نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں بڑی تعداد میں لوگوں کو تلوار لئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں لوگ جوش میں نظر آرہے ہیں۔ ویڈیو میں آواز بھی ہے جس میں لوگوں کو بولتے ہوئے سنا جا سکتا ہے ’’ہندوستان میں رہنا ہوگا اللہ و اکبر کہنا ہوگا‘‘۔ ویڈیو کے ساتھ لکھے کیپشن کے مطابق، یہ ویڈیو آگرہ میں تبریز انصاری کی حمایت میں نکلی ریلی کا ہے۔ ہماری پڑتال میں ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو آگرہ کا نہیں، بلکہ بہار کے گوپال گنج میں 2014 کے محرم جلوس کا ہے۔
ویڈیو میں بڑی تعداد میں لوگوں کو تلوار لئے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ لکھے کیپش میں لکھا ہے ’’تبریز انصاری کی حمایت میں آگرہ میں سب سے بڑا جلوس نکلا، ہندوستان میں رہنا ہوگا اللہ و اکبر کہنا ہوگا، دلت ملسم ملک کر نکالا جلوس‘‘۔
اپنی پڑتال کو شروع کرنے کے لئے ہم نے اس ویڈیو کو ان ویڈ ٹول پر ڈالا اور کی فریمس نکال کر ڈھونڈا۔ اس پڑتال میں ہمارے ہاتھ سب سے پہلے 24 مئی 2018 کو اپ لوڈ کیا ہوا ایک ویڈیو لگا۔ یہ ویڈیو وائرل ویڈیو کی ہی کاپی تھا۔ اس ویڈیو میں کہیں بھی اس جلوس کی جگہ کا ذکر نہیں تھا۔ ہم نے اس ویڈیو کو یو ٹیوب ڈیٹا ویوئر پر انالیئز کیا تو پایا کہ اس ویڈیو کو سرچ میں 24 مئی 2018 کو ہی اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ آپ کو بتا دیں کہ تبریز انصاری کی موت 17 جون 2019 کو ہوئی تھی۔
ہم نے مزید پڑتال کے لئے اس ویڈیو کے کمینٹس کو پڑنا شروع کیا اور پایا کہ ایک صارف نے کمینٹ میں لکھا تھا کہ یہ ویڈیو تبریز کی حمایت میں نکالے گئے جلوس کا نہیں بلکہ بہار کے گوپال گنج میں محرم کا ہے۔ ہم نے اس کمینٹ کو بنیاد بناتے ہوئے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا۔ ہم نے یو ٹیوب پر گوپال گنج محرم کی ورڈس کے ساتھ سرچ کیا او رہمیں 2014 کا ویڈیو ملا جس کا کیپشن تھا ’’گوپال گنج محرم 2014‘‘ اس ویڈیو کو ہم نے دیکھا اور سنا پر بیک گراونڈ آواز میں صرف ڈھول کی آواز آرہی تھی، نعروں کی نہیں۔ یہ ویڈیو ہوبہو وائرل ویڈیو سے ملتا ہے لیکن اس ویڈیو میں پہلے محرم کے تازیئوں کو نکلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جبکہ وائرل ویڈیو سے اسے کاٹ دیا گیا ہے۔
اس موضوع پر مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے ہم نے آگرہ کے ایس ایس پی ببول کمار سے بات کی جنہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو آگرہ کا نہیں ہے۔
اس ویڈیو کو ڈھاکہ نیو آئی ایم آئی ایم کلب (نیچے انگریزی میں دیکھیں) نام کے فیس بک پیج کے ذریعہ 4 جولائی 2019 کو شیئر کیا گیا تھا اور اس ویڈیو کو اس اسٹوری کے شائع ہونے تک 19000 بار شیئر کیا جا چکا ہے۔ اس پیج کے کل 42,993 ممبرس ہیں۔
Dhaka New imim Club
نتیجہ: ہماری پڑتال میں ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو آگرہ میں تبریز ماب لنچنگ کی مخالفت کا نہیں، بلکہ 2014 میں گوپال گنج میں محرم جلوس کا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔