فیکٹ چیک: یہ ویڈیو ماک ڈرل کا ہے، اس میں کوئی کورونا وائرس کا مریض نہیں ہے
وائرل ہو رہا ویڈیو ایک ماک ڈرل کا ہے۔ یہ ماک ڈرل 12 مارچ 2020 کو برنالا کے تپا کے گاؤں گھنس میں کورونا وائرس کو لے کر کی گئی تھی۔ ویڈیو میں کوئی کورونا وائرس کا مریض نہیں ہے۔
- By: Bhagwant Singh
- Published: Mar 18, 2020 at 02:04 PM
- Updated: Mar 31, 2020 at 01:07 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر کورونا وائرس کو لے کر کئی خبریں وائرل ہو رہی ہیں۔ دریں اثنا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک شخص کو کچھ لوگ امبولینس میں لے کر جاتے دکھ رہے ہیں۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ پنجاب کے برنالا ضلع میں کورونا وائرس سے متاثر مریض کو میڈیکل کی ٹیم لےکر جا رہی ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو ایک ماک ڈرل کا ہے۔ یہ ماک ڈرل 12 مارچ 2020 کو برنالا کے تپا منڈی کے ایک گاؤں گھنس میں کورونا وائرس کی بیداری سے منسلک کی گئی تھی۔ ویڈیو میں کورونا وائرس کا مریض نہیں ہے۔
کیا ہو رہا ہے وائرل
فیس بک پیج پنجابی واٹس ایپ اسٹیٹس نے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے، ’’تپا منڈی برنالا، کورونا وائرس کا کیس آیا سامنے‘‘۔
پڑتال
پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے ہم نے سب سے پہلے اس ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ ویڈیو میں اگر غور کیا جائے تو میڈیکل کی ٹیم نے ماسک تو پہنا ہوا ہے لیکن ہاتھوں میں دستانیں نہیں پہنے ہیں۔ علاوہ ازیں اس پوسٹ پر کچھ لوگوں نے کمینٹ کیا ہے کہ یہ ایک ماک ڈرل کا ویڈیو ہے۔
مذکورہ ویوڈیو کے آخر میں جس امبولینس میں مریض کو لے جایا جا رہا ہے اس کے دروازے کے اوپر انگریزی میں سول ہاسپیٹل تپا لکھا ہوا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ تپا پنجاب کے برنالا ضلع کے تحت آتا ہے۔
اب ہم نے پڑتال کو بڑھاتے ہوئے نیوز سرچ کے ذریعہ یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا تپا کے سول ہاسپیٹل میں کوئی کورونا وائرس کا مریض داخل ہوا ہے یا نہیں ۔ ہمیں ایسی کوئی خبر نہیں ملی جو اس دعویٰ کی تصدیق کرتی ہو کہ تپا کے سول ہسپتال میں کوئی کورونا وائرس کا مریض داخل ہوا ہے۔
ہمیں اپنےسرچ کے دوران جگبانی نام کی مقامی ویب سائٹ پر 12 مارچ 2020 کو شائع ہوئی خبر ملی۔ جس کی سرخی پنجابی زبان میں تھی۔ سرخی کا اردو ترجمہ: کورونا وائرس سے نپٹنے کی تیاریوں سے متعلق ضلع انتظامیہ کی جانب سے ماک ڈرل رہرسل
مذکورہ خبر کے مطابق، ’12 مارچ 2020 کو کورونا وائرس کے تحت ایک ماک ڈرل ضلع انتظامیہ اور محکمہ صحت کی جانب سے کروائی گئی تھی۔ ایس ڈی ایم انمول سنگھ دھاری وال اور ایس ڈی پی رپیندر بھاردواج اس موقع پر موجود رہے۔ اس خبر سے یہ بات واضح ہو گئی کہ 12 مارچ کو برنالا ضلع میں کورونا وائرس کو لے کر ماک ڈرل کروائی گئی تھی۔ اب ہمیں یہ جاننا تھا کہ یہ ویڈیو بھی اسی ماک ڈرل کا ہے۔
ہم نے اس ویڈیو کو لے کر ہمارے پنجابی جاگرن کے برنالا انچارج رپورٹر یادوندر سنگھ بھلر سے بات کی۔ یادوندر نے ویڈیو کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے بتایا، ’’یہ ویڈیو ایک ماک ڈرل کا ہے۔ یہ ماک ڈرل برنالا کے تپا منڈی کے گاؤں گھنس میں 12 مارچ 2020 کو کروائی گئی تھی۔ ضلع انتظامیہ کے حدایات کے مطبق سول سرجن برنالا کی قیادت میں سینئر میڈیکل افسر ڈاکٹر جسویر سنگھ اوکھل کی جانب سے تمام اسٹاف سمیت قریبی گاؤں گھنس ڈسپنسری میں کورونا وائرس کی بیداری سے منسلک یہ ماک ڈرل ہوئی تھی‘‘۔
یادوندر نے ہمارے ساتھ اس ماک ڈرل کی کچھ تصاویر بھی شیئر کیں جس میں ویڈیو والے مریض اور امبولینس کو دیکھا جا سکتا ہے۔ تصاویر کا اسکرین شاٹ آپ نیچے دیکھ سکتے ہیں۔
ہمیں اپنی پڑتال میں پنجاب کیسری میں بھی مذکورہ ماک ڈرل سے منسلک خبر ملی۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی حوالے کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پای کہ اس پیج کو 9,261 صارفین فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وائرل ہو رہا ویڈیو ایک ماک ڈرل کا ہے۔ یہ ماک ڈرل 12 مارچ 2020 کو برنالا کے تپا کے گاؤں گھنس میں کورونا وائرس کو لے کر کی گئی تھی۔ ویڈیو میں کوئی کورونا وائرس کا مریض نہیں ہے۔
- Claim Review : برنالا، کورونا وائرس کا کیس آیا سامنے
- Claimed By : FB User- Punjabi status whatsapp
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔