جب ہم نے اس تصویر کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ فوٹو 2019 میں پاکستان مقبوضہ کشمیر کے میر پور کی اس وقت کی ہے جب وہاں زلزلہ آیا تھا۔ اس تصویر کا افغانستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ گزشتہ روز افغانستان میں آئے شدید زلزلے کے بعد سے ایک سڑک کی تصویر وائرل ہو رہی ہے جسے بیچ سے ٹوٹے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین اس تصویر کو حال میں افغانستان میں آئے زلزلے کا بتاتے ہوئے وائرل کر رہے ہیں۔ جب ہم نے اس تصویر کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ فوٹو 2019 میں پاکستان مقبوضہ کشمیر کے میر پور کی اس وقت کی ہے جب وہاں زلزلہ آیا تھا۔ اس تصویر کا افغانستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے صارف نے لکھا، ’افغانستان میں ہونے والے زلزلہ نے تباہی مچا دی ایک اندازے کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 1100سے تجویز کرگئ ہے اللہ تعالیٰ اپنا رحم و کرم کرے ۔`آمین‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر سکندر کرمانی نام کے آفیشیئل ٹویٹر ہینڈل پر ٹویٹ ہوئی ملی۔ 24 ستمبر 2019 کو کئے گے ٹویٹ کے ساتھ دی گئی معلومات ککے مطابق یہ تصویر مقبوضہ کشمیر کے میر پور میں آئے زلزلہ کی ہے۔ وہیں ان تصاویر کے حوالے سے ٹویٹ میں بتایا گیا کہ، ’جلٹان گاؤں کے لوگوں نے تصدیق دی ہے کہ ٹوٹی ہوئی سڑک کی وائرل ہو رہی تصاویر وہیں کی ہیں‘۔
مزید سرچ میں ہمیں لائیو منٹ ڈاٹ کام کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی خبر میں بھی وائرل تصویر ملی۔ 25 سمتبر 2019 کو شائع ہوئی خبر کے مطابق یہ تصویر مقبوضہ کشمیر میں آئے زلزلے کی ہیں۔ 5.8 شدت کے زلزلے کا مرکز پی او کے میرپور شہر کے قریب تھا‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔
ہمیں یہی تصویر ریئل ٹائم زلزلوں کی جانکاری دینے والے ادارے ای ایم ایس سی کے آفیشیئل ٹویٹر ہینڈل پر بھی 24 ستمرب 2019 کو ٹویٹ ہوئی ملی۔ یہاں بھی تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق یہ فوٹو پاکستان کے مقبوضہ کشمیر میں آئے زلزلے کی ہے۔
پاکستان کی نیوز ویب سائٹ دنیا نیوز ٹی وی پر بھی ہمیں یہ تصویر خبر میں ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق میر پور میں زلزلے کے شدید جھکٹے محسوس کئے گئے۔ اس میں متعدد لوگوں کی جانیں چلی گئی ہیں اور کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
ہمیں وائرل تصویر کے ہی سڑکی والی تصویر اکتوبر 2019 کو اے ایف پی فوٹو گیلری میں بھی ملی۔ یہاں تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق میر پور میں آئے زلزلے کی شدت سے ٹوٹی سڑک کو دوبارہ درست کیا جا رہا ۔
اب تک کی پڑتال سے یہ تو واضح تھا کہ وائرل تصویر پرانی اور پاکستان کے میر پور میں آئے زلزلے کی ہے حالاںکہ افغانستان میں آئے زلزلہ سے متعلق معلومات کے لئے ہم نے دینک جاگرن کے قومی بیورو کے صحافی نیلو رنجن سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کےساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ افغانستان میں 22جون 2022 کو آئے زلزلے میں اب تک ایک ہزار سے زیادہ لوگوں کی جانیں بحق ہو گئی ہیں اور ہزاروں لوگ زخمی ہیں۔ ہندوستان نے بھی افغانستان کی امداد بھیجی ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ پاکستان کے گلگٹ سے ہے۔
نتیجہ: جب ہم نے اس تصویر کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ فوٹو 2019 میں پاکستان مقبوضہ کشمیر کے میر پور کی اس وقت کی ہے جب وہاں زلزلہ آیا تھا۔ اس تصویر کا افغانستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں