وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعویٰ غلط ہے۔ اصل میں یہ تصویر بنگلہ دیش کے ڈھاکہ کی ہے جب 30 جون 2010 کو ڈھاکہ میں کپڑا مزدوروں کے ساتھ تصادم کے دوران ایک بنگلہ دیشی پولیس اہلکار نے ایک بچہ کو ڈنڈا دکھا کر دھمکایا تھا۔ تصویر دہلی کی نہیں ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے، جس میں ایک پولیس اہلکار کو ایک بچے پر لاٹھی چلاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ پوسٹ کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ تصویر دہلی کی ہے جہاں دہلی پولیس ایک بچہ پر لاٹھی چلا رہی ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعویٰ غلط ہے۔ اصل میں یہ تصویر بنگلہ دیش کے ڈھاکہ کی ہے جب 30جون 2010 کو ڈھاکہ میں کپڑا مزدوروں کے ساتھ تصادم کے دوران ایک بنگلہ دیشی پولیس اہلکار نے ایک بچہ کو ڈنڈا دکھا کر دھمکایا تھا۔
وائرل تصویر میں ایک پولیس اہلکار کو ایک بچہ پر لاٹھی چلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ فیس بک صارف ’ڈمپل رانا‘ نے پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے ڈسکرپشن میں لکھا ہے، ’’بہت بڑے دہشت گرد کو پیٹتے ہوئے دہلی پولیس‘‘۔
اس پوسٹ کی پڑتال کرنے کے لئے ہم نے سب سے پہلے اس تصویر کا اسکرین شاٹ لیا اور پھر اسے گوگل رورس امیج پر سرچ کیا۔ ہمیں یہ تصویر دا گارجیئن کی ویب سائٹ پر نظر آئی۔ یہ تصویر ایک خبر میں 30 جون 2010 کو شائع تھی۔ خبر کے مطابق، یہ تصویر بنگلہ دیش کے ڈھاکہ کی ہے جب 30 جون 2010 کو ڈھاکہ میں کپڑا مزدوروں کے ساتھ تصادم کے دوران ایک بنگلہ دیشی پولیس اہلکار نے ایک بچہ کو ڈنڈے سے مارا تھا۔ خبر کے مطابق، یہ تصویر گیٹی امیجز کی ہے۔
ہماری تفتیش میں ہمیں یہ تصویر گیٹی امیجز پر بھی ملی۔ تصویر کے ڈسکرپشن کے مطابق، یہ تصویر منیر از ضمن نام کے ایک فوٹو گرافر نے کلک کی تھی۔
ہم نے تفتیش میں پایا کہ منیر از ضمن نیوز ایجنسی اے ایف پی کے ساتھ بطور فوٹو جرنلسٹ جڑے ہوئے ہیں۔ ہم نے ان سے ٹویٹر کے ذریعہ رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا، ’’اس تصویر کو میں نے ہی کھینچا تھا۔ 30 جون 2010 کو ڈھاکہ میں کپڑا مزدوروں کے ساتھ تصادم کے دوران ایک بنگلہ دیشی پولیس اہلکار نے ایک بچے کو لاٹھی دکھا کر دھمکایا تھا۔ یہ بچہ بھی کپڑا مزدوروں کے ساتھ احتجاج کر رہا تھا۔ یہ تصویر اسی وقت کی ہے‘‘۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک صارف ’ڈمپل رانا‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کو1,106 صارفین فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعویٰ غلط ہے۔ اصل میں یہ تصویر بنگلہ دیش کے ڈھاکہ کی ہے جب 30 جون 2010 کو ڈھاکہ میں کپڑا مزدوروں کے ساتھ تصادم کے دوران ایک بنگلہ دیشی پولیس اہلکار نے ایک بچہ کو ڈنڈا دکھا کر دھمکایا تھا۔ تصویر دہلی کی نہیں ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں