X
X

فیکٹ چیک: پرینکا گاندھی کے گلے میں جنیو نہیں، رودراكش کا دھاگا تھا

  • By: Umam Noor
  • Published: Apr 24, 2019 at 05:13 AM
  • Updated: May 13, 2019 at 11:39 AM

نئی دہلی (وشواس ٹیم) کانگریس کی جنرل سکریٹری اور مشرقی اترپردیش کی انچارج پرینکا گاندھی واڈرا کی ایک تصویر فیس بک پر زبردست وائرل ہو رہی ہے۔ اس میں انہیں مبینہ طور پر جنیو پہنا ہوا دکھایا گیا ہے۔ وشواس ٹیم کی تفتیش میں یہ دعویٰ غلط ثابت ہوتا ہے۔ پرینکا کے گلے میں رودراكش کی مالا کے ساتھ سفید رنگ کا دھاگا ہے جسے مقامی بول چال میں گنڈا کہا جاتا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں

تصویر میں پرینکا گاندھی کے گلے میں رودراكش کی مالاہے۔ اس کے علاوہ سفید رنگ کا ایک دھاگہ بھی ہے۔ اسے کئی صارفین جنیو مان رہے ہیں۔ ایک ایسے ہی صارف دیپک سنگھ نے فیس بک پر پرینکا گاندھی کی اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا: ’چوکیدار کا ڈر … پورا خاندان جنیو پہن کے در بدر گھوم رہا ہے۔ کوئی انہیں بتاؤ عورتیں جنیو نہیں پہنتیں‘۔

تفتیش

سب سے پہلے وشواس ٹیم کو یہ جاننا تھا کہ پرینکا گاندھی کی وائرل تصویر کہاں کی ہے؟ گوگل ریورس کی مدد سے ہمیں یہ پتہ لگا کہ پرینکا کی تصویر گزشتہ دنوں ہوئے وارانسی دورے کی ہے۔ گیٹی امیجز ڈاٹ ان (انگریزی میں نیچے پڑھیں) پر ہمیں پرینکا گاندھی کی وائرل تصویر سے ملتی جلتی ایک تصویر ملی۔ یہ تصویر 20 مارچ 2019 کی تھی۔ جب پرینکا بنارس کے دورے پر تھیں۔ اس تصویر میں پرینکا نے وہی ساڑی پہنی ہوئی ہے جو وائرل تصویر میں ہے۔ ان کے گلے میں رودراكش کی مالاؤں کے علاوہ کوٹن کا وہ دھاگا بھی دیکھا جا سکتا ہے، جسے جینیو بتا کر وائرل کیا جا رہا ہے۔ اس تصویر کو غور سے دیکھنے پر پتہ چلا کہ کوٹن کے دھاگے میں ایک رودراكش بندھا ہوا ہے۔
gettyimages.in

اب ہمیں یہ جاننا تھا کہ پرینکا کے گلے میں کوٹن کا دھاگا اور رودراكش کی مالا کہاں سے آئی۔ پرینکا کے وارانسی دورے کی کئی تصاویر اور نیوز چینلز کی خبروں کو ہم نے تلاش کیا۔ آخر کار ہمیں وہ خبر مل ہی گئی جس میں ہمارے سوالات کے جواب تھے۔ این ڈی ٹی وی کی ایک ویڈیو لنک میں اس کا جواب تھا۔ دراصل جب پرینکا گاندھی وارانسی کے دشاشو میگھ گھاٹ پر پہنچیں تو وہاں بہت سے لوگ ان کے استقبال کے لئے پہنچ گئے تھے۔ ایک سادھو بھی ان کےقریب پہنچ گیا تھا۔ اس نے پرینکا کو رودراكش والا دھاگا خود اپنے ہاتھوں سے پہنایا۔ اس کے بعد رودراكش کی کچھ مالائیں پرینکا کے ہاتھوں میں پکڑا دی تھیں۔ یہ آپ ویڈیو کے اسکرین شاٹ میں یہاں دیکھ سکتے ہیں۔

اس کے بعد ہم نے وارانسی کے پنڈتوں سے رابطہ کیا۔ مقامی پنڈت ونے تیواری کو سب سے پہلے ہم نے پرینکا گاندھی کی وائرل تصویر واٹس ایپ پر بھیجی۔ اس تصویر کو دیکھنے کے بعد انہوں نے بتایا کہ پرینکا گاندھی کے گلے میں جو دکھائی دے رہا ہے، وہ جنیو نہیں ہے۔ جنیو کافی لمبا ہوتا ہے انہوں نے جو پہنا ہوا ہے، وہ کوٹن کے دھاگے میں بندھا ہوا رودراكش ہے۔ اسے گنڈا بھی کہہ سکتے ہیں۔ بنارس میں یہ عام بات ہے۔

آخر میں ہم نے اس فیس بک اکاؤنٹ کا سوشل اسکین کیا جو پرینکا گاندھی سے منسلک کرکے فرضی پوسٹ کو وائرل کر رہا ہے۔ دیپک سنگھ دہرادون کے رہنے والے ہیں اسٹاک اسکین (انگریزی میں نیچے پڑھیں) ٹول کی مدد سے پتہ چلا کہ انہوں نے ستمبر 2016 کو اپنا فیس بک اکاؤنٹ بنایا تھا۔ اس کی زیادہ ترپوسٹ کانگریس اور حزب اختلاف کے خلاف ہی ہوتی ہیں۔
Stalkscan

اختتامیہ:  وشواس کی ٹیم کی جانچ میں پتہ چلا کہ پرینکا گاندھی نے وارانسی میں جنیو نہیں پہنا تھا۔ وہ دھاگے میں بندھا ہوا رودراكش تھا۔ اس دھاگے کو بنارس کے دشاشومیگھ گھاٹ پر ایک سادھو نے انہیں پہنایا تھا۔

مکمل سچ جانیں…. سب کو بتائیں

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 –) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔

  • Claim Review : چوکیدار کا ڈر ... پورا خاندان جینیو پہن کے در بدر گھوم رہا ہے۔ کوئی انہیں بتاؤ عورتیں جینیو نہیں پہنتیں
  • Claimed By : FB User- Deepak Singh
  • Fact Check : جھوٹ‎
جھوٹ‎
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later