X
X

فیکٹ چیک: ہاردک پٹیل کو تھپڑ مارنے والے شخص کا راہل گاندھی سے لینا- دینا نہیں

  • By: Umam Noor
  • Published: Apr 30, 2019 at 05:32 AM
  • Updated: May 13, 2019 at 11:37 AM

نئی دہلی (اوشواس ٹیم)۔ گجرات کے سریندرنگر ضلع میں ہاردک پٹیل کو طمانچہ جڑنے والے نوجوان کو لے کر سوشل میڈیا میں ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے۔ اس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ہاردک پٹیل نے کانگریس کے ہی لیڈر سے خود کو پیٹنے کا ڈرامہ کروایا۔ اس دعوے کے حق میں دو تصاویر وائرل کی جا رہی ہیں۔ ایک تصویر میں راہل گاندھی کے ساتھ ایک شخص کی تصویر ہے تو دوسری تصویر میں ایک شخص ہاردک پٹیل کو طمانچہ مارتے ہوئے دکھائی دے رہا ہے۔ ایسی کئی فرضی دعوے والی پوسٹ سوشل میڈیا میں وائرل ہورہی ہیں۔ وشواس کی ٹیم نے جب اس کی جانچ کی تو یہ دعویٰ فرضی ثابت ہوا۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں

سوشل میڈیا پر کئی یوزر وائرل پوسٹ کو پھیلا رہے ہیں۔ ’چوکیدار ہوں‘ نام کے فیس بک اکاؤنٹ نے 19 اپریل  2019 کو فرضی تصاویر کو اپ لوڈ کرتے ہوئے قابل اعتراض الفاظ کا استعمال کیا۔ اب تک اس پوسٹ کو 500 سے زیادہ مرتبہ شیئر کیا جا چکا ہے۔ یہی پوسٹ ٹویٹر اور واٹس ایپ پر بھی وائرل ہو رہی ہے۔

تفتیش

وشواس کی ٹیم نے سب سے پہلے وائرل تصویر کے اوپری جصے کوكراپ کرکے گوگل ریورس امیج میں سرچ کیا۔ گوگل پر ہمیں فائنانشیئل ایکسپریس (نیچے انگریزی میں دیکھیں) پر ایک خبر کا لنک ملا۔ یہاں راہل گاندھی کے ساتھ اس لیڈر کو بھی دیکھا جا سکتا ہے، جن کی تصویراب وائرل ہو رہی ہے۔ تصویر کے کیپشن میں لکھا ہوا ہے
Congress Vice-President Rahul Gandhi at a road show during his KisanYatra in Allahabad on Thursday. (PTI Photo)
یہ تصویر الہ آباد میں منعقد کسان یاترا کے دوران پی ٹی آئی کے فوٹو گرافر نے کلک کی تھی۔ یہ یاترا 16 ستمبر 2016 کو ہوئی تھی۔
financialexpress.com

اس کے بعد ہم نے اوریجنل تصویر میں سے وائرل ہو رہے لیڈر کی تصویر کو گوگل ریورس امیج میں سرچ کیا۔ وہاں ہمیں ان کی کئی تصاویر ملیں۔ ان کا نام انوگرہ نارائن سنگھ نکلا اور پرياگ راج کے کانگریسی لیڈر ہیں۔

فیس بک پیج ’انوگرہ نارائن سنگھ آئی این سی‘ (نیچے انگریزی میں دیکھیں) پر انوگرہ نارائن سنگھ کی کئی تصاویر ملیں۔ کئی تصاویر میں انہیں راہل گاندھی کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔ تصاویر کو احتیاط سے دیکھنے پر ہمیں پتہ چلتا ہے کہ یہ عمردراز اور سینئر لیڈر ہیں۔
@Anugrah-Narayan-Singh-INC

انوگرہ نارائن سنگھ کے بارے میں جاننے کے لئے ہم نے گوگل کا سہارا لیا۔ انگریزی میں ان کا نام ٹائپ کر کے سرچ کرنے پر ہمیں کئی جانکاریاں ملیں۔ ایک لنک نے ہمیں ’مائی نیتا ڈاٹ انفو‘ (نیچے انگریزی میں دیکھیں) کے صفحے پر لے گیا۔ سابق ممبر اسمبلی انوگرہ نارائن سنگھ 2017 کا یوپی اسمبلی انتخابات کانگریس- سماجوادی پارٹی اتحاد کی ٹکٹ سے شمالی الہ آباد سے لڑ چکے ہیں۔ تاہم ان کی شکست ہو گئی تھی۔
myneta.info

اب ہمیں جاننا تھا کہ ہاردک پٹیل کو تھپڑ مارنے والا شخص کون تھا۔ اس کے لئے سب سے پہلے ہم نے اخبارات میں شائع خبروں کو دوبارہ کھنگالا۔ دینک جاگرن کے نیشنل ایڈیشن میں شائع خبر کے مطابق حملہ آور نوجوان ترون گوجر مہسانا کے کڈی جاسلپر کا رہنے والا ہے۔

اس کے بعد ہم نے مقامی لوگوں کے ذریعہ ایف آئی آر منگوائی۔ یہ آپ ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔ ایف آئی آر گجراتی میں ہے۔ اس کے مطابق ہاردک پٹیل پر حملہ کرنے والے کا نام ترون گوجرہے۔

یہ ایف آئی آر 19 اپریل کو سریندر نگر ضلع کے بڑھ وانا پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی ہے۔ ہاردک کو تھپڑ مارنے والے ترون گوجر کو حراست میں لے کر پورے معاملہ کی جانچ کی جا رہی ہے۔

نتیجہ: وشواس کی ٹیم کی تحقیقات میں پتہ چلا کہ وائرل پوسٹ فرضی ہے۔ ہاردک پٹیل کو تھپڑ مارنے والے شخص کا نام ترون ہے۔ وہ گجرات کا رہنے والا ہے۔ جبکہ وائرل تصویر کے پہلے حصہ میں راہل گاندھی کے ساتھ دکھائی دے رہے شخص یوپی کے پرياگ راج شمالی اسمبلی کے سابق ممبر اسمبلی اور سینئر کانگریس لیڈر انوگرہ نارائن سنگھ ہیں۔


مکمل سچ کی معلومات حاصل کریں ۔۔۔

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com 
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 –) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔

  • Claim Review : کانگریس نے مروایا ہاردک پٹیل کو تھپڑ
  • Claimed By : FB User- चौकीदार हूं
  • Fact Check : جھوٹ‎
جھوٹ‎
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later