وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی پڑتال میں پایا کہ یہ پرنکا گاندھی کی یہ تصویر 2009 کی ہے، جب وہ ایک مندر گئی تھی۔ ایک دہائی سے بھی زیادہ پرانی اس تصویر کو یو پی انتخابات سے جوڑتے ہوئے فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا ہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ یوپی میں اسمبلی انتخابات قریب آتے ہوئے تمام پارٹیوں کےلیڈران حرکت میں آچکے ہیں۔ ان سب سے کے بیچ پرینکا گاندھی واڈرا کی ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ اس میں انہیں لال ساڑی میں ایک مندر کے اندر داخل ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین اس تصویر کو وائرل کرتے ہوئےدعوی کر رہے ہیں کہ یو پی کے انتخابات کے درمیان یہ تصویر گزشتہ روز کی ہی ہے۔ وشواس نیوز کی پرتال میں یہ دعوی فرضی نکلا۔
دراصل سال 2009 کی اس تصویر کو یو پی انتخابات سے جوڑ کر وائرل کیا جا رہاہے۔ اس سے پہلے یہ تصویر بہار انخابات میں بھی وائرل ہو چکی ہے۔ وشواس نیوز نے اس وقت بھی اس تصویر کی تفتیش کی تھی۔ اس تفتیش کو آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
فیس بک صرف ایس کے کھٹوال نے وائرل تصویر کو شیئر کیا کیا جس پر لکھا تھا، ’’یو پی انتخابات کی شروعات ہو چکی ہے اور دی دی کی ساڑی بھی الماری سے نکل چکی ہے‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر کو گوگل رورس امیج کی مدد سے سرچ کرنا شروع کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر فلیکر ڈاٹ کام کی ویب سائٹ پر ملی۔ یہاں تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، 12اپریل 2009 کو کھینچی گئی یہ تصویر تب کی ہے جب وہ امیٹھی میں اپنے بھائی راہل گاندھی کے لئے الیکشن کیپمین کرنے کے دوران درگا مندر گئی تھیں۔
اس پوسٹ پر زیادہ تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے چیف نیشنل میڈیا کوآرڈینیٹر راجیو سنگھ سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کےساتھ شیئر کی۔ انہوں نے وشواس نیوز کو بتایا کہ اس تصویر کے ساتھ جو دعوی کیا جا رہا ہے، وہ فیک ہے۔
اب باری تھی پرینکا گاندھی کی سالوں پرانی اس تصویر کو یو پی انتخابات سے جوڑ کر وائرل کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف ایس کے کھنٹوال مدھیہ پردیش کے اندور کے رہنے والے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی پڑتال میں پایا کہ یہ پرنکا گاندھی کی یہ تصویر 2009 کی ہے، جب وہ ایک مندر گئی تھی۔ ایک دہائی سے بھی زیادہ پرانی اس تصویر کو یو پی انتخابات سے جوڑتے ہوئے فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا ہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں