نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ لوک سبھا انتخابات 2024 کے لئے جاری ووٹنگ کے درمیان راہل گاندھی کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس کے بارے میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ انہوں نے ایک عوامی پروگرام کے دوران جس کتاب کو ہندوستانی آئین کی نقل قرار دیا، وہ بھارت کا آئین نہیں، بلکہ چین کے آئین کی کاپی ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وائرل تصویر میں راہل گاندھی ہندوستانی آئین کی ایک کاپی پکڑے ہوئے تھے، جو ہندوستانی آئین کا کوٹ پاکٹ ایڈیشن ہے، جسے ای بی سی نے شائع کیا ہے۔
سوشل میڈیا صارف ‘بھارت گور’ نے وائرل پوسٹ (آرکائیو لنک) کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، “ہندوستان کے آئین کی اصل کاپی پر نیلے رنگ کا کور ہے۔ اصل چینی آئین میں سرخ رنگ کا کوور ہے۔ کیا راہل کے پاس چین کا آئین ہے؟ ہمیں تصدیق کرنے کی ضرورت ہوگی‘‘۔
وائرل پوسٹ میں نظر آنے والی راہل گاندھی کی تصویر کی ریورس امیج سرچ کرنے پر، ہمیں آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانت بسوا سرما کی سابق پوسٹ (آرکائیو لنک) ملی، جس میں لکھا ہے، “ہندوستانی آئین کی اصل کاپی کا کوور نیلے رنگ کا ہے۔ اور اصل چینی آئین کی اصل کاپی سرخ رنگ کی ہے۔ کیا راہل گاندھی اپنے ساتھ چینی آئین لے کر جا رہے ہیں؟ ہمیں اس کی تحقیقات کرنی ہو گی‘‘۔
اسی پوسٹ پر سرما کو جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کی ایک تصویر تصدیق شدہ سے شیئر کی گئی ہے۔ یہ آئین وہی ہے جیسا کہ وائرل پوسٹ میں راہل گاندھی کے ہاتھ میں نظر آرہا ہے۔ کتاب پر ’’ہندوستان کا آئین‘‘ صاف اور صاف لکھا ہوا ہے۔
اسی پوسٹ پر اسم کانگریس کے ویری فائڈ ایکس ہینڈ سے سرما کو جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کی ایک تصویر شیئر کی گئی ہے، جس میں وہ سابق صدر جمہوریہ رامناتھ کووند کو آئین کی کاپی دیتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ یہ آئین ویسا ہی ہے، جیسا وائرل پوسٹ میں راہل گاندھی کے ہاتھ میں نظر آرہا ہے۔ کتاب پر صاف- صاف اور واضح لفاظ میں انگریزی میں ’دی کاسنٹیٹیوشن آف انڈیا‘ لکھا ہوا ہے۔
ہم نے ایک بار پھر راہل گاندھی کی وائرل تصویر کو سرچ کیا اور سرچ میں ہمیں 19 مئی 2024 کو این ڈی ٹی وی ڈاٹ کام کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ ملی، جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ جو کتاب راہل گاندھی کے ہاتھ میں ہے۔ ہندوستانی آئین کی ایک کاپی ہے۔
رپورٹ کے مطابق راہل گاندھی نے پریاگ راج میں ایک انتخابی ریلی کے دوران ہندوستانی آئین کی کاپی لہراتے ہوئے کہا تھا کہ ’’لڑائی آئین کو بچانے کی ہے۔ بی جے پی اور آر ایس ایس اس پر حملہ کر رہے ہیں اور میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ کوئی طاقت آئین کو نہیں پھاڑ سکتی اور نہ ہی اسے ہٹا سکتی ہے۔
راہل گاندھی کے ہاتھ میں نظر آنے والی آئین کی کاپی ہندوستانی آئین کا کوٹ پاکٹ ایڈیشن ہے، جسے گوپال شنکر نارائن نے لکھا ہے اور ای بی سی نے شائع کیا ہے۔ اس کی تصویر ای بی سی ویب اسٹور ڈاٹ کام کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے اور یہ بالکل ویسا ہی ہے جو راہل گاندھی کے ہاتھ میں نظر آرہی ہے۔
سرچ میں ہمیں کئی اور رپورٹیں ملی، جن میں راہل گاندھی کو آئین کے اس ایڈیشن پر اپنے خیالات پیش کرتے ہوئے دیکھا اور سنا جا سکتا ہے۔
سرچ میں ہمیں ایسی کئی تصویریں بھی ملی، جن میں بی جے پی کے کئی سینئر لیڈروں کو آئین کے اس کوٹ پاکٹ ایڈیشن کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔
ایل او سی ڈاٹ جی او وی کی ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق، ہندوستانی آئین کی اصل کاپی ہندوستانی پارلیمنٹ میں ہیلیم سے بھرے خصوصی کیس میں رکھی گئی ہے، جس کا رنگ نیلا ہے۔
تاہم، اس کے بعد سے ہندوستانی آئین کے کئی ایڈیشن شائع ہو چکے ہیں، جو مختلف رنگوں کے کوور میں دستیاب ہیں۔ ہماری تحقیقات سے صاف ہے کہ راہل گاندھی کا انتخابی ریلی میں چین کا آئین دکھانے کا دعویٰ فرضی اور انتخابی پروپیگنڈہ ہے۔
راہل گاندھی کے ہاتھ میں ہندوستانی آئین کا کوٹ پاکٹ ایڈیشن تھا، جسے وہ کئی ریلیوں میں دکھا چکے ہیں۔ ہم نے وائرل ویڈیو کے سلسلے میں اتر پردیش کانگریس کے ترجمان ابھیمنیو تیاگی سے رابطہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بالکل جھوٹا دعویٰ ہے۔ راہل گاندھی ہندوستانی آئین کا کوٹ پاکٹ ایڈیشن ہمیشہ اپنے پاس رکھتے ہیں۔ وائرل تصویر میں بھی راہل گاندھی کے ہاتھ میں نظر آنے والی کتاب ہندوستانی آئین کی کاپی ہے۔
یہ درست ہے کہ چین کے اصل آئین کا کوور سرخ ہے، لیکن وائرل پوسٹ میں راہل گاندھی کے ہاتھ میں نظر آنے والی کتاب ہندوستانی آئین کا کوٹ پاکٹ ایڈیشن ہے۔ فرضی دعووں کے ساتھ وائرل پوسٹ شیئر کرنے والے صارف کو فیس بک پر دو سو سے زائد لوگ فالو کرتے ہیں۔
نتیجہ: راہل گاندھی کا اپنی انتخابی ریلی میں ہندوستانی آئین کے بجائے چینی آئین کی کاپی دکھائے جانے کا دعویٰ فرضی اور انتخابی پروپیگنڈہ ہے۔ وائرل تصویر میں راہل گاندھی کے ہاتھ میں نظر آرہی کتاب بھارتیہ آئین کا کوٹ پاکٹ ایڈیشن ہے، جسے وہ کئی ریلیوں میں دکھاتے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر جماعتوں کے رہنما بھی آئین کے اس ایڈیشن کے ساتھ دیکھے جا سکتے ہیں۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں