وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ ایک ہاؤس وائف کی نیومنیا سے ہوئی موت کو کچھ لوگ کورونا وائرس سے جوڑ کر ڈاکٹر کی موت بتا کر وائرل کر رہے ہیں۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ کورونا وائرس کی وبا کے درمیان بھی کچھ لوگ فرضی خبروں کو پھیلانے سے باز نہیں آرہے ہیں۔ کچھ لوگ ایک خاتون کی تصویر کو وائرل کرتے ہوئے دعویٰ کر رہے ہیں کہ جودھ پور کی ڈاکٹر میگھا کی پونے میں موت ہو گئی۔ انہیں کورونا وائرس سے متاثر پایا گیا تھا۔ وشواس نیوز کی پڑتال میں پتہ چلا کہ وائرل پوسٹ فرضی ہے۔
وائرل تصویر میگھا شرما کی ہے۔ میگھا کوئی ڈاکٹر نہیں، بلکہ ہاؤس وائف تھیں۔ گزشتہ روز نمونیا کی وجہ سے جس کے اعضاء نے کام کرنا بند کر دیا۔ جس کے سبب ان کی موت ہو گئی۔ کورونا وائرس سے موت بالکل فرضی ہے۔
بی جے پی رام نگر نام کے ایک فیس بک پیج کی جانب سے 24 اپریل کو ایک خاتون کی تصویر کے ساتھ دعویٰ کیا گیا: ’’کورونا واریئر ڈاکٹر میگھا جی ویاس پونا میں کورونا وائرس سے زندگی کی جنگ ہار گئی، جودھ پور چاندپول چوک کی رہنے والی۔ بھگوان ان کی مہان آتما کو شانتی دے‘‘۔
مذکورہ پوسٹ کو اب تک 199 صارفین شیئر کر چکے ہیں۔
وشواس نیوز نے سب سے پہلے گوگل میں الگ الگ کی ورڈ ڈال کر پونے میں ڈاکٹر کی موت کی سچائی جاننے کی کوشش کی۔ ہمیں ایک بھی ایسی خبر نہیں ملی، جو وائرل پوسٹ کی حقیقت بیان کرتی ہوں۔
اس کے بعد ہم نے وائرل پوسٹ کی حقیقت جاننے کے لئے میگھا شرما کے بھائی ہرشت سے بات کی۔ انہوں نے وشواس نیوز سے بات چیت میں بتایا، ’’سوشل میڈیا پر کچھ لوگ ان کی بہت کی تصویر کا استعمال کرتے ہوئے جھوٹی خبر اڑا رہے ہیں۔ میری بہت کورونا وائرس سے متاثر نہیں تھیں۔ کچھ لوگ جان بوجھ کر جھوٹ بول رہے رہیں کہ میری بہن ڈاکٹر تھیں اور کورونا وائرس کی وجہ سے ان کی انتقال ہوا۔ یہ ایک دم بکواس ہے۔ میری بہن تو ہاؤس وائف تھیں‘‘۔
ہرشت نے ہمیں ایک نوٹ بھیجا۔ 24 تاریخ کو لئے گئے اس نوٹ میں بتایا گیا کہ میگھا سری کانت شرما کووڈ 19 ٹیسٹ میں نیگیٹیو تھیں۔ نوٹ میں میگھا کی موت کی وجہ بھی بتائی گئی ہے۔
پڑتال کے اگلے مرحلہ میں ہم نے پونے کے جہاگیر اسپتال سے رابطہ کیا۔ اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ایس ایس گل نے ہمیں بتایا، ’’22 اپریل کی صبح میگھا شرما کو ہمارے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، لیکن شام کو تقریبا سوا سات بجے کے قریب کی موت ہو گئی۔ ان کی ہم نے جانچ بھی کرائی تھی۔ وہ کورونا وائرس نیگیٹیو تھیں۔ مریض کو نیومنیا تھا۔ اس کی وجہ سے ان کے اعضاء نے کام کرنا بند کر دیا تھا‘‘۔
اعلان دستبرداری: کورونا وائرس فیکٹ کے ڈیٹا بیس کے ریکارڈ کو فیکٹ چیک کورونا وائرس انفیکشن کے آغاز سے شائع کیا گیا ہے۔ کورونا کی وبا اور اس کے نتائج تسلسل کے ساتھ منظرعام پر آرہے ہیں اور اعداد و شمار میں جو ابتداء میں درست معلوم ہوتا تھا ، اس میں بھی بہت سی تبدیلیاں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ آنے والے وقت میں مزید تبدیلیوں کا امکان ہے۔ آپ اس تاریخ کو یاد کریں جب آپ نے فیکٹ کو شیئر کرنے سے پہلے پڑھا تھا۔
اب بار تھی اس پوسٹ کو فرضی دعویٰ کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک پیج ’بی جے پی رام نگر‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پیج کو5,821 صارفین فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ ایک ہاؤس وائف کی نیومنیا سے ہوئی موت کو کچھ لوگ کورونا وائرس سے جوڑ کر ڈاکٹر کی موت بتا کر وائرل کر رہے ہیں۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں