نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ سوشل میڈیا پر آج کل ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے، جس میں وزیر اعظم نریندر مودی کو ابو ظبی ایگزیکٹو معاملات اتھارٹی کے چیئرمین خلدون خلیفہ المبارک کے ساتھ چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ وائرل تصویر میں وزیر اعظم مودی نے بھی سر پر عرب کا مقامی كوفية پہنا ہوا ہے۔ پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا ہےکہ وزیر اعظم نے یو اے ای میں یہ پہنا تھا۔ ہم نے پڑتال کی تو پایا کہ یہ دعویٰ غلط ہے۔ ایڈیٹنگ ٹولس کی مدد سے مودی کی تصویر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر کے ان کے سر پر كوفية لگایا گیا ہے۔ اصل تصویر 24 اگست کی ہے جب خلون خلیفہ المبارک نے ابو ظبی بین الاقوامی ایئر پورٹ کے پریزیڈنشیئل ٹرمینل پر ہندوستانی وزیر اعظم مودی اور ان کے ساتھ آئے وفد کا استقبال کیا تھا۔ اصل تصویر میں وزیر آعظم مودی نے سر پر کچھ نہیں پہنا ہوا ہے۔
وائرل تصویر میں وزیر اعظم نریندر مودی کو ابو ظبی ایگزیکٹو معاملات اتھارٹی کے چیئرمین خلدون خلیفہ المبارک کے ساتھ چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ پوسٹ کے ساتھ دعویٰ کیا گیا ہے، ’’ہندوستان میں ملسم ٹوپی پہننا منع ہے لیکن یو اے ای میں نہیں‘‘۔
اپنی پڑتال کو شروع کرنے کے لئے ہم نے اس تصویر کو گوگل رورس امیج پر سرچ کیا۔ پڑتال میں ہمیں یہ تصویر سبھی بڑی نیوز ویب سائٹ پر ملی۔ لیکن فرق محض اتنا تھا کہ ان ویب سائٹ پر استعمال تصویر میں مودی نے سر پر کچھ نہیں پہنا ہوا تھا۔ ہمیں یہ تصویر دینک جاگرن کی ویب سائٹ پر بھی ملی۔ تصویر میں وزیر اعظم مودی کے ساتھ موجود شخص خلون خلیفہ المبارک، ابو ظبی کے ایگزیکٹو معاملات اتھارٹی کے چیئرمین ہیں انہوں نے ابو ظبی ایئر پوسٹ سے وزیر اعظم مودی اور ان کے ساتھ آئے وفد کا استقبال کیا تھا۔
ہمیں یہ تصویر دینک جاگرن کی ویب سائٹ پر بھی ملی۔
دونوں تصاویر میں فرق آپ نیچے دیکھ سکتے ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی اس وقت تین ممالک کے دورہ پر ہیں۔ وزیر اعظم مودی 26 اگست تک فرانس، متحدہ عرب امارات اور بہیرن کے دورہ پر تھے۔ اسی بیچ جب وہ 24 اگست کو یو اے ای پہنچے، اسی وقت یہ تصویر کھینچی گئی۔
اس اصل تصویر کو سب سے پہلے وزیر اعظم مودی کے ویری فائڈ ٹویٹر ہینڈل سے پوسٹ کیا گیا تھا، جسے بعد میں ایڈٹنگ ٹولس کے استعمال سے بدل کے وائرل کیا۔
اس سلسلہ میں ہم نے بی جے پی کے آئی ٹی انچارج امت مالویہ سے بات کی، جنہوں نے اسے شرارتی عناصر کی سازش قرار دیا۔
اس پوسٹ کو وائس آف مسلم نام کے ایک فیس بک پیج کے ذریعہ شیئر کیا گیا تھا۔ اس پیج کے کل 46,265 فالوورس ہیں۔
نتیجہ: ہم نے پڑتال کی تو پایا کہ یہ دعویٰ فرضی ہے۔ ایڈٹنگ ٹولس کی مدد سے مودی کی تصویر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر کے ان کے سر پر یہ ٹوپی چپکائی گئی ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔