فیکٹ چیک: فرضی ہے نوجوت سنگھ سدھو کی پاکستانی جھنڈے والی تصویر

نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ سوشل میڈیا پر نوجوت سنگھ سدھو کی پگڑی کی ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ ہرے رنگ کی اس پگڑی کے اوپر چاند- ستارے بنے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ سدھو نے پاکستانی جھنڈے کی پگڑی بنا کر پہنی ہوئی ہے۔ وشواس ٹیم کی پڑتال میں یہ فوٹو مارفڈ نکلی۔ پنجاب حکومت کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو کی پرانی تصویر سے چھیڑ چھاڑ کر کے اس پر الگ سے چاند- ستارے جوڑے گئے ہیں۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں

فیس بک پر ماروتی نندن نام کے ایک صارف نے 2 جولائی کو نوجوت سنگھ سدھو کی فوٹو شاپڈ تصویر کو اپ لوڈ کرتےہوئے دعوی کیا ہے: ’’سرخیوں میں ہے نوجوت سنگھ سدھو کی پگڑی پر چاند- ستارے والی یہ تصویر… پاکستانی جھنڈے کو ہی پگڑی بنا لیا.. پاکستان میں اگر ایسا کرتا تو کفر کرنے کےسبب لٹکا دیا گیا ہوتا‘‘۔

اس تصویر کو فیس بک، ٹویٹر، واٹس ایپ کے علاوہ دوسرے کئی سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر اپ لوڈ کر کے وائرل کیا جا رہا ہے۔

پڑتال

وشواس ٹیم نے سب سے پہلے گوگل میں نوجوت سنگھ سدھو کی پگڑی ٹائپ کر کے سرچ کیا۔ ہمیں خبروں کے لنک ملے۔

آج تک کی ویب سائٹ پر 1 جولائی کو اپ لوڈ کی گئی خبر میں بتایا گیا، ’’پنجاب کی کانگریس حکومت میں وزیر نوجوت سنگھ سدھو ایک بار پھر خبروں میں ہیں۔ اس بار وہ اپنے بیان کو لے کر نہیں، ایک تصویر کو لے کر موضوع بحت بنے ہوئے ہیں۔ دراصل، پاکستان سکھ گرودوارا انتظامی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری گوپال سنگھ چاولا نے سوشل میڈیا پر نوجوت سنگھ سدھو کی ایک تصویر شیئر کی ہے۔ فوٹو میں کانگریس لیڈر پاکستان کے جھنڈے والی پگڑی کے ساتھ دکھ رہے ہیں‘‘۔

اس کے بعد ہم گوپال سنگھ چاولا کے فیس بک پیج پر گئے۔ وہاں ہم نے وائرل ہو رہی تصویر کو سرچ کرنے کی کوشش کی، لیکن وہاں سے سدھو کی تصویر کو ہٹا لیا گیا ہے۔ ٹائمس ناؤ سے لے کر نوودے ٹائمس نے چاولا کی پوسٹ کا اسکرین شاٹ اپنی خبروں میں استعمال کیا ہے‘‘۔

ایک بات تو واضح ہو گئی کہ نوجوت سنگھ سدھو کی فرضی تصویر پاکستان سے ہندوستان آئی۔ جس کے بعد متعدد صارفین اسے لگاتار اپنے اکاؤنٹ پر اپ لوڈ کرتے ہوئے دکھے۔

اب ہمیں یہ جاننا تھا کہ نوجوت سنگھ سدھو کی جس تصویر سے چھیڑ چھاڑ کی گئی، وہ کب کی ہے۔ اب ہمیں اصل تصویر کو ڈھونڈنا تھا۔ گوگل رورس امیج میں ہم نے وائرل ہو رہی تصویر کو اپ لوڈ کیا۔ اس کے بعد ہمیں سدھو کی اصل تصویر مل گئی۔ اس تصویر میں سدھو نے ہری پگڑی پہنی ہوئی تھی۔

ہمیں یہ جاننا تھا کہ یہ تصویر کب کی ہے۔ اس کے لئے ہم نے گوگل ٹائم لائن ٹول کا استعمال کیا۔ اس کے ذریعہ ہمیں سب سے پرانی تصویر 17 ستمبر 2018 کی ملی۔ ٹائمس آف انڈیا اور ڈیکن ہیرالڈ نے اپنی سائٹ پر اس تصویر کا استعمال کیا تھا۔ اس تصویر کو پی ٹی آئی کے فوٹو جنرلسٹ نے کھینچی تھی، کیوں کہ تصویر کے نیچے کے کیپشن کے بعد کریڈٹ میں پی ٹی آئی لکھا ہوا ملا۔

اتنا کرنے کے بعد ہم نے اپنی تفتیش کو آگے بڑھاتے ہوئے ان ویڈ ٹول کی مدد لی۔ وہاں ہم نے مورفڈ امیج، نوجوت جیسے کی ورڈ ڈال کر سرچ کرنا شروع کیا۔ ہمیں پنجاب کے وزیر اعلی کا ایک ٹویٹ ملا۔ اس میں وزیر اعلی کیپٹن امرندر سنگھ نے نوجوت سنگھ سدھو کی فرضی تصویر کو لے کر مذمت کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے سب سے گزارش بھی کی تھی کہ بغیر جانچ کے اس طرح کے تصویر کو آگے بہ بڑھائیں۔

آخر میں ہم نے نوجوت سنگھ سدھو کی فرضی تصویر کو شیئر کرنے والے ماروتی نندن کے فیس بک اکاؤنٹ کی سوشل اسکیننگ کی۔ اس سے ہمیں پتہ چلا کہ اس اکاؤنٹ پر ایک خاص آئیولاجی کی حمایت میں پوسٹ کی جاتی ہیں۔

نتیجہ: وشواس ٹیم کی پڑتال میں پتہ چلا کہ کانگریس لیڈر نوجوت سنگھ سدھو کی پرانی تصویر سے چھیڑ چھاڑ کر کے اس پر چاند- ستارے لگائے گئے۔ ان کی وائرل ہو رہی تصویر مارفڈ ہے۔

مکمل سچ جانیں…سب کو بتائیں

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com 
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔

False
Symbols that define nature of fake news
Related Posts
Recent Posts