وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعویٰ فرضی ہے۔ گجرات کی پرانی تصویر کو جھوٹے دعویٰ کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔ ہتھیاروں کا یہ ذخیرہ راجکوٹ کے ایک ہوٹل سے 2016 میں ملا تھا، معطل کئے گئے اے اے پی کانسلر طاہر حسین کے گھر سے نہیں۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے، جس میں بہت سے ہتھیار دیکھے جا سکتے ہیں۔ تصویر میں کچھ پولیس اہلکار کھڑے ہوئے ہیں اور سامنے ٹیبل پر اور آس پاس بہت سی تلواریں اور چاقو رکھے ہوئے ہیں۔ تصویر کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ دہلی تشدد کے بعد عام آدمی پارٹی سے معطل کئے گئے طاہر حسین کے گھر سے یہ ہتھیار برآمد ہوئے ہیں۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعویٰ غلط ہے۔ گجرات کی پرانی تصاویر کو جھوٹے دعویٰ کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
وائرل پوسٹ میں ہتھیاروں کا ذخیرہ دیکھا جا سکتا ہے۔ پوسٹ کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے، ’’دہلی کے مبینہ امن پسند کہے جانے والے طاہر حسین کے گھر سے ہتھیاروں کا ذخیرہ ملا۔ یہ تو ایک گھر کی تصویر ہے۔ سوچو ایسے کتنے گھر ہوں گے؟‘‘۔
اس پوسٹ کی پڑتال کرنے کے لئے ہم نے سب سے پہلے اس تصویر کا اسکرین شاٹ لیا اور پھر اسے گوگل رورس امیج پر سرچ کیا۔ ہمیں اس سے ملتی جلتی تصویر گجرات ہیڈ لائنس ڈاٹ کام کی ویب سائٹ پر ملی۔ خبر کے مطابق، ہتھریاروں کا یہ ذخیرہ راجکوٹ کے ایک ہوٹل میں ہوئی چھاپے ماری میں 2016 میں برآمد ہوا تھا۔
ہمیں اس چھاپےماری سے منسلک خبر ٹائمس آف انڈیا کی ویب سائٹ پر بھی ملی۔ اس خبر میں بھی بتایا گیا تھا کہ کرائم برانچ اور کواڑوا روڈ پولیس نے ایک ہوٹل سے چلتا ایک ریکٹ کا انکشاف کیا تھا۔ راجکوٹ- احمد آباد ہائیوے پر واقع اس ہوٹل کے ناویلٹی اسٹور سے 257 ہتھیار ملے تھے۔ اس میں تلوار اور چاقو بھی شامل تھے۔ خبر 6 مارچ 2016 کو شائع کی گئی تھی۔
مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے وشواس نیوز نے گجرات کے راجکوٹ شہر میں کواڑوا روڈ پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او دنیش بھائی پٹیل سے بات کی۔ انہوں نے واضح طور پر بتایا کہ، ’’یہ تصویر 2016 راجکوٹ کی ہے، دہلی کی نہیں۔ پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ راجکوٹ۔ احمد آباد سڑک پر انڈیا پیلسٹ ہوٹل میں کچھ لوگ غیر قانونی طور سے تلوار اور چاقو جیسے اسلحہ فروخت کر رہے ہیں۔ اسلئے ہم نے اس جگہ پر چھاپہ مارا اور ہتھیاروں کو ضبط کر لیا۔ ہم نے تلوار، چاقو سمیت 257 ہتھیار ضبط کئے تھے اور ہوٹل کے مالک سمیت پانچ لوگوں کو گرفتار کیا تھا‘‘۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعویٰ فرضی ہے۔ گجرات کی پرانی تصویر کو جھوٹے دعویٰ کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔ ہتھیاروں کا یہ ذخیرہ راجکوٹ کے ایک ہوٹل سے 2016 میں ملا تھا، معطل کئے گئے اے اے پی کانسلر طاہر حسین کے گھر سے نہیں۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں