وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا نہ وائرل ویڈیو کا دعوی غلط ہے۔ یہ ویڈیو اسمبلی انتخابات کے نتائج کے آنے سے پہلے کا ہے۔ یہ لو گ دورگا پوجا کے مورتی وسرجن کے دوران منگریر میں ہوئے گولی بازی کے معاملہ کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے، دوبارہ ووٹنگ کی مانگ کے لئے نہیں۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر آج کل ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں غصائی بھیڑ کو سڑک پر نعرہ بازی کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس ویڈیو کو وائرل کرتے ہوئے لوگ یہ دعوی کر رہے ہیں کہ بہار کے لوگ حال میں ہوئے اسمبلی انتخابات کے نتائج سے خوش نہیں ہے اور ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی مانگ کر رہےہیں۔ وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وائرل دعوی غلط ہے۔ یہ ویڈیو اسمبلی انتخابات کے نتائج کے آنے سے پہلے کا ہے۔ یہ لوگ منگیر میں دورگا پوجا کے موتری وسرجن کے دوران ہوئے گولی بازی کے معاملہ کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے، دوربارہ ووٹنگ کا مانگ کے لئے نہیں۔
اس پوسٹ فیروز خان نام کے ایک فیس بک صارف کے ذریعہ شیئر کیا گیا تھا۔ صارف نے دعوی کیا، ’’دوبارہ گنتی کو لے کر بہار کی عوام میں زبردست غصہ دیکھنے کو ملا۔ بہار مانگے ری کاؤنٹنگ ویڈیو پٹنہ کا‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اس ویڈیو کی پڑتال کے لئے ہم ے اس ویڈیو کو ان ویڈ ٹول پر ڈالا اس کے کی فریمس کی فریمس نکالے۔ اب ہم نے ان کی فریمس کو گوگل رورس امیج پر سرچ کیا۔ سرچ کے دوران ہمیں فیس بک پر ڈائنامائٹ نیوز ہندی نام کے ایک ویری فائڈ فیس بک پیج پر ملا۔ اس ویڈیو کو 29 اکتوبر کو اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ اس ویڈیو کے شروع ہونے کے 20 سیکنڈ کے بعد وائرل ویڈیو والا کلپ دیکھا جا سکتا ہے۔ اس پوٹس کی تفصیل میں لکھا تھا: ’’لائیو: بہار کے منگیر میں زبردست تشدد، پولیس کی گاڑیوں کو کیا گیا آگ کے حوالے، تین دن قبل ماں درگا کے مجسمہ کے وسرجن کے دوران ایس پی لپی سنگھ کا انتشار سامنے آیا، ایک غریب نوجوان کو مار دی گئی تھی گولی، اس کے بعد بھی نہیں ہٹایا گیا تھا ایس پی ڈی ایم کو، برہم عوام نے کیا آج منگیر بند، اس کے بعد سڑکوں پر لوگوں کا پھوٹ پڑا غصہ، چاروں طرف سے گھرے الیکشن کمیشن نے تشدد کے بعد ہٹایا ڈی ایم۔ ایس پی کو، ایس پی لپی سنگھ ہیں سی ایم نتیش کمار کے بےحد قریبی جے ڈی یو لیڈر آر سی پی سنگھ کی بیٹی، ماحول ابھی بھی ہے کشیدہ‘‘۔
منگیر میں ہوئے تشدد کا ایک ویڈیو ہمیں نیوز 18 انڈیا کے یوٹیوب چینل پر بھی 29 اکتوبر کو اپ لوڈ کیا ملا۔
آپ کو بتا دیں کہ بہار میں ووٹنگ 10 نومبر کو ہوئی تھی اور یہ ویڈیو انٹر نیٹ پر ووٹنگ سے پہلے سے ہی موجود ہے۔
اس ویڈیو کی تصدیق کے لئے ہم نے بہار میں جاگرن کے ویب ڈیسک ہیڈ امت آلوک سے بات کی۔ انہوں نے تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ یہ ویڈیو ووٹنگ سے قبل کا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ویڈیو کا گزشتہ روز ہوئے بہار انخابات کی ووٹنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو پرانا ہے‘‘۔
پوسٹ کو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف فیروز خان کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس صارف کو 177 صارفین فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا نہ وائرل ویڈیو کا دعوی غلط ہے۔ یہ ویڈیو اسمبلی انتخابات کے نتائج کے آنے سے پہلے کا ہے۔ یہ لو گ دورگا پوجا کے مورتی وسرجن کے دوران منگریر میں ہوئے گولی بازی کے معاملہ کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے، دوبارہ ووٹنگ کی مانگ کے لئے نہیں۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں