فیکٹ چیک: پی ایم مودی اور سعودی عرب کے سلطان کی تصاویر کو ایڈٹ کر کے بنائی گئی ہے فرضی فوٹو

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر شیئر ہوئی۔ اس میں انہیں ایک آدمی کے پیر چھوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وائرل تصویر میں ترمیم کی گئی ہے۔ دراصل، 2013 میں، جب بھوپال میں بی جے پی کارکنوں کا مہاکمبھ منعقد کیا گیا تھا، تب نریندر مودی نے بی جے پی کے سینئر لیڈر ایل کے اڈوانی کے پاؤں چھوئے تھے۔ اس تصویر کو ایڈٹ کر کے اب شیئر کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

ایک صارف نے اس وائرل تصویر کو وشواس نیوز کے واٹس ایپ ٹپ لائن نمبر +91 9599299372 پر بھیج کر اس کی تصدیق کرنے کی درخواست کی ہے۔

پڑتال

وائرل تصویر کی چھان بین کے لیے ہم نے پہلے گوگل ریورس امیج کی مدد لی۔ معلوم ہوا کہ اس سے ملتی جلتی ایک تصویر 2022 میں بھی وائرل ہوئی ہے۔ فیس بک صارف ‘راجیو کمار‘ (آرکائیو لنک) نے 10 اگست 2022 کو پی ایم مودی کی ایک تصویر پوسٹ کی، جو وائرل تصویر سے ملتی جلتی ہے۔ اس میں انہیں سونیا گاندھی کے پاؤں چھوتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

مزید تلاش کرنے پر ہمیں 26 ستمبر 2013 کو فرسٹ پوسٹ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ ملی۔ اس میں وائرل تصویر سے مماثل تصویر دیکھی جا سکتی ہے۔ اس تصویر میں پی ایم مودی سینئر بی جے پی لیڈر ایل کے اڈوانی کے پاؤں چھوتے نظر آ رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، ’’بھوپال میں بی جے پی کارکنوں کے مہاکمب میں نریندر مودی نے اپنے گرو اور پارٹی کے سینئر لیڈر ایل کے اڈوانی کے پاؤں چھوئے۔ اس وقت اڈوانی کہیں اور دیکھ رہے تھے۔

تینوں تصویروں کو قریب سے دیکھنے سے پتہ چلتا ہے کہ وائرل تصاویر میں پی ایم مودی سعودی عرب کے سلطان یا سونیا گاندھی کے ساتھ ہیں، جب کہ اصل تصویر میں ایل کے اڈوانی دکھائی دے رہے ہیں۔

4 اپریل 2016 کو دی کوئنٹ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، “بی جے پی نے ایک صحافی کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ انہوں نے ایک ترمیم شدہ تصویر ٹویٹ کی تھی، جس میں پی ایم مودی سعودی عرب کے سلطان کے پاؤں چھوتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ بعد میں اس ٹویٹ کو ڈیلیٹ کر دیا گیا۔ بی جے پی ایم پی مہیش گری نے بھی معاملہ اٹھایا۔ معاملہ بڑھتے ہی صحافی نے وضاحت کی تھی کہ انہوں نے یہ ٹویٹ صرف تصویر کی تصدیق کے لیے کیا تھا نہ کہ پی ایم کو نشانہ بنانے کے لیے۔ اس کے بعد صحافی نے اس پر معافی بھی مانگ لی تھی۔

اس کے بعد ہم نے گوگل پر ریورس امیج کے ساتھ سعودی عرب کے سلطان کی تصویر بھی سرچ کی۔ اسی طرح کی ایک تصویر 5 مارچ 2015 کو ویب سائٹ ٹربیون ڈاٹ کام ڈاٹ پی کے پر پائی گئی۔ اس میں سعودی عرب کے سلطان کو سابق وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے کیپشن میں لکھا ہے، ’’وزیراعظم نواز شریف اور سعودی شاہ سلمان ریاض کے ہوائی اڈے پر‘‘۔ اس کا مطلب ہے کہ دو مختلف تصاویر کو ملا کر جعلی تصویر بنائی گئی تھی۔

مزید معلومات کے لیے، ہم نے بی جے پی کے قومی ترجمان وجے سونکر شاستری سے رابطہ کیا۔ وہ کہتا ہے، ’’یہ تصویر جعلی ہے۔‘‘

وشواس نیوز نے ماضی میں بھی ان ترمیم شدہ تصویروں کو ڈیبنک کیا ہے۔ حقائق کی جانچ کی رپورٹ یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

نتیجہ: پی ایم مودی اور سعودی عرب کے سلطان سلمان کی تصویروں کو ملا کر بنائی گئی جعلی تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ پی ایم مودی کے ساتھ سونیا گاندھی کی تصویر بھی ایڈٹ کی گئی ہے۔ اصل تصویر میں پی ایم مودی سینئر بی جے پی لیڈر ایل کے اڈوانی کے پاؤں چھوتے نظر آرہے ہیں۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts