کے جہاز کو بہار میں اترنے کی اجازت نہیں دئے جانے کا دعوی منگڑنت ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

ٹویٹر صارف ’دانش احمد‘ نے 22 اکتوبر کو ایک انفوگرافکس شیئر کیا ہے، جس میں لکھا ہوا ہے، ’’بہار میں راہل گاندھی کے جہاز کو اترنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ بہار میں راہل گاندھی کی ریلی سے پہلے ڈری نتیش بی جے پی حکومت‘۔

پڑتال

مذکورہ پوسٹ کو راہل گاندھی کے بہار دورہ سے قبل وائرل کیا جا رہا تھا، اسی بنیاد پر اپنی تفتیش میں ہم نے پایا کہ کانگریس (بہار) کے آفیشیئل فیس بک ہینڈل سے بہار میں راہل گاندھی کی انتخابی مہم کی جانکادی دی گئی ہے۔ جانکاری کے مطابق، 23 اکتوبر کو راہل گاندھی بہار میں اپنے انتخابی تقریبات کا آغاز کر رہے ہیں اور دپہر 12 بجے ہنسوا (نوادا) اور شام تین بجے کہل گاؤں (بھاگل پور) میں انتخابی عوام کو خطاب کریں گے‘۔

कांग्रेस की तरफ से राहुल गांधी के बिहार के चुनावी कार्यक्रम को लेकर दी गई जानकारी

نیوز سرچ میں ہمیں ایسے کئی خبریں ملیں، جس میں راہل گاندھی کے جہاز کی لینڈنگ کو لے کر گمراہ کن حالات پیدہ ہونے کا ذکر تھا۔ نیوز 18 ڈاٹ کام پر شائع ہوئی خبر کے مطابق، ’کانگریس کے سابق سربراہ راہل گاندھی بہار اسمبلی انتخابات کے لئے مہم کا آغاز کریں گے۔ وہ نوادا کے ہیسوا اور بھاگلپور کے کہل گاؤں میں دو ریلیوں کو خطاب کریں گے۔ موصولہ اعطلاعات کے مطابق، تیجسوی یادو ہیسوا کی ریلی میں ان کے ساتھ رہیں گے، تاہم کہل گاؤں میں راہل کے ساتھ بہار کانگریس کے انچارج شکتی سنگھ گوہل اور پارٹی کے دیگر سینئر لیڈران ہوں گے۔ اس بیچ ان کے ہیلی کاپٹر لینڈنگ کو لے کر کافی کنفیوزن کا ماحول پیدہ ہو گیاٹ جب میڈیا میں یہ خبر آئی بہار حکومت نے ان کے ہیلی کاپٹر کو پورنیا میں اترنے کی اجازت ہیں دی ہے۔ حالاںکہ اب یہ واضح ہو چکا ہے کہ وہ پورنیا نا جاکر گیا سے سیدھے ہی لینڈ کریں گے‘۔

news18 की वेबसाइट पर प्रकाशित खबर

خبر کے مطابق، ’بتایا جا رہا ہے کہ پہلے ان کا پورنیا کے چونا پور ایئر پورٹ پر لیڈنگ کا پروگرام تھا اور وہاں سے وہ کہل گاؤں جاتے، لیکن کسی وجہ کے سبب ان کا روٹ ڈائورٹ کر دیا گیا ہے۔ کاگریس کے ضلع انچارج اندو سینا نے کہاںؤ پہلے کے پروگرام کے مطابق، وہ چونا پور ایئر پورٹ ہوتے ہوئے کہل گاؤں جانے والے تھے، لیکن اچانک تقریب میں تبدیل ہو گئی ہے‘‘۔

وشواس نیوز نے اسے لے کر پورنیا کے ضلع مجسٹریٹ راہل کمار سے رابطہ کیا۔ انہوں نے کہا، ’ضلع انظایہ کو نہ تو لینڈنگ کو لے کر کوئی درخواست ملی تھی اور نہ ہی اس کی ضرورت تھی‘۔ انہوں نے کہا، ’ہمیں بھی اس بارے میں میڈیا کی جانب سے ہی جانکاری ملی۔ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ راہل گاندھی کی پورنیا میں کوئی ریلی نہیں ہے اور یہاں کے ائیر پورٹ پر ان کا تقریبا پانچ منٹ کا ٹرانزٹ تھا۔ پورنیا ایئر پورٹ ایئر فورس کے ماتحت ہے۔ وہاں کچھ روز سے مرمت کا کام چل رہا ہے۔ اسلئے وہاں پر کسی جہاز کو اترنے کی اجازت نہیں ہے۔ یہاں ہیلی کاپٹر کو اترنے پر کوئی پابندی نہیں ہے اور یہاں عوامی نمائندوں کے ہیلی کاپٹر مسلسل اتر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا ، ’جس ہوائی اڈے کی بات کی جارہی ہے وہ فضائیہ کے دائرہ اختیار میں آتی ہے۔ لہذا ، ضلعی انتظامیہ سے اجازت نہ دیئے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور نہ ہی اس ہوائی اڈے پر ہوائی جہاز یا ہیلی کاپٹروں کے لینڈنگ کے لئے ضلعی انتظامیہ سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے‘‘۔

نیوز رپورٹ کے مطابق، راہل گاندھی کے ٹرانزٹ روٹ کو ڈائورٹ کر دیا گیا۔ پورنیا جو ان کا پانچ منٹ کا ٹرانزٹ (یعنی جہاز سے اتر کر ہیلی کاپٹر میں بیٹھ کر انتخابی مقام تک پہنچنے کا عمل) اب دوسرے ایئر پورٹ پر کر دیا گیا ہے‘‘۔ نیوز ایجنسی اے این آئی کے ٹویٹ سے بھی اس کی تصدیق ہو تی ہے۔

کمار نے وشواس نیوز کو بتایا، ’راہل گاندھی کا ٹرانزٹ روٹ باگڈورا ایئر پورٹ تھا‘۔ یعنی راہل گاندھی کے جہاز کو بہار میں نہیں اترنے کی اجازت دئے جانے کا دعوی غلط ہے۔ تکنیکی وجوہات کے سبب ان کی لینڈنگ کے روٹ کو ڈائرورٹ کیا گیا تھا۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے ٹویٹر صارف دانش احمد کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس صارف کو 583 صارفین فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: بہار اسمبلی انتخابات کے دوران انتخابی مہم کے لئے بہار کے گئے راہل گاندھی کے جہاز کو لیڈنگ کی اجازت نہیں دکئے جانے کا دعوی غلط ہے۔ محض تکنیکی وجوہات کے سبب ان کی لینڈنگ روٹ کو ڈائورٹ کیا گیا تھا۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts