وشواس نیوز نے اس ٹویٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ٹویٹ مسکان خان نے نہیں کیا تھا بلکہ ان کے نام سے بنے ایک پیروڈی ہینڈل سے کیا گیا تھا۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ملک میں چل رہے حجاب متنازعہ کے بعد سرخیوں میں آئی طالبہ مسکان سے متعلق مختلف قسم کی فرضی خبریں وائرل ہو رہی ہیں۔ اسی طرز میں مسکان خان کے نام سے ایک ٹویٹ کا اسکرین شاٹ وائرل ہو رہا ہے جسے ان کا ٹویٹ بتاتے ہوئے وائرل کیا جا رہا ہے۔ جب وشواس نیوز نے اس ٹویٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ٹویٹ مسکان خان نے نہیں کیا تھا بلکہ ان کے نام سے بنے ایک پیروڈی ہینڈل سے کیا گیا تھا۔
فیس بک صارف نے وائرل ٹویٹ کو شیئر کیا جس کے پروفائل پکچر میں مسکان خان کی تصویر بنی ہے۔ اور یوزر نیم میں مسکان لکھا ہے۔ اس کے علاوہ آئی ہے ایٹ ’ریئل آئی یم مسکان‘۔ وہیں ٹویٹ میں لکھا ہے، ’میں اپنے تمام بہنوں اور بھائیوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے مجھے سپورٹ کیا اس سے مجھے بہت حوصلہ ملا ہے۔ حجاب اللہ پاک کا حکم ہے جسکی تعمیل عورتوں پر واجب ہے۔ کالج چھوڑ سکتی ہوں مگر حجاب نہیں‘۔
پوسٹ کا آرکائیووڈ ورژن یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ٹویٹر پر ’ایٹ ریئل آئی ایم مسکان‘ کی آئی کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں معلوم ہوا کہ اسکرین شاٹ والا ٹویٹر ہینڈل اب موجود نہیں ہے۔ یعنی یہ ایک پیروڈی ہینڈل تھا جسے اب بند کر دیا گیا ہے۔
وشواس نیوز نے تصدیق کے لئے مسکان خان کے والد حسین خان سے رابطہ کیا اور انہیں وائرل ٹویٹ سے جڑی جانکاری دی۔ انہوں نے تصدیق دیتے ہوئے ہمیں بتایا کہ یہ ٹویٹ مسکان خان نے نہیں کیا تھا۔ اور مسکان کا کوئی بھی ٹویٹر ہینڈل نہیں ہے۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف آوید جداںٸ فیس بک پر کافی سرگرم رہتا ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اس ٹویٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ٹویٹ مسکان خان نے نہیں کیا تھا بلکہ ان کے نام سے بنے ایک پیروڈی ہینڈل سے کیا گیا تھا۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں